Bachi Ko Chammach Se Aurat Ka Doodh Pilane Se Razaat Ka Hukum?

 

بچی کو چمچ سے عورت کا دودھ پلانے سے رضاعت کا حکم

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2038

تاریخ اجراء:10جمادی الاخریٰ1446ھ/13دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک لے پالک بچی کو چمچ سے دودھ دیا گیا،  کیا اس سے رضاعت ثابت ہو جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مدتِ رضاعت کے اندر کسی بھی طریقے سے عورت کا دودھ بچے کو پلا دیا تو رضاعت ثابت ہوجائے گی، خواہ چمچ سے پلائیں یا فیڈر میں یا کسی اور ذریعے سے۔

   بہار شریعت میں ہے:”رضاع (یعنی دودھ کا رشتہ) عورت کا دودھ پینے سے ثابت ہوتا ہے۔۔۔ دودھ پینے سے مراد یہی معروف طریقہ نہیں بلکہ اگر حلق یا ناک میں ٹپکایا گیا جب بھی یہی حکم ہے اور تھوڑا پیا یا زیادہ بہرحال حرمت ثابت ہوگی، جبکہ اندر پہنچ جانا معلوم ہو ۔“(بہارِ شریعت،جلد2،صفحہ36،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم