
مسجد سے کسی اور کے جوتے پہن کر گھر آگیا ، تو اب کیا حکم ہے ؟
سوال: دو افراد کہ جن کی عمر میں کچھ فرق تھا۔ وہ دونوں نماز پڑھنے مسجد گئے۔ اِتفاقاً دونوں کی سلیپر (Slipper) ایک جیسی تھی ، لیکن عمر میں فرق کی وجہ سے ایک چھوٹی اور دوسری اُس سے کچھ بڑی تھی۔ نماز پڑھنے کے بعد ایک شخص بے توجہی میں دوسرے کی چپل لے کر چلا گیا۔ جب دوسرا شخص چپل پہن کر گھر جانے لگا، تو اُسے وہ سلیپر کچھ چھوٹی محسوس ہوئی۔ گھر پہنچنے پر اُسے سمجھ آگئی کہ یہ دوسرے کی چپل ہے۔ اُس کے گھر والوں نے اسے کہا کہ آپ اگلی نماز میں یہ چپل لے کر چلے جانا، وہ دوسرا شخص آئے گا، تو اُسے اس کی چپل دے کر اپنی لے لینا۔ کافی دن گزر گئے، لیکن کوئی سلیپر چینج (Change)کرنےنہیں آیا اور اب لگتا بھی نہیں کہ وہ آئے گا، لہذا اب اس سلیپر کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟
مسافر شرعی سفر سے پہلے واپسی کا ارادہ کر لے تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر زید شرعی مسافت طے کرنے کی نیت سے اپنے گھر سے روانہ ہو اور50 کلو میٹر سفر طے کر چکا ہو ،پھر کسی سبب سے سفر وہیں پر ختم کر دے اور گھر کی طرف واپس آئے، تو کیا واپسی پر دوران ِ سفر گھر آنے سے پہلے وہ قصر نماز پڑھے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟ نوٹ :زید کو کام کے سلسلے میں اکثر اوقات باہر جانا پڑتا ہے، تو کبھی کبھار اس کے ساتھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ اسے دوران سفر گھر واپس آنا پڑتا ہے، لہذا اس مسئلے کے متعلق رہنمائی فرما دیں۔
قبرستان میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے کا حکم
جواب: نماز،تلاوت، کلمہ طیبہ،درود شریف،روزہ،حج،زکوٰۃ، صدقہ و خیرات وغیرہ، اس کا ثواب دوسرے فوت شدہ یازندہ مسلمانوں کو ایصال کر سکتا ہے ۔پھر اس میں جگہ کی کوئ...
جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کے اعمال برباد ہوگئے۔ حدیث کی شرح
سوال: ہرنماز کوچھوڑنے سے تمام اعمال برباد ہوجاتے ہیں یا صرف عصر کی نماز چھوڑنے سے؟
جواب: عورت کانامحرم مردوں کے سامنے بے پردہ ہونا،یوٹیوب پرہویاکسی اورجگہ پربہرصورت ناجائزوگناہ ہے ،اور عورت کے لیےنعت پڑھنے میں اس بات کاخیال رکھنافرض ہے کہ...
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
سوال: زید حیدرآباد سے کراچی بیس دن کے لیے آیا ، بارہویں دن اس کو معلوم ہوا کہ کل چھٹی ہے، لہٰذا اس نے ارادہ کرلیا کہ کل واپس حیدرآباد چلا جاؤں گا۔ اب بارہویں دن جب سے واپسی کی نیت کی ہے تب سے لے کر تیرہویں دن واپس جانے تک یہ نماز قصر پڑھے گا یا پوری؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
عمل کرنے کے لئے علم کا سیکھنا فرض ہے یا بالذات ایک الگ فرض ہے؟
جواب: عورت پر طلبِ علم کی فرضیت، تو یہ صادق نہ آئے گا مگر اس علم پر جس کا تعلم فرضِ عین ہو ،اور فرضِ عین نہیں مگر ان علوم کا سیکھنا جن کی طرف انسان بالفعل ا...