سرچ کریں

Displaying 1 to 10 out of 37 results

3

مغرب کی نماز پڑھنے کا وقت کب تک ہوتا ہے؟

جواب: application ڈاؤنلوڈ کریں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ...

3
7

LAM ایپ کے ذریعے چینل سبسکرائب اور ویڈیو لائک کرنے کی اجرت لینا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ LAM نام کی ایک ایپلیکشن (Application)ہے، جو انٹرنیٹ پر یوٹیوب، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ سوشل میڈیا چینلز اور پیجزکی پروموشن کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے: (1) سب سے پہلے LAM نامی ایپلیکشن (Application) کو ڈاؤن لوڈ کیا جاتا ہے،پھر اس میں اپنا ایک اکاؤنٹ بنایا جاتا ہےاور یہ اکاؤنٹ مفت (Free)بنتا ہے۔ (2) اس کے مختلف پیکجز (Packages) ہوتے ہیں جو چار ہزار سے لے کر آٹھ لاکھ روپے تک ہوتے ہیں،نفع پیکج(package) کی مالیت کے اعتبار سے ہوتا ہے،جتنا مہنگا پیکج ہو گا، اتنا زیادہ نفع ہوگا، ان پیکجز میں سے کسی ایک پیکج کا خریدنا لازم ہے، وگرنہ آپ اس کےاجیر (employee)نہیں بن سکتے۔ LAM Application (3) کی طرف سے پیکج کی مالیت کے مطابق اجیر employee کو روزانہ چینلز اور ویڈیوز کے لنک دیےجاتے ہیں،اجیر نے اس چینل کو سبسکرائب (Subscribe)کرنا اور اس کی ویڈیو کو دیکھ کر لائک کر کے اس کا سکرین شارٹ ایپ میں شوکر دینا ہے،پھر اس کے پیکج کے مطابق اسکی انکم جنریٹ (Generate) ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ (4) LAM Application کو لوگوں میں عام کرنے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو منسلک کرنے کے لئے نیٹ ورک مارکیٹنگ کا بھی آپشن موجود ہے، جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ اجیر(employee)لنک کے ذریعہ نیا شخص اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے،اس کا کمیشن اجیر کو ملتا ہے، پھر یہ نیا شخص آگے کسی دوسرے شخص کو لنک کے ذریعہ اس ایپ میں ایڈ کرتا ہے، تو اس کا کمیشن پھر پہلے اجیر کو ملتا ہے،یونہی یہ سلسلہ آگے کئی افراد تک بڑھتا جاتا ہے،ہر شخص کو اس کی اجرت مکمل ملتی ہے اور اجیر کو کمیشن ملتا ہے۔

7
8

موبائل میں قراٰنی ایپلی کیشن یا جیبی سائز قراٰنِ پاک واش روم لے جانا کیسا؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ موبائل میں ایپلی کیشن (Application) کی صورت میں قراٰن ہو تو کیا موبائل لے کر واش روم میں جا سکتے ہیں؟ چھوٹے سائز کا قراٰن شریف جیب میں ہو تو اس حالت میں کیا واش روم میں جاسکتے ہیں؟ سائل:محمد عبداللہ،قاری ماہنامہ فیضانِ مدینہ

8