
مسجد محلہ میں دوسری جماعت کروانے کا کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مسجد ِ محلہ میں جب امام صاحب جماعت کروا چکے ہوں تو جو لوگ جماعت سے رہ جائیں ،کیا وہ دوسری جماعت کروا سکتے ہیں ، برائے کرم اس کے متعلق حکمِ شرعی سے آگاہ فرمائیں ؟ سائل:محمد رمضان عطاری(ڈھیری حسن آباد ،راولپنڈی)
کیا حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سید ہیں؟
جواب: صاحب زادیوں کی اولاد ہو،چوں کہ جملہ صاحب زادگان بچپن ہی میں وصال فرماچکےتھے۔اورصاحب زادیوں میں سوائے حضرت سیدہ فاطمہ زہرارضی اللہ عنہا کے کسی کی نسل ن...
کیا سالی سے زنا کرنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
سوال: ایک شخص نے معاذ اللہ اپنی سالی کے ساتھ زنا کرلیا ،تو کیا بیوی سے نکاح پر کوئی فرق پڑے گا؟
موتیوں والا بریسلٹ نظر بد سے حفاظت کے لئے بچے کو پہنانا
جواب: نے والی دعائیں پڑھ کردم کرنا یاان کا تعویذ باندھنا زیادہ بہترہے۔ لیکن یہ بات یاد رہے کہ موتیوں، منکوں والے کنگن، رنگ برنگے بریسلٹ یا ایسی دیگر چیزیں ع...
اللہ نے میری موت کا وقت مقرر نہیں کیا، کہنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی نے کہا کہ "اللہ نے میری موت (Death) کا وقت بھی فکس نہیں کیا؟" تو کیا حکم ہوگا؟
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
ڈھول بجوانے اور داڑھی کٹوانے والے کو پیر بنانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ (1)ہمارے گاؤں میں ایک پیر آتا ہے ،جس کی آمد کے موقع پر اس کا استقبال ڈھول باجے اور ناچ سے کیاجاتا ہے ،پیر اس کام سے منع نہیں کرتا بلکہ انہیں کہتا ہے کہ ”بجاؤ خوب موج کرو“،یہ پیر عالم بھی نہیں ہے اور داڑھی بھی کٹواکرایک مٹھی سے کم کرواتا ہے۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس پیر کی بیعت کرنا کیسا ؟ (2)اگر کوئی عالم پیر صاحب کی مخالفت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ ڈھول بجانا جائز نہیں ہے تو پیر صاحب کہتے ہیں اس امام کی اقتدا چھوڑ دیں ،اس کا کیا حکم ہے؟ سائل:انجینئر محمد ابرار(جامع مسجد نور، کانواں لٹ،ڈسکہ ،سیالکوٹ)
امام کا مسجدکے محراب میں کھڑے ہو کر امامت کروانا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ (1)امام صاحب کا مسجد کے محراب میں کھڑےہوکرامامت کرواناکیساہے؟نیزاگرپاؤں محراب سے باہرہوں اورسجدہ محراب میں ہوتو کیا حکم ہے؟بعض اوقات مسجدمیں جمعہ یاعیدکے موقع پرجگہ کم پڑجاتی ہے اس موقع پرامام صاحب محراب میں کھڑے ہوسکتے ہیں یانہیں؟ (2)کیامحراب، مسجد میں داخل ہے ؟ سائل:محمدسرورعطاری (قصور)
کیا توبہ کے ارادے سے گناہ کرنا کفر ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے سنا ہے کہ توبہ کے ارادے سے گناہ کرنا یعنی یہ سوچ کر گناہ کرنا کہ بعد میں اس گناہ سےتوبہ کرلوں گا، کفر ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا واقعی یہ کفر ہے؟ کیا ایسا کرنے سے بندہ دائرۂ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے؟
چیز خرید کر خود قبضہ کیے بغیر ڈیلیوری بوائے کے ذریعے آگے بیچنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ میں نے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے جس میں مجھے مختلف اشیاء کے آرڈرز موصول ہوتے ہیں،وہ اشیاء آرڈر کے وقت میرے پاس موجود نہیں ہوتیں، اس لیے میں آرڈر بیع کے طور پر نہیں بلکہ وعدۂ بیع کے طور پر قبول کرتا ہوں، جس کی میں آرڈر لیتے وقت ہی صراحت کر دیتا ہوں۔ پھر متعلقہ دکاندار سے وہ چیز ادھار خرید کر، اسی سے اپنے گاہک کے پتے پر ڈیلیور کرواتا ہوں، یعنی دکاندار میری طرف سے کسی ڈیلیوری والے کو ہائر کرکے، اس کے ذریعے یہ سامان فلاں ایڈریس پر پہنچا تا ہے، اور ڈیلیوری چارجز بھی میں خود ادا کرتا ہوں۔ جب وہ چیز گاہک کو موصول ہوتی ہے تو وہ وہی قیمت ادا کرتا ہے جو پہلے سے طے شدہ ہوتی ہے، ڈیلیوری والا رقم وصول کر کے دکاندار کو دے دیتا ہے، جو اپنی قیمت منہا کر کے باقی رقم مجھے واپس کر دیتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے آن لائن خرید و فروخت کا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر اس میں کوئی شرعی خرابی ہو تو مہربانی فرما کر اس کی جائز صورت بیان فرما دیں۔