
نابینا اگر مالکِ نصاب ہو، تو اس پر زکوٰۃ کا حکم
سوال: میری ایک بہن نابینا ہے اس کے مستقبل کے لیے اس کے نام کا اکاؤنٹ بنا کر اس میں رقم جمع کر دی، جوکہ نصاب کو پہنچتی ہے، تو کیا اس پر بھی زکوٰۃ ہو گی جبکہ وہ تو نابینا ہے۔
جواب: اگر ان سالوں میں آپ مالکِ نصاب رہے ، تو یہ ایڈوانس دی گئی زکوٰۃ درست ہو جائے گی۔ اس مسئلے کی تفصیل یہ ہے کہ زکوٰۃ واجب ہونے کا اصل سبب زکوٰۃ کے نص...
گفٹ میں ملے ہوئے پلاٹ کی زکوۃ کا حکم؟
جواب: اگر بیٹے کی نیت بھی بیچنے ہی کی ہے ، تو بیٹے پر اس پلاٹ کی زکوٰۃ لازم ہوگی اور اگر ہبہ کے بعد بیٹا اس پلاٹ سے تجارت کے علاوہ کوئی اور نیت مثلا : کرائے...
صاحبِ نصاب بیوہ کی زکوٰۃ کی رقم سے مدد کرنا کیسا؟
جواب: اگرچہ اسے گزر بسر میں کتنی ہی تنگی کاسامنا ہو، اسے کما کر دینے والا کوئی نہ ہو، جب بھی زکوٰۃ کی رقم سے اس کی مدد نہیں کرسکتے کہ شرعاً وہ زکوٰۃ وصول کر...
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کےبارے میں کہ میرے بچوں کے ماموں کے دماغ پر اثر ہو گیا ہے، وہ بہت بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں، کبھی کوئی بات ٹھیک کرتے ہیں، پھر عجیب و غریب باتیں شروع کردیں گے، کبھی بچے سے پیار کریں گے، کچھ دیر بعد کہیں گے کہ اسے تھیلے میں ڈال کر باہر پھینک آئیں، وغیرہ، لیکن وہ پاگلوں کی طرح بلاوجہ لوگوں کو گالیاں یا مارتے نہیں ہیں۔ اسی آزمائش میں کئی مہینوں سے وہ بستر پر ہیں، کام نہیں کر پارہے، ان پر کافی قرض چڑھ گیا ہے، ان کے پاس سونا، چاندی، کرنسی وغیرہ کوئی چیز نہیں، ان کے والد صاحب رکشہ چلاتے ہیں جس سے گھر کے اخراجات بمشکل پورے ہورہے ہیں، یہ بھی صاحبِ حیثیت نہیں کہ کچھ بچا کر قرض ادا کر سکیں، بلکہ گزارہ بہت مشکل سے ہوتا ہے، تو اگر ہمارا کوئی جاننے والا بچوں کے ماموں کے قرض کی ادائیگی میں زکوٰۃ دینا چاہے، تو کیا ان کوزکوٰۃ لگ سکتی ہے اور کیا زکوٰۃ کی رقم ان کے قرض خواہوں کو دے کر ان کا قرض ادا کیا جا سکتا ہے؟ تاکہ ان کا یہ بوجھ کم ہو سکے۔
قرض میں دی ہوئی رقم واپس نہ مل رہی ہو تو زکوٰۃ لے سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص کے دوسرے پر بطورِقرض 40 لاکھ روپے ہیں، لیکن مقروض کے پاس فی الحال قرض خواہ کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے قرض واپس ملنے کی امید ہے، البتہ مقروض پیسے دینے کا اقرار کر رہا ہے کہ کہ جب ہوں گے، تو دے دوں گا، جبکہ قرض خواہ (جس نے قرض دیا ہوا ہے، اس) کو ابھی پیسوں کی ضرورت ہے اور قرض خواہ کی مالی کنڈیشن یہ ہے کہ یہ خود جاب کرتا ہے اوراس کی سیلری ہر مہینے خرچ ہوجاتی ہے۔ کسی مہینے چار پانچ ہزار بچ جاتے ہیں اور کبھی وہ بھی نہیں بچتے۔ اس کے علاوہ قرض خواہ کے پاس بقدر نصاب حاجت سے زائد کوئی چیز نہیں ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس قرض خواہ کو اگر کوئی زکوٰۃ دے، تو یہ لے سکتا ہے؟ یا پھر اس کا جو قرض دوسرے بندے پر ہے، اس کی وجہ سے یہ زکوٰۃ نہیں لے سکتا؟
جواب: اگر کوئی سید فرض ہونے کے باوجود اپنے مال کی زکوٰۃ ادا نہ کرے یا بلا وجہ شرعی زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر کرے تو شرعاً وہ بھی قابلِ گرفت ہوگا۔ ال...
سال پورا ہونے سے پہلے ہی ایڈوانس زکوٰۃ دینے کا حکم؟
جواب: اگر سال پورا ہونے پر اس کے پاس نصاب کی قدر مال نہ رہا یا سال پورا ہونے سے پہلے نصاب مکمل طور پر ہلاک ہو گیا ، تو پہلے دی ہوئی زکوٰۃ نفل ہو جائے گی۔چون...
جواب: اگر سال پورا ہونے پر اس کے پاس نصاب کی قدر مال نہ رہا یا سال پورا ہونے سے پہلے نصاب مکمل طور پر ہلاک ہو گیا ، تو پہلے دی ہوئی زکوٰۃ نفل ہو جائے گی۔چون...
ساڑھے سات تولے سے کم سونے کے ساتھ کیش ہو، توزکوۃ کا حکم
جواب: اگر صرف سونا ہو اور اس کے ساتھ مالِ زکوۃ میں سے کسی اور جنس کا کوئی بھی مال( مثلاً چاندی، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت،پرائز بانڈ وغیرہ )موجودنہ ہو، توزکوٰۃ...