
بیوی کی سگی بھانجی سے زنا کرنے سے نکاح پراثر پڑے گا یا نہیں؟
سوال: اگر کوئی اپنی بیوی کی سگی بھانجی سے زنا کرلے تو کیا اس کا نکاح ٹوٹ جائے گا ؟
حج یا عمرے کے سفر میں شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کے لیے کیا حکم ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر میاں بیوی حج یا عمرے کی ادائیگی کیلئے جارہے ہوں اور اس دوران شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت شروع ہوجائے گی، اب اس صورت میں وہ آگے کا سفر کیسے جاری رکھے اور کیا وہ بغیر شوہر یا محرم کے اپنے حج و عمرہ کے ارکان ادا کرسکتی ہے؟ نیز اگر مکہ مکرمہ پہنچ جائے تو کیا اپنی عدت کے دوران مدینے شریف جاسکےگی یا مکہ شریف میں رہ کر ہی اپنے ہوٹل میں ویزے کے دن پورے کر کے اپنے شہر واپس آئے گی؟
مرحوم بھائی کی بیٹی کو والدہ کی وراثت سے حصہ دینا
سوال: ہمارے بھائی کا انتقال ہوگیا ہے اس کی ایک بیٹی ہے ، بھائی کے انتقال کے بعد ہماری والدہ کا بھی انتقال ہوگیا ہے، اب والدہ کی وراثت تقسیم کرنی ہے، اس میں پہلے فوت ہوجانے والےبھائی کا شرعاً حصہ تو نہیں بنتا، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہم تمام ورثا بخوشی بھائی کی بیٹی کو بھائی کی جگہ اس وراثت میں شریک کرلیں کہ اگر بھائی حیات ہوتے، تو ان کا بھی حصہ ہوتا،تو کیا اس طرح غیر وارث کو بخوشی حصہ دینا درست ہے؟
اپنی فوت شدہ بیوی کی پیشانی چومنا
سوال: کیا شوہر اپنی مردہ بیوی کی پیشانی چوم سکتا ہے ؟
بیوی کے فوت ہونے سے کتنی دیر بعد اس کی بہن سے شادی کر سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ ایک شخص کی زوجہ کا انتقال ہو گیا، تو کیا وہ اپنی مرحومہ زوجہ کی سگی بہن کے ساتھ فوری طور پر نکاح کر سکتا ہے؟ یا اسے کچھ مدت انتظار کرنا ضروری ہے جیسا کہ بیوی کو طلاق دی ہو، تو عورت کی عدت تک کا انتظار کرنا ہوتا ہے، پھر اُس کی بہن سے نکاح کا جواز ہوتا ہے؟
میت کا ترکہ مسجد میں یا ضرورت مندوں کو دینا
جواب: وراثت کا حصہ نہیں دیتے، بلکہ اُن کے حصے خود کھا جاتے ہو، جاہلیت میں یہی دستور تھا۔اس بیان کردہ ظلم میں بہت سی صورتیں داخل ہیں اور فی زمانہ جو چچا تایا...
کیا نامحرم عورت کے جنازے کو کندھا دینا جائز ہے؟
جواب: بیوی کی میت کو دیکھ سکتا ہے، مگر بلا حائل بیوی کے بدن کو ہاتھ لگانا شوہر کے لیےبھی ناجائز ہے۔ جنازے کو کندھا دینے کی فضیلت سے متعلق ترمذی شریف ک...
کیا شوہر بیوی کی کمائی استعمال کرسکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مُفتیانِ شرعِ مَتین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا شوہر، بیوی کی کمائی کو اپنے استعمال میں لاسکتا ہے؟
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟