
جواب: وغیرہ کرلیں ،تو بھی رجوع ہوجائے گا،لیکن رجعت کا یہ دوسرا طریقہ خلاف سنت و مکروہ ہے۔ یاد رہے دوران عدت رجوع کر لینے یا بعد عدت دوبارہ نکاح کر لینے...
کیا رضاعی خالہ سے نکاح جائز ہے؟
جواب: وغیرہ کتبِ فقہیہ میں کچھ یوں مذکور ہے:”وأخو المرضعة خاله وأختها خالته“یعنی دودھ پلانے والی عورت کا بھائی بچے کا ماموں کہلائے گا اور اس کی بہن بچے کی ...
پہلے شوہر کے بیٹے کو مدتِ رضاعت میں دوسرے شوہر کے سبب اترنے والا دودھ پلانا
سوال: ایک عورت کی شادی ہوئی اور ایک بیٹا ہے، اس کی طلاق ہو گئی دوسری شادی ہوئی اب دوسرے شوہر سے بھی ایک بچہ ہوا، سبب اللبن تبدیل ہو گیا اب اگر اس عورت نے پہلے بیٹے کو اس کی مدتِ رضاعت باقی ہوتے ہوئے دوسرے شوہر کے سبب جو دودھ اترا وہ پلا دیا، تو کیا وہ بچہ دوسرے شوہر کا رضاعی بیٹا مانا جائے گا یا نہیں؟
بطورِ علاج دودھ پیتے بچے کو مکھی کا پر کھلانا کیسا؟
جواب: استعمال کرنا مکروہ و ممنوع ہے، یونہی تمام حرام چیزوں سے علاج ممنوع ہے۔ (فتاوٰی رضویہ، ج 23، ص 349-348، رضا فاؤنڈیشن، لاہور) فتاوٰی مصطفوی...
حضرت موسیٰ نےاپنی اہلیہ کو جمع کے صیغہ سے خطاب کیوں کیا؟
جواب: عام گفتگو کرتے ہیں، چنانچہ لفظِ ”اھل“ معنوی اعتبار سے جمع مذکر ہے، لہذا اِس کی رعایت کرتے ہوئے جمع مذکر کا صیغہ یا ضمیر استعمال کرتے ہیں، چنانچہ اصل م...
روزہ دار عورت کا بچے کو دودھ پلانا کیسا؟
سوال: اگر روزہ دار عورت بچے کو دودھ پلائے تو اس عورت کا روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟
جس گھر میں کجھور نہ ہو اس گھر کے لوگ بھوکے ہیں حدیث کی وضاحت
سوال: مفتی صاحب اس حدیث کی وضاحت فرما دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے فرمایا :"عائشہ رضی اللہ عنہا! جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں، عائشہ! جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں، اس میں رہنے والے بھوکے ہیں، یا ( فرمایا:) اس گھر کے لوگ بھوکے رہ جاتے ہیں۔ "آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے یہ کلمات دو یا تین بارارشاد فرمائے۔3327مسلم، 2046،5337، ابوداؤد 3831،ترمذی 1815،ابن ماجہ
مقتدیوں میں صرف عورتیں ہوں تو مرد ان کو جماعت کروا سکتا ہے؟
جواب: عام نوافل، چاہے عورتیں جوان ہوں یا بوڑھیاں، بہر صورت ان کا جماعت میں شرکت کرنا، ناجائز ہے۔ سوائے اس صورت کے کہ ایک ہی گھر میں بہت سی عورتوں کا جمع...
چالیسویں پر کپڑے اور چیزیں دینے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ چند دن قبل ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ۔ سنا ہے کہ مرحوم کے چالیسویں پر مرحوم کی طرف سے ایک کپڑوں کا جوڑا ، ایک جوتوں کا جوڑا ، ایک عدد ٹوپی ، ایک جائے نماز صدقہ کیا جاتا ہے اور عموماً مسجد کے مؤذن ، خادم وغیرہ کو یہ چیزیں دی جاتی ہیں ۔ آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ چیزیں مرحوم کی طرف سے دینا شرعا ضروری ہے اور کیا مسجد کے مؤذن ، خادم کو ہی دی جاسکتی ہیں ، کسی اور کو نہیں ؟ اگر کوئی شخص ان چیزوں کے علاوہ پیسے دینا چاہے اور مؤذن خادم کے علاوہ کسی اور غریب کو دے ، تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہوگا ؟تفصیل سے بیان فرما دیں۔