
شوہر مقروض ہو تو بیوی پر زکوٰۃ فرض ہوگی یا نہیں ؟
سوال: بیوی کے پاس ساڑھے سات تولہ سے اوپر سونا ہو ، لیکن اس کے شوہر پہ قرض ہو، تو زکوٰۃ فرض ہو گی یا نہیں اور اس کی زکوٰۃ بیوی دے گی یا شوہر دے گا؟
جس شخص کا مال کمپنی لے کر بھاگ جائے، تو کیا وہ شخص زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگرکسی شخص نے کسی کمپنی میں سرمایہ کاری کی ہے اوروہ سرمایہ ضرورت سے زائداور نصاب کے برابر یااس سے زائدہے،لیکن بعدمیں کمپنی اس کاساراسرمایہ لے کربھاگ جاتی ہے اوراس سے سرمایہ کےملنے کی امیدنہیں رہتی اوراس سرمائے کے علاوہ اوررقم یاسامان یاجائیدادوغیرہ نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے وہ صاحب نصاب بن سکے ،توکیااس سرمائے کی وجہ سے کمپنی کے بھاگنے کے بعدوہ زکوٰۃ لے سکتاہے یانہیں لے سکتا ؟
قرض وقت پر واپس نہ کرنے کی وجہ سے نقصان لینے کا حکم
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ تین ماہ پہلے میرے ایک دوست کی والدہ نے مجھ سے پندرہ لاکھ روپے لئے جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ہم نے کچھ مشینیں اپنے کاروباری معاملات کے لیے ڈسکاؤنٹ پر منگوائی ہیں جس کی وجہ سے پندرہ لاکھ روپے کی اشد ضرورت ہے ، آپ ہمیں دے دیں بطور ضمانت آپ ہمارے فلیٹ کی فائل رکھ لیں جس کی مالیت 45 لاکھ ہے۔ چاہیں تو آپ یہ فلیٹ رکھ لیجئے گا باقی رقم آپ بلڈر کو ادا کر دیجئے گا جس پر میں نے صاف منع کر دیا کہ فلیٹ سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ، میں آپ کو رقم دے رہا ہوں، تین ماہ بعد رقم ہی واپس لوں گا اور میں نے کوئی فائل وغیرہ بطور ضمانت بھی نہیں رکھی تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے ہم آپ کو تین ماہ بعد اصل رقم کے ساتھ کچھ نہ کچھ نفع بطور مٹھائی آپکو دیں گے ( نفع کی رقم طے نہیں کی گئی کہیں سود کے زمرے میں نہ آئے) جب ادائیگی کا وقت نزدیک آیا تو میں نے پیغام بھیجا کہ میری رقم وقت پر مل جائے گی؟ جس پر مجھے یقین دہانی کروائی کہ رقم مقررہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ اس کے بھروسے میں نے ایک پلاٹ کا سودا کیا اور بیعانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے دے دئیے پھر جب مقررہ وقت پر میں نے اپنی رقم واپس لینے کے لیے ان سے تقاضہ کیا تو انہوں نے مجھ سے ایک ماہ کا وقت مزید مانگ لیا اور میری رقم ادا نہیں کی جس کی وجہ سے دوسری جگہ دیا گیا ایڈوانس ضائع ہو گیا ۔ میں نے ان سے کہا : میری جو رقم آپ کی وجہ سے ضائع ہوئی ہے یہ آپ ادا کریں تو ان کا کہنا ہے کہ یہ تو سود میں آجائے گا آپ بھی اس سے بچیں اور ہمیں بھی سودی معاملات میں نہ لائیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا معاملہ سود ہوگا ؟ کیا میرے مطالبہ کے بغیر جو رقم وہ اپنی خوشی سے دیں گی وہ بھی سود کے زمرے میں آئے گی ؟ کیا میں اضافی رقم کے بجائے کسی اور چیز کی ڈیمانڈ کر سکتا ہوں مثلاً کوئی بائیک یا دیگر اشیاء؟ واضح رہے مجھ سے رقم انہوں نے اپنے پارلر اور جم کی مشینری ٪50 ڈسکاؤنٹ پر خریدنے کے لیے لی تھی تو کیا اس سے ہونے والے نفع میں میرا حصہ جائز ہے ؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں۔
سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس زکوٰۃ دینے کا حکم؟
جواب: پر بھی نصاب کا مالک رہے۔اگر سال پورا ہونے پر اس کے پاس نصاب کی قدر مال نہ رہا یا سال پورا ہونے سے پہلے نصاب مکمل طور پر ہلاک ہو گیا ، تو پہلے دی ہوئی ...
گزشتہ سال کی زکوٰۃ نکالتے ہوئے کس سال کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
جواب: پر قمری سال کے اعتبار سے جس دن سال مکمل ہو ، زکوٰۃ کی ادائیگی میں اُسی دن اور اُسی سال کی قیمت کا اعتبار ہوتا ہے خواہ اُسی سال ادا کرے یا کسی اور سال ...
ایک کی رقم ، دوسرے کا کام اور سارا نفع رقم دینے والے کو ملے ، اس شرط پر پارٹنر شپ کرنا کیسا ؟
سوال: میں اپنی دوکان پر چوکر(Husk) (جانوروں کا چارہ) وغیرہ بیچ کر اپنا کام چلا رہا ہوں ۔ میرا کزن مجھے کچھ انویسٹمنٹ(Investment) یوں دے رہا ہے کہ اس رقم سے صرف کھاد خرید کر اپنی دوکان پر رکھوں ، جس کی ایک بوری نقد 13 ہزار روپے کی خرید کر مارکیٹ میں 4 مہینے کے ادھار پر 16 ہزار روپے کی بیچی جاتی ہے۔ کھاد کی خرید و فروخت، اس کو دوکان میں رکھنا ، کسٹمر سے پیسوں کی وصولی وغیرہ سب کام میں کروں گا اور ان کاموں کے عوض ان سے کسی قسم کا کوئی نفع اور عوض وصول نہیں کروں گا اور ان کے مال کا حساب کتاب الگ رکھوں گا ۔ میرا اس میں صرف یہ فائدہ ہو جائے گا کہ میری دوکان پر ایک آئٹم کا اضافہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے زیادہ کسٹمر میرے پاس آئیں گے۔ تو کیا اس کی شرعا اجازت ہے؟
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
شرعی فقیر زکوٰۃ کی رقم سید کو دے، تو کیا سید اس رقم کو استعمال کرسکتا ہے؟
سوال: اگر زکوٰۃ کی رقم کسی شرعی فقیر کو دے دی جائے، پھر وہ شرعی فقیر اس زکوٰۃ کی رقم میں سے کچھ رقم کسی سید کو دے، تو کیا سید کا اس زکوٰۃ کی رقم کو استعمال کرنا شرعاً جائز ہوگا؟؟ رہنمائی فرمادیں۔
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
جواب: رقم:10839،مطبوعہ مکتبۃ الرشد) تمام مذاہب میں بھینس کی قربانی کا جواز متفق علیہ ہے : موسوعہ فقہیہ کویتیہ میں ہے:”(الشرط الاول) وھو متفق علیہ بین ...