وضو کے قطرے مگ میں گر جائیں تو پانی مستعمل ہوگا؟

چہرہ دھوتے ہوئے کچھ قطرے مگ میں گِر جائیں، پانی کا کیا حکم ہوگا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

اگر چہرہ دھوتے ھوئے چہرے سے پانی کے ٹپکنے والے قطرے مگ میں گرے تو کیا مگ کا پانی مستعمل ھوگا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

گرنے والے قطروں کے مقابلے میں مگ میں موجود غیر مستعمل پانی زیادہ ہے تو اس مگ والے پانی سے وضو کر سکتے ہیں، وہ پانی مستعمل نہیں ہوگا۔

امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”مائے مستعمل اگر غیر مستعمل میں مل جائے ، تو مذہبِ صحیح میں اس سے وضو جائز ہے جب تک مائے مستعمل غیر مستعمل سے زائد نہ ہو جائے۔“ (فتاوی رضویہ، جلد 2، صفحہ 37، رضا فاونڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: Web-2149

تاریخ اجراء: 15 رجب المرجب 1446ھ / 16 جنوری 2025ء