
باڑے کی بھینسوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
جواب: تجارت ہوں گی اور اس صورت میں ان پر زکوٰۃ لازم ہوگی لیکن اگر یہ بھینسیں دودھ کے لئے رکھی ہوئی ہیں کہ ان کا دودھ بیچنا مقصود ہے تو پھر یہ مالِ تجارت نہی...
اسٹیل مِلز اور ٹھیکیداروں میں رائج سریے کی خریداری کی ایک ناجائز صورت
جواب: تجارت انسانی زندگی کا ایک بہت بڑا شعبہ ہے اور اسلام اپنی جامعیت و کاملیت کی وجہ سے زندگی کے ہر شعبے میں ہماری رہنمائی فرماتا ہے۔تجارت کے متعلق بھی اس...
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
جواب: تجارت میں ایک اہم اصول یہ ہے کہ با اعتماد فرد سے کام کیا جائے۔فی زمانہ متعدد بلکہ سینکڑوں ایسی کمپنیاں کام کررہی ہیں جو لوگوں سے سوائے فراڈ کے کچھ ...
دوکان پرسیل کے لیے رکھے گئے سامان پرزکوۃ
جواب: تجارت پرزکاۃ لازم ہوتی ہے لہذادکان پر بیچنے کےلیے جوسامان رکھاہے،وجوب زکوۃ کی شرائط پائے جانے کی صورت میں اس پر زکوۃلازم ہوگی۔ زکوۃ کا حساب لگا...
کیا کاروبار میں انویسٹ کیے ہوئے پیسوں پر زکوۃ ہوتی ہے ؟
جواب: تجارت جب تک خود یا دوسرے مالِ زکوٰۃ سے مل کر قدرِ نصاب اور حاجتِ اصلیہ مثل دَین زکوٰۃ وغیرہ سے فاضل رہے گا ،ہر سال اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔(فتاوی رضویہ،...
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
مضاربت کو وقت سے مقید کرنا کیسا ؟
جواب: تجارت کی تعیین کردی ہو یعنی کہہ دیا ہو کہ اس شہرمیں یا اِس زمانہ میں خرید و فروخت کرنا یا فلاں قسم کی تجارت کرنا تو مضارِب پر اِس کی پابندی لازم ہے اِ...
کرائے پر چلنے والی گاڑیوں پر زکاۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
جواب: تجارت کی نیت کے ساتھ خریدی ہوں۔(الدر المختار مع رد المحتار، جلد 3،صفحہ 230، مطبوعہ:کوئٹہ) مبسوط میں ہے:”لأن نصاب الزكاة المال النامي ومعنى النماء...
مضاربت کا نفع لینا کیسا جبکہ معلوم نہ ہو کہ مضارب نے شرعی اصولوں کا خیال رکھا یا نہیں؟
سوال: میں نے شرعی رہنمائی لے کر ایک شخص کو بطور مضاربت پیسے دئیے، اس نے ان پیسوں کے ذریعے تجارت کی اور اَلحمدُلِلّٰہ نفع ہوا، اب ہم مضاربت کو ختم کر رہے ہیں میرے لئے مضاربت کا نفع لیناکیسا ہے کیونکہ مجھے معلوم نہیں ہے کہ مضارب نے تجارت شرعی اصولوں کے مطابق کی ہے یا نہیں؟