
امام کا رکوع و سجود کے لیے جھک جانے کے بعد تکبیر کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ بعض اما م صاحبان تکبیرِ انتقال رکوع یا سجدے کے لیے آدھا جھک جانے کے بعد اور کبھی تو رکوع اور سجدے میں پہنچنے کے بعد کہتے ہیں اور وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس طرح کرنے سے مقتدی امام سے پہلے رکن کی طرف نہیں جا پاتے، اگر ہم ساتھ ساتھ تکبیر کہیں تو کئی مرتبہ مقتدی ہم سے پہلے رکن میں چلے جاتے ہیں۔ کیا امام صاحبان کا ایسا کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں تو ایسی صورتحال میں اگر ہمارے سامنے امام کے انتقالات واضح ہوں مثلا ً ہم پہلی صف میں نماز ادا کر رہے ہیں اور امام کو رکوع و سجود میں آتا جاتا دیکھ رہے ہیں تو امام کو دیکھ کر ہم بھی دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوسکتے ہیں یا امام کے تکبیر کہنے کے بعد ہی دوسرے رکن کی طرف انتقال ضروری ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمادیں۔
جواب: شرعی یہ ہے کہ جب عمرے کے دو احراموں کو جمع کرلیا جائے تو دونوں میں سےایک عمرے کی نیت توڑنا لازم ہوتا ہے ،اور اُس نیت کے توڑنے کےسبب ایک دم بھی لا...
عورت کا بغیر مَحْرَم کے حج وعمرہ پر جانا کیسا؟
جواب: شرعی سفر سے مراد تین دن کی راہ یعنی تقریباً 92 کلو میٹر یا اس سے زائد سفر کرنا پڑے بلکہ خوفِ فتنہ کی وجہ سے تو عُلَما ایک دن کی راہ جانے سے بھی مَنْع ...
طواف کے نوافل بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: شرعی حکم کے مطابق نوافل میں قیام لازم نہیں، کیونکہ نفل میں قیام ایک زائد وصف ہے، اسی لیے انہیں بیٹھ کر پڑھنا بھی درست ہے، تو اگر کوئی اپنے اوپر نفل لا...
جواب: شرعی مسلمانوں سے بدگمان ہوناناجائز و حرام ہے، اس کی شدید مذمت قرآن و حدیث میں مذکور ہے۔ بالفرض اگر کوئی شخص واقعتاً جمعہ کے فرضوں ہی پر اکتفا کرت...