
مسجد کے واش روم کرائے یا ٹھیکے پر دینا کیسا؟
جواب: پیسے وصول کرلیتا ہے۔ یعنی جو بھی بیت الخلاء میں جاتا ہے اس سے ایک روپیہ وصول کرتا ہے۔ لیکن جمعدار پانی اور بجلی مسجد کی استعمال کرتاہے۔ تو اس صورت میں...
بیٹیوں کی شادی کے لئے جمع کئے گئے پیسوں پر زکوٰۃ لازم ہوگی؟
جواب: پیسے پر بھی زکوۃ فرض ہوگی۔ یعنی اگروہ رقم قرض اور حاجت اصلیہ سے فارغ ہو کرخودیادوسرے مال زکاۃ سے مل کر نصاب کے برابر پہنچے تو نصاب کا سال پورا ہونے پر...
جواب: پیسے دے دیتا ہوں جب آپ آؤگے تو مجھے واپس دے دینا، اس صورت میں آپ اتنے ہی پیسے لیں گے جتنے خرچ ہوئے ہیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ یہ آپ کا کاروبار ہے، کسٹمر...
چالیسویں پر کپڑے اور چیزیں دینے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ چند دن قبل ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ۔ سنا ہے کہ مرحوم کے چالیسویں پر مرحوم کی طرف سے ایک کپڑوں کا جوڑا ، ایک جوتوں کا جوڑا ، ایک عدد ٹوپی ، ایک جائے نماز صدقہ کیا جاتا ہے اور عموماً مسجد کے مؤذن ، خادم وغیرہ کو یہ چیزیں دی جاتی ہیں ۔ آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ چیزیں مرحوم کی طرف سے دینا شرعا ضروری ہے اور کیا مسجد کے مؤذن ، خادم کو ہی دی جاسکتی ہیں ، کسی اور کو نہیں ؟ اگر کوئی شخص ان چیزوں کے علاوہ پیسے دینا چاہے اور مؤذن خادم کے علاوہ کسی اور غریب کو دے ، تو کیا ایسا کرنا شرعاً جائز ہوگا ؟تفصیل سے بیان فرما دیں۔
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ زیدایک فیکٹری میں مال سپلائی کرتاہے ، فیکٹری کامنشی بکراووربلنگ کا مطالبہ کرتا ہے ،اووربلنگ کرناجائزہے یانہیں ؟ نوٹ:اووربلنگ اس طرح ہوتی ہے کہ جس چیزکی اصل قیمت 15 روپے ہے،بل میں اُس کی قیمت20روپے لکھی جائے،منشی بل میں لکھی قیمت ظاہرکرکے20روپے کے حساب سے مالک سے پیسے وصول کرے گا اورزیدکو15روپے کے حساب سے دےکراوپرکے 5روپے بکرخودرکھ لے گا۔ سائل:محمدعثمان(بادامی باغ،مرکزالاولیاء،لاہور)
حرم شریف میں کام کرنے والوں کا لوگوں سے ہدیہ لینا
سوال: میری حرم شریف میں ڈیوٹی ہے۔ یہاں پر بعض لوگ جو حج یا عمرہ کرنے آتے ہیں، بغیر مانگے کچھ پیسے کام کرنے والوں کو ہدیۃً دے دیتے ہیں، بعض کام کرنے والے لوگوں سے مانگ کر لیتے ہیں، ایسا کرنا کیسا ہے؟ یہ پیسہ لینا ہمارے لئے درست ہے یا نہیں؟
جواب: پیسے جمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے م...
موبائل اکاؤنٹ میں رقم رکھ کر فری منٹس لینا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک کمپنی نے یہ اسکیم بنائی ہے کہ اگرکوئی شخص اپنےموبائل میں اکاؤنٹ بنالیتاہے اورپھر ریٹیلرکے ذریعے اپنے اکاؤنٹ میں کم ازکم 1000روپیہ جمع کروادےاورایک دن گزرجائے، توکمپنی اس شخص کومخصوص تعدادمیں فری منٹس دے دیتی ہے ۔ اس اکاؤنٹ کے کھلوانے کے لیے کوئی فارم وغیرہ فل نہیں کرناپڑتااورفری منٹس ملنااس شرط کے ساتھ مشروط ہوتاہے کہ اکاؤنٹ میں کم ازکم1000روپیہ جمع رہیں ، جیسے ہی ایک روپیہ اس مقدارسے کم ہوگا ، تویہ سہولت ختم ہوجائے گی۔ موبائل اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اپنے اس اکاؤنٹ کے ذریعے منی ٹرانسفربھی کی جاسکتی ہے اوراس صورت میں ریٹیلرکے ذریعے بھیجنے کی نسبت 22فیصدکم پیسے لگیں گے اوراس سہولت کے لیے پہلے سے کوئی رقم ہوناضروری نہیں ہے ۔ جس وقت رقم بھیجنی ہے اسی وقت وہ رقم ساتھ میں ٹیکس ڈلوا کرٹرانسفرکردیں ، توٹرانسفرہوجائے گی ۔ٹیکس سے مرادٹرانسفرکی فیس ہےاوراکاؤنٹ بنانے پربھی کسی قسم کاکوئی پیسہ نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ اس اکاؤنٹ میں ایک سہولت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعےبل بھی جمع کروایاجاسکتاہے اوریہ بل جمع کروانے کے لیے بھی کوئی رقم اکاؤنٹ میں ہوناضروری نہیں اوراس جمع کروانے پرکوئی ٹیکس بھی نہیں لگے گااوراس صورت میں فری منٹس وغیرہ کی کوئی سہولت بھی نہیں ملے گی ، جبکہ رقم ایک دن جمع نہ رکھیں بلکہ اسی دن کے اندرٹرانسفرکردیں۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)اس طرح کااکاؤنٹ کھلواکرفری منٹس لیناجائزہے یانہیں اورجو ریٹیلررقم جمع کرتاہے ، اس کے لیے کیاحکم ہے ؟ (2)اگرکوئی اس ارادےسے اکاؤنٹ کھلوائے کہ میں فری منٹس نہیں لوں گا ، فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواؤں گااوراسی وقت ہی رقم ٹرانسفرکردوں گایابل جمع کروادوں گاایک دن گزرنے ہی نہیں پائے گا،توکیااس طرح اکاؤنٹ کھلواناشرعاًجائزہے ؟ (3)اوراگرکسی نےاکاؤنٹ کھلوالیاہے ، کیاوہ اس اکاؤنٹ کواس نیت سے باقی رکھ سکتاہے کہ وہ ایک دن تک رقم جمع نہیں رہنے دے گا ، بلکہ فقط رقم ٹرانسفرکرنے یابل جمع کروانے کے لیے رقم جمع کرواکراسی وقت رقم ٹرانسفرکردے گایابل جمع کروادے گا۔
سوال: کیا فرماتے ہیں عُلَماءِ دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ جو مقرِّر پیسے طے کر کے آئے اور پیسے نہ ملنے پر نہ آئے کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ ایسے مقرّر کا وعظ و نصیحت سننا چاہئے کہ نہیں؟ ایسے مقرّر کا وعظ سننا جائز ہے یا نہیں؟