
چوری کے مال سے کاروبار کیا تو حاصل ہونے والے نفع کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ ایک شخص نے چوری کی اور چوری کے مال سے کاروبار کیا اور اس سے نفع بھی حاصل کیا، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ چوری کے مال سے کاروبار کرنے کے سبب حاصل ہونے والا نفع حلال ہوگا یا وہ بھی حرام ہوگا؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
تمباکو اور نسوار حلال ہے، تو الکوحل والا مشروب حرام کیوں؟
سوال: ایک جگہ کسی کہنے والے کو سنا کہ ”جب تمباکو اور نسوار حلال ہے، تو الکوحل والا مشروب پینا کیوں حرام ہے؟ کیونکہ اصل حرام چیز شراب ہے، جبکہ فی زمانہ ”الکوحل“ہے اور الکوحل شراب نہیں ہوتی۔ ہم بہت سی چیزوں میں الکوحل استعمال کرتے ہیں، تو جب اُس کا استعمال جائز ہے، تو اُس کا معمولی مقدار میں پینا بھی جائز ہے، جب تک دماغ پر اثر نہ پڑے۔ “ کیا یہ گفتگو کرنے والا اپنی جگہ درست ہے؟
قربانی کے دنوں میں عقیقے کا ایک مسئلہ
تاریخ: ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام 1440 ھ
دوسرے ملک قربانی کرنی ہو تو قربانی کی رقم میں کس جگہ کا لحاظ ہے ؟
تاریخ: 23ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/12جون2023 ء
سوال: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:” حلال جانور کے سب اجزاء حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں ۔۔۔ (9) گردن کے دو پٹھے کہ شانوں تک کھنچے ہوتے ہیں ۔۔۔الخ “(فتاویٰ رضویہ ج۲۰ ص ۲۴۰ ، ۲۴۱) یہ گردن کے دو پٹھے کیا مکروہ تحریمی ہیں یا تنزیہی ؟
تاریخ: 15ذوالحجۃ الحرام 1437ھ/ 18ستمبر2016 ء
جواب: حرام ہے ۔(الصحیح لمسلم،کتاب الحیض،باب طھارۃ جلودالمیتۃ بالدباغ،داراحیاء التراث العربی،بیروت) سنن ترمذی میں ہے : ” عن عائشة أنهم ذبحوا شاة فقال ...
شرعی وزن سے زائد اور سونے کی مردانہ انگوٹھی بیچنے اور اس کی آمدن کا حکم ؟
جواب: حرام ہے ، ایسی انگوٹھی بنانا اور اس کی خرید و فروخت بھی جائز نہیں کہ اس میں گناہ پر معاونت ہے اور گناہ پر معاونت کرنا بھی گناہ ہے۔ گناہ کےکام پرم...
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکاۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
سوال: میرے پاس چار لوڈر گاڑیاں ہیں اور چاروں کرائے پر چلتی ہیں۔ ان میں سے دو کی آمدن گھر کے ماہانہ اخراجات میں خرچ ہوجاتی ہے، جبکہ دو لوڈرکی آمدن بچ جاتی ہے، اسے گھر کے بڑے اخراجات جیسے:علاج، شادی، غمی وغیرہ کے لئے بچا کر رکھتا ہوں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ ان لوڈر گاڑیوں کی وجہ سے مجھ پر زکاۃ لازم ہوگی یا نہیں؟