
کارمائن کلر والی چیز استعمال کرنا کیسا؟
جواب: قرآن و حدیث کی رُو سے خبیث اشیاء کھانا پینا حرام ہے۔ البتہ کاسمیٹکس اور ٹیکسٹائل وغیرہ ایسی مصنوعات جن کا استعمال فقط بیرونی (External) طور پر ہوتا ہ...
بطورِ وظیفہ سورتوں کو خلافِ ترتیب پڑھنا
جواب: قرآن مجید ترتیب سے پڑھنا واجب ہے جیسا کہ علامہ شامی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں : ”نصوا بان القراءۃ علی الترتیب من واجبات القراءۃ فلو عکسہ خارج ال...
جواب: قرآن وحدیث میں بہت سخت وعیدآئی ہے، اوراس کے ساتھ تین حق متعلق ہیں: ایک اللہ تعالی کاحق، دوسرا مقتول کا حق، اورتیسرااس کے اولیاکاحق۔ اولیا کے معاف کردی...
شادی میں دیے جانے والے نیوتا کا حکم
جواب: قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہےوَمَاۤ اٰتَیۡتُمۡ مِّنۡ رِّبًا لِّیَرْبُوَا۠ فِیۡۤ اَمْوٰلِ النَّاسِ فَلَا یَرْبُوۡا عِنۡدَ اللہِ ۚ ترجمۂ کنز الایمان:...
جواب: قرآن مجید کی صریح مخالفت ہے ۔ قال اللہ تعالی ﴿ یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین ﴾ترجمہ:فرمان باری تعالیٰ ہے:اللہ تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری ...
اس طرح قسم کھانے کا حکم کہ فلاں کام کروں تو یہودی ہوجاؤں
جواب: قرآن سے پھرے تو اس کا کاغذ بھی لکھا مگر وہ کاغذ بھی پھاڑڈالا اور وہی کام کرنے لگ گئے ان کے واسطے کیا حکم ہے؟ اس کے جواب میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ...
سبق سنانے کے لیے آیتِ سجدہ تلاوت کرنے سے سجدۂ تلاوت کا حکم ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن گھر میں بچیوں کو قرآنِ پاک پڑھاتی ہے ۔ سبق سناتے ہوئے بچیاں آیتِ سجدہ بھی سناتی ہیں ۔ پوچھنا یہ ہے کہ بچیاں بطورِ سبق آیتِ سجدہ سنائیں ، تو کیا اُن بچیوں پر سجدہ تلاوت لازم ہوگا یا نہیں ؟ بالغ بچیوں اور نابالغ بچیوں کے لیے الگ الگ حکم ہوگا یا ایک ہی حکم ہے ؟ اسی طرح اُن بچیوں سے بطورِ سبق آیتِ سجدہ سنتے ہوئے کیا سبق سننے والی اسلامی بہن پر بھی سجدہ تلاوت لازم ہوگا ؟ بالغ بچی آیتِ سجدہ پڑھے ، تو کیا حکم ہوگا اور نابالغ پڑھے ، تو کیا حکم ہوگا ؟
ارحم نام رکھنا کیسا اور ارحم کا معنی؟
جواب: قرآن،جلد6،صفحہ89،دارطوق النجاۃ) مشہور محدث امام شعبہ بن حجاج رحمۃاللہ علیہ کے متعلق تاریخ بغداد میں ہے:”النضر بن شميل قال:ما رأيت أرحم بمسكين من شع...
قرآن کریم میں اللہ تعالی کے لیے جمع کا لفظ کیوں استعمال ہوا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ پاک نے قرآن مجید میں اپنی ذات کے لیے متعدد مقامات پر جمع کا صیغہ ارشاد فرمایا ہے جیسے ”وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْكُمْ“ ”اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ“ ”نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ“ وغیرہ۔ پوچھنا یہ ہے کہ جب اللہ پاک وحدہ لاشریک ہے تو پھر جمع کا صیغہ اپنے لئے ارشاد فرمانے میں کیا حکمت ہے؟