
قرض دی ہوئی رقم پر قربانی کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید کے پاس ایک لاکھ روپے تھے ،رمضان المبارک میں اس نے وہ کسی کو بطور قرض دیے اور طے یہ پایا کہ قرض خواہ محرم الحرام میں واپس کرے گا،اب قربانی کے ایام قریب ہیں اور اس کے پاس کوئی اور مال نہیں اور اپنی رقم ان دنوں میں نہیں مل سکتی، کیا زید پر قربانی کرنالازم ہے یانہیں؟ سائل:عابد منان(جوہرٹاؤن،لاہور)
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
جواب: لاکھ سینتالیس ہزار (147000) پاکستانی روپے بنتی ہے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلّ...
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟
بقدرِ نصاب مہر جو ابھی ادا نہیں کیا،کیا اس کی وجہ سے قربانی لازم ہوگی؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس شخص کے ذمہ بیوی کا مہرِ مؤجل(جوطلاق یاوفات کے وقت دینا ہوگا)دو لاکھ روپے ہوں ،توکیامہرکے دولاکھ نکالنے کے بعد اس کی قربانی کا نصاب شمارکیا جائے گایا مہر کی رقم نکالے بغیر شمار کیاجائے گا ؟ اور کیااس مہر کی وجہ سے بیوی مالک نصاب سمجھی جائے گی اوراس پرقربانی واجب ہوگی یا نہیں ؟
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
جواب: پر فقہائے کرام کا اتفاق ہے۔ نیز یاد رہے کہ صحابہ کرام کا یہ مؤقف (قربانی کے ایام تین ہیں)سماعی ہے اور ان کی مندرجہ ذیل مرویات نبی کریم صلی اللہ علیہ ...
قربانی سے پہلے کوئی حصہ دار فوت ہوجائے، تواس کی قربانی کا حکم
جواب: پر قربانی ہوگی اور اس طرح بڑے جانور میں زندہ افراد اور فوت شدہ کی طرف سے حصہ ملانے سے سب کی قربانی ہو جاتی ہے ، کیونکہ سب کا مقصود (رضائے الہی کے...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: پر قربانی واجب ہے۔ اس کے وجوب پر قرآن و حدیث میں متعدد دلائل موجود ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: قربانی کے لئے امر کاصیغہ : قرآنِ کریم و احاد...
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: لاکھوں افراد کو روزگار ملتا ہے، جیسے ٹرانسپورٹرز، چارہ فروش، ویٹرنری ڈاکٹرز، قصاب، مزدور وغیرہ۔ قربانی کے بعد شریعت مطہرہ کی طرف سے قربانی کے گوشت کو ...