
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
جواب: پر پورا نہ اترتا ہو اگرچہ اسے گزر بسر میں کتنی ہی تنگی کاسامنا ہو، اسے کما کر دینے والا کوئی نہ ہو، جب بھی زکوٰۃ کی رقم سے اس کی مدد نہیں کرسکتے کہ شر...
زکوۃ کی رقم جمع کرکے اس سے گروسری خرید کر تقسیم کرنا
سوال: (1) ہم اپنے رشتے داروں سے زکوۃ کی مد میں ڈونیشن حاصل کرتے ہیں اور اس سے گروسری خرید کر مستحقین افراد میں تقسیم کرتے ہیں، کیا یہ گروسری ہم سادات مستحقین میں تقسیم کر سکتے ہیں ؟ (2)کیا ہم زکوۃ کی رقم سے راشن خرید کر تقسیم کر سکتے ہیں یا ہمیں ڈائریکٹ مستحقین کو رقم دینا لازم ہوگا؟
سوال: کیا بہن کے بیٹے کو زکوۃ دے سکتے ہیں تاکہ وہ اپنا قرض اتار سکےاور اسے بتانا نہیں ہے کہ یہ زکوۃ ہے؟
زکوٰۃ کے پیسوں سے فقیر شرعی کا قرض ادا کرنا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کرائے پر رہتا ہے اور اس پر کچھ لوگوں کا قرض بھی ہے ۔ اس شخص کے مالی حالات ٹھیک نہیں ہیں ۔ لیکن صورتِ حال یہ ہے کہ اگر ہم اس کو پیسے وغیرہ دیں ، تو وہ خود خرچ کر لیتا ہے ، کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض بھی نہیں دیتا ، جس وجہ سے وہ لوگ اس کے بچوں اور گھروالوں کو پریشان کرتے ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ زکوٰۃ کے پیسوں سے اس شخص کا کرایہ اور قرض ادا کر دیا کریں ، تاکہ وہ لوگ بچوں کو پریشان نہ کیا کریں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ (1)کیا ہم ایسا کر سکتے ہیں کہ اس شخص کی طرف سے اپنی زکوٰۃ کے پیسے جواُس شخص کو دینے ہیں ، کرائے کی مد میں ڈائریکٹ مالک مکان اور قرض خواہوں کو دے دیا کریں ؟ (2)یا وہ شخص مجھے اجازت دے دے کہ میں اُس کی طرف سے زکوٰۃ کے پیسوں سے مالک مکان کو کرایہ اور قرض خواہوں کا قرض ادا کر دیا کروں ؟ جس سے اُس کے ذمے سے کرایہ اور قرض بھی اتر جائے اور میری زکوٰۃ بھی ادا ہوجائے ۔ دونوں میں سے جو طریقہ بھی شرعاً جائز ہے ، رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ :سائل نے وضاحت کی ہے کہ مذکورہ شخص شرعی فقیر ہے یعنی اُس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت جتنا سونا، چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان موجود نہیں ہے ۔ نیز وہ ہاشمی بھی نہیں ہے ۔
زکوٰۃ اور عشر کی رقم مدرسے کی تعمیر میں لگا سکتے ہیں؟
جواب: پر زکوۃ لگانا بھی جائز نہیں)۔ (تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق، کتاب الزكاة، باب المصرف، جلد 2، صفحہ 120، دار الكتب العلمية بيروت) امام اہل سنت اعلی حض...
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔
صدقۂ فطر کی ادائیگی میں اصل دینے والے کی جگہ کا اعتبار ہوگا یا وکیل کی جگہ کا ؟
سوال: صدقہ فطرکی ادائیگی میں کس کااعتبارہے ،جس کے ذمہ لازم ہے ،اس کااعتبارہے یاکسی اورکا مثلاایک پاکستانی عارضی طورپریوکے میں رہتاہے،اس کے بیوی بچے پاکستان میں ہیں ،وہ پاکستان میں کسی کووکیل بناتاہے کہ میری اورمیرے بیوی ،بچوں کی طرف سے صدقہ فطر اداکردو ، بچے سب اس کے عیال میں ہیں ،کچھ عاقل بالغ ہیں اورکچھ نابالغ۔بالغ اولاداوربیوی توصاحب نصاب ہیں ،لیکن نابالغ صاحب نصاب نہیں ،تواس صورت میں یوکے میں صدقہ فطرکی جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگایاپاکستان میں جتنی رقم بنتی ہے ،اس کااعتبارہوگا؟اسی طرح اگریہ یوکے میں خوداداکرتاہے،توکس جگہ کی قیمت کااعتبارہوگا؟
اسکول کی تعمیر کے لئے زکوٰۃ دینا
سوال: کیا اسکول میں زکوۃ دے سکتے ہیں جب گورنمنٹ مدد نہ کرے اور عمارت کی حالت بہت خراب ہو؟
جن کی کفالت شرعاً واجب ہو، انہیں زکوۃ دینا
جواب: پر شرعاً واجب ہو، تب بھی انہیں زکوۃ دےسکتے ہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ زکوۃ کو نفقہ میں شمار نہ کرے۔ نیز اس رشتہ دار کا مستحق زکوۃ ہونا بھی ضروری ہے۔ ن...
منت کے نوافل بیٹھ کر ادا کرنا اور کھانے کے بجائے رقم دینا؟
جواب: پر قیام لازم نہیں، یہی صحیح قول ہے کیونکہ قیام نفل نماز میں ایک زائد وصف ہے، لہذا بغیر شرط کیے لازم نہیں ہوگا۔(المحیط الرضوی، کتاب الصلوۃ، باب التطوع ...