
جمعہ کے دن بھول کرظہر پڑھ لی توکیا کرے؟
سوال: جس پرجمعہ کی نمازفرض ہواوروہ بھول کر جمعہ کے دن جمعہ سے پہلےظہر کی نماز پڑھ لے تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے؟اور جب یاد آئے تو اس وقت جمعہ ملنے کے امکانات نہ ہوں تو پھر کیا حکم ہے؟
کیا عورتیں بھی نماز میں بنا کرسکتی ہیں؟
سوال: کیا عورتیں بھی نماز میں بنا کرسکتی ہے؟
گھوڑے کے گوشت کا حکم؟ گھوڑے کا گوشت حلال ہے؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ سوشل میڈیاپر بعض حنفی علماء سے یہ مسئلہ سنا کہ گھوڑے کا گوشت کھانا، جائز و حلال ہے اور ان کا کہنا ہے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان نے گھوڑے کا گوشت کھایا ہے، لہٰذا گھوڑا حلال ہے نیز گھوڑے کے گوشت کو امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے اس وجہ سے مکروہ تحریمی قرار دیاکہ یہ آلۂ جہاد ہے اور اسے کھانے سے آلۂ جہاد میں کمی آئے گی، جبکہ آج کے دور میں جدید اسلحے سے جنگیں ہوتی ہیں، اب گھوڑا آلۂ جہاد نہیں رہا، تو موجودہ دور میں گھوڑے کا گوشت کھانے میں آلۂ جہادکی تقلیل والی علت نہیں پائی جاتی، لہٰذا فی زمانہ اسے کھانے کی اجازت ہو گی۔ اس حوالے سے تفصیل کے ساتھ حکمِ شرعی بیان کر دیجئے؟
مسبوق نے مغرب کی دوسری رکعت پرقعدہ نہ کیا تو
سوال: میں نے مغرب کی نماز امام کے ساتھ پڑھی، لیکن مجھے امام کے ساتھ ایک رکعت ملی اور پھر میں نے جب اپنی دو رکعتیں پڑھیں، توان دو رکعتوں کے بیچ میں قعدہ کئے بغیر دو رکعتیں ادا کیں اورسلام پھیر دیا، کیا مجھے یہ نماز دوبارہ ادا کرنی ہو گی ؟
کسی کو رقم دے کر نفع لینے کے جائز طریقے
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید نے بکر سے کہا کہ تم مجھے بیس لاکھ روپے دے دو، میرا کپڑے کا کاروبار ہے۔ میں اس میں رقم لگاؤں گا اور مال بکنے کے بعد تمہیں پچیس لاکھ روپے دوں گا۔ اس پر بتایا گیا کہ یہ تو سود ہے۔ عرض یہ ہے کہ کیا اس کی کوئی ایسی جائز صورت ہے کہ زید کو رقم بھی مل جائے اور بکر کے لیے نفع بھی حلال ہو؟
پرائز بانڈ بیچنے کے بعد انعام نکلا تو انعامی رقم کا مالک کون ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص کا حکومتی قرعہ اندازی میں پرائز بانڈ پر انعام نکلا ، مگر جس کے پاس پرائز بانڈ تھا، اسے معلوم نہ ہوا اور اس نے چند ماہ بعد پرائز بانڈ کسی کو فروخت کر دیا اور جس نے پرائز بانڈ خریدا، اسے بھی کچھ عرصے کے بعد پتہ چلا کہ اس پرائز بانڈ پر میرے خریدنے سے کچھ عرصہ پہلے انعام لگا تھا، چنانچہ اس نے وہ انعام وصول کر لیا۔ پہلے شخص (بائع) کو معلوم ہوا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ یہ انعامی رقم میری ہے اور میں ہی اس کا مالک ہوں، کیونکہ جب پرائز بانڈ پر انعام لگا تھا، تو وہ بانڈ میری ملکیت میں تھا۔ اور دوسری بات یہ کہ میں نے اسے بانڈ بیچا ہے، اس کی انعامی رقم نہیں بیچی، اگر انعامی رقم کے ساتھ بیچتا تو کافی زیادہ قیمت پر بیچتا۔ لہذا آپ سے سوال یہ ہے کہ شرعی نقطہ نظر سے اس انعام کا مستحق کون ہے، دوسرا شخص کہ جس کے پاس فی الوقت یہ پرائز بانڈ ہے اور اس نے انعام وصول کیا؟ یا وہ پہلا شخص کہ جب انعام لگا، تو وہ پرائز بانڈ کا مالک تھا؟
طلاق کی عدت شوہر کے گھر گزارنے کی کیا حکمت ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کو طلاق کی عدت شوہر کے گھر میں گزارنے کا حکم ہے۔ یہ بات تو میں سمجھتا ہوں، مجھے اس کی حکمت جاننی ہے کہ رجعی طلاق میں تو رجوع کی امید ہونے کی وجہ سے اسے شوہر کے گھر میں عدت گزارنے کا حکم ہوتا ہے، یہ حکمت تو سمجھ میں آتی ہے، لیکن بائن طلاق میں جب نکاح ہی ختم ہوگیا، اسی طرح مغلظہ طلاق میں شوہر کے گھر عدت گزارنے کا حکم دینے میں کیا حکمت ہے؟
نماز کا وقت تنگ ہونے کی وجہ سے تیمم کرنا
سوال: اگر ہم پاک ہیں لیکن نماز پنجگانہ کےوقت میں اتنی وسعت نہیں کہ ہم وضو کرکے نماز پڑھ سکے،توکیا اس صورت میں تیمم کرکےنماز پڑھنے کی اجازت ہوگی ؟
الرجی کی وجہ سے نماز میں بار بار رومال استعمال کرنا یا خارش کرنا
سوال: کسی شخص کو الرجی ہو اور نزلے کی وجہ سے رومال استعمال کرنا پڑتا ہو، تو کیا نماز میں رومال استعمال کر سکتا ہے؟
بیماری کی وجہ سے کئی سالوں کے روزے نہیں رکھے تو فدیہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کی عمر تقریبا65 سال کے قریب ہے، وہ شوگر، بلڈپریشر وغیرہ بیماریوں کے مریض ہیں، وہ اسی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے،سال کے کسی حصے میں بھی روزہ نہیں رکھ سکتے، میں نے سنا ہے کہ جو مرض کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اس کا فدیہ نہیں ہوتا،بلکہ وہ بیماری کے دور ہونے کا انتظارکرے اورجب بیماری دورہوجائے تو ان چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرے، یا سال کے ان دنوں کا انتظار کرے جن دنوں میں یہ بیماری کے باوجود روزوں کی قضا کرسکے ،سوال یہ ہے کہ اگرمیرے والد صاحب انہیں بیماریوں کی وجہ سے سال کے کسی حصے میں بھی روزے نہ رکھ سکیں اور اسی حالت میں شیخ فانی کے درجے تک پہنچ جائیں یا ان کا انتقال ہوجائے، تو کیا اب ان کے پچھلے چھوٹے ہوئے روزوں کا فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟