
عورت کے لیے گلے اور کان میں سونے کا زیور پہننا منع ہے؟
جواب: نماز نفل سے افضل ہے۔۔اور دلہن کو سجانا تو سنت قدیمہ اور بہت احادیث سے ثابت ہے،بلکہ کنواری لڑکیوں کو زیور ولباس سے آراستہ رکھنا، کہ انکی منگنیاں آئیں،ی...
تہجد کیلئے سونا نیز عشاء و تہجد ایک ساتھ پڑھنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص رات میں عشا ءپڑھے بغیرسو جائے ، پھر اٹھ کر عشاء و تہجد ایک ساتھ پڑھ لے، تو کیا تہجد ہو جائے گی ؟ یا تہجد کی نماز کے لیے عشاءکے بعد سونا ضروری ہے ؟ سائل:ارشاد مدنی(سولجر بازار،کراچی)
بیوہ عورت کے لئے سونا پہننے کا حکم
سوال: کیا بیوہ عورت کونماز یا نماز کے علاوہ سونا پہننا ناجائز ہے؟ ہماری امی ہیں ان کی عمر تقریبا 70 سال ہے وہ سونا پہنتی ہیں۔ یہ پہننا جائز ہے عورت کے لیے یا ثواب یا گناہ ہے؟
نو مولود لڑکے کو سونے چاندی کے کنگن پہنانا کیسا؟
جواب: نماز پڑھانے کا اور نماز نہ پڑھنے پر مارنے کا حکم دیا، تاکہ وہ اس سے مانوس ہو جائیں اور اسے اپنی عادت بنا لیں۔(الجوھرۃ النیرۃ، جلد 2، صفحہ 282، ...
صلوۃ اللیل کب پڑھی جاتی ہے اور صلوۃ اللیل کی رکعتیں
جواب: نماز عشاء پڑھنے کے بعد سے لے کر فجر کی نما زکا وقت شروع ہونے سے پہلے تک رہتا ہے ،اِس ٹائم میں جب چاہیں صلوۃ اللیل پڑھ سکتے ہیں ،صلوۃ اللیل کی رکعتوں...
عشاء کی اذان کے بعد سونا، پھر اٹھ کر نماز پڑھنا
سوال: عشاء کی اذان کے بعد سو گئے اور پھر اٹھ کر نماز پڑھی، تو نماز ہو جائے گی ؟
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
عصر کے بعد کھانا پینا اور سونا منع ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے كے بارے میں کہ متعدد چیزوں کے بارے میں مشہور ہے کہ انہیں عصر کے بعد نہیں کرنا چاہئے، جیسا کہ عصر کے بعد لکھنا پڑھنا نہیں چاہئے، اس حوالے سے تو دار الافتاء اہلسنت کا فتوی وائرل ہے، جس میں اس کاتفصیلی حکم مذکور ہے، البتہ مزید کچھ چیزیں ہیں جن کے بارے میں یہی سننے کو ملتا ہے (۱) جیسا کہ ہمارے بزرگ حضرات کہتے ہیں نماز عصر سے اذان مغرب تک کچھ كهانا پینا نہیں چاہئے۔ (۲) اسی طرح نماز عصر کے بعد سونے سے بھی منع کیا جاتا ہے، ان دونوں باتوں کی شریعت میں کوئی اصل ہے؟ برائے کرم رہنمائی فرمادیں۔