مچھلی کے انڈے کھانے کا حکم؟

مچھلی کے انڈے کھانا کیسا ؟

دارالافتاء اھلسنت)دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ  مچھلی کے انڈے کھانا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

مچھلی کے انڈے کھانا، جائز ہے، خواہ کچا ہو یا پکا؛ کیونکہ مچھلی حلال جانور ہے، اور اصول یہ ہے کہ ہر اس جانور کا انڈا کھانا حلال ہے جس کا گوشت حلال ہے، البتہ جب وہ خون ہوجائے اس صورت میں کھانا نا جائز ہے ۔

فتاوی عالمگیری میں ہے :

”فجمیع ما فی البحر من الحیوان یحرم اکلہ الا السمک خاصۃ فانہ یحل اکلہ“

 ترجمہ: تمام سمندری جانوروں کا کھانا حرام ہے سوائے مچھلی کے کہ اس کا کھانا حلال ہے۔(فتاوی عالمگیری، جلد 5، صفحہ 289، مطبوعہ لاھور)

الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیۃ میں ہے :

”ان خرج البیض من حیوان ماکول فی حال حیاتہ ، او بعد تذکیتہ شرعا، او بعد موتہ، وھو مما لا یحتاج الی التذکیۃ کالسمک، فبیضہ ما کول اجماعا الا اذا فسد“

 ترجمہ :اگر حلال جانور کی زندگی میں یااس کو شرعی طریقے سے ذبح کرنے کے بعد انڈا نکلا، یا ایسا جانور جس کو ذبح نہیں کیا جاتا جیسے مچھلی اس کی موت کے بعد انڈا نکلا تو اس کا انڈا بالاجماع کھاسکتے ہیں، مگر جب وہ خراب ہو جائے اس وقت کھانا جائز نہیں۔( الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ ، جلد 1 ، صفحہ 153 ، مطبوعہ دار السلاسل )

الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ میں ہے :

”و ھو حل اکل بیض ما یوکل لحمہ من الحیوان “

 ترجمہ : ہر اس حیوان کا انڈا کھانا حلال ہے کہ جس کا گوشت کھانا حلال ہے ۔( الموسوعۃ الفقھیۃ الکوتیۃ ، جلد 8 ، صفحہ 266 ،ب ، مطبوعہ دار السلاسل )

اسی میں مزید ہے :

”اذا استحالت البیضۃ دما صارت نجسۃ “

 ترجمہ: جب انڈا خون میں بدل جائے تو وہ نجس ہو جاتا ہے ۔( الموسوعۃ الفقھیۃ الکوتیۃ ، جلد 8، صفحہ 267، ب، مطبوعہ دار السلاسل )

فتاوی رضویہ شریف میں اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”حلال جانور کا کچا پکا انڈا سب حلال ہے ، ہاں وہ کہ خون ہو جائے نجس و حرام ہے۔“( فتاوی رضویہ ، جلد 21 ، صفحہ 667 ،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مجیب : محمد ساجد عطاری

مصدق: مفتی ابوالحسن  محمد ہاشم خان عطاری

فتوی نمبر:  NRL-0185

تاریخ اجراء: 05شعبان المعظم1446ھ/04فروری2025ء