سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 7478 results

1

میت کو بوسہ دینے کا حکم

سوال: میت کو بوسا دینا کیسا؟

1
2

میت کے پاؤں اور چہرہ چومنے کا حکم

سوال: اگر کسی کے والدین کا انتقال ہو جائے تو میت کے پاؤں اور چہرے کو چومنا کیسا ہے؟

2
3

نوحہ کرنا یا سننا کیسا ؟

جواب: میت کے اوصاف مبالغہ کے ساتھ بیان کر کے آواز سے رونا ، جس کو بین کہتے ہیں بالاجماع حرام ہے۔ یوں ہی واویلا یا وا مصیبتا کہہ کر چلانا۔ ( بہار شریعت ، 1 /...

3
4

میت کو دفن کرنے کے بعد 40 قدم پر دعاکرنا

سوال: لوگوں سے سنا ہے کہ میت کی تدفین کے بعد واپس لوٹتے ہوئے 40 قدم چلنے پر میت کے لیے دعا کرنی چاہیے کہ چالیس قدم واپسی پر قبرمیں نکیرین سوالاتِ قبر کے لیے آ چکے ہوتے ہیں، لہذا اُس وقت میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو جوابات میں آسانی رہتی ہے۔ اِس کی کیا اصل ہے؟ نیز اگر کوئی شخص جل یا ڈوب کر مر جائے اور اُس کی تدفین کی صورت نہ ہو، تو اُس کے لیے چالیس قدم پر دعا مانگنے کا کیا طریقہ ہو گا؟یعنی پوچھنے کامقصدیہ ہے کہ جوڈوب گیایااسے درندےکھاگئے، تواسے تودفنایانہیں گیا، تو کیااس کے پاس فرشتے نہیں آتے؟ کیونکہ وہاں توچالیس قدم چلنے کاکوئی وجودنہیں ہوتا۔

4
5

غسلِ میت کے بعد میت کو چھونے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد محترم کاانتقال ہوا،تو غسل ہوجانے کے بعد آخری دیدارکرواتے ہوئےمیری بڑی بہن نے فرط محبت میں چہرے پر ہاتھ لگاکرمحبت کااظہارکرناچاہا،تو اس پر خاندان کے بعض افراد نے بہن کو برا بھلا کہا اوربعض نے یہ بھی کہاکہ غسل میت کے بعدبلاحائل چھوناسخت گناہ ہے۔برائے کرم یہ رہنمائی فرمادیں کہ اس بارے میں شریعت کا کیاحکم ہے ؟ کیاواقعی غسلِ میت کے بعد چھوناگناہ ہے ؟

5
6

قبر کتنی گہری ہونی چاہیے؟ تفصیلی فتویٰ

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ قبر کی گہرائی کے حوالے سے اسلام ہماری کیا رہنمائی کرتا ہے کہ قبر کتنی گہری ہونی چاہیے؟ ہماری جماعت میں کچھ لوگ قبر کو صرف اتنی گہری بناتے ہیں کہ میت کو لِٹایا جائے، تو میت چھپ جاتی ہے، یعنی ڈیڑھ دو فٹ تک گہری بناتے ہیں اور پھر اوپر سلیپ وغیرہ سے بند کر کے اوپر مٹی ڈال دیتے ہیں۔ اس لیے دلائل کے ساتھ رہنمائی فرما دیں، تاکہ میں اپنی جماعت والوں کو دکھا سکوں اور پھر اسی کے مطابق ہی قبریں تیار کیا کریں۔

6
8

قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب

سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔

8
10

کیا مسلمان میت صدقہ و خیرات کرکے ایصال ثواب کرنے والے کو جانتی ہے؟

سوال: ہم نے یہ سُن رکھا تھا کہ جب مسلمان میت کے لیے اس كے گھر والے یا دوسرےلوگ دُعا و استغفار،صدقہ و خیرات اور قراءتِ قرآن وغیرہ کی صورت میں ایصال ثواب کرتے ہیں ،تو اس کو یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ کس نے اس کے لیے یہ ایصال ِثواب کیا ہے،جبکہ ایک شخص کا کہنا ہے کہ ایصالِ ثواب تو درست ہے، لیکن اس بات کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے کہ میت کو بھی علم ہوجاتا ہے، پوچھنا یہ ہے کہ یہ بات درست ہے یا نہیں؟اور اگر ہے، تو کہاں سے ثابت ہے ؟برائے کرم تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔

10