عمرہ کر کے حدود حرم سے باہر حلق کروایا تو حکم؟
جواب: اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
وسیلہ کی شرعی حیثیت اور بزرگوں کے وسیلے سے دعا مانگنا کیسا؟
سوال: زید کہتا ہے کہ زندوں سے توسل جائز ہے، لیکن فوت شدہ سے توسل کی اجازت نہیں اور وہ اس پر وہ روایت بطورِ دلیل پیش کرتا ہے کہ جس میں حضرت سیدناعمر رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ ! ہم تیرے نبی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے وسیلے سے دعا کیا کرتے تھے، تو تُو بارش نازل فرماتا تھا، اب ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا(حضرت سیدنا عباس رضی اللہ عنہ) کے وسیلے سے دعا کرتے ہیں، ہم پہ بارش نازل فرما۔پھر ان پر بارش ہو جاتی۔(بخاری)سوال یہ ہے کہ(1)زید کا قول درست ہے یا نہیں؟(2) اگر درست نہیں، تو اس کی دلیل کا کیا جواب ہو گا؟
سوال: اللہ عزوجل کو ”رام“کہنا کیسا ہے؟
نماز میں قومہ کی تسبیح بھول جائیں تو کیا حکم ہے ؟
جواب: اللہ لمن حمدہ ،اللھم ربنا ولک الحمد) دونوں کہنا سنت ہے اور سنت کے چھوٹ جانے سے نہ نمازفاسدہوتی ہے اورنہ سجدہ سہولازم ہوتاہے اور تسمیع وتحمیدکایہی موق...
امام حسین رضی اللہ عنہ کو مظلوم کہنا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ کیا امام حسین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کو ”مظلوم“ کہنا درست ہے؟ سائل: محمد عثمان عطاری
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟
نبی پاک ﷺ کو مالک و مختار کہنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم کو مالک و مختار کہہ سکتے ہیں؟ اور اگر کہا تو کیا نیت ہونی چاہئے؟
جواب: اللہ تعالی کے پیارے اور مقبول بندے جس طرح دنیاوی زندگی میں اپنےمدد طلب کرنے والوں کی مدد فرماتے ہیں ،اسی طرح وصال ظاہری کے بعد بھی اللہ عزوجل کی عط...
حضرت جبریل علیہ السلام نبی پاک ﷺ کے استاذ ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ تعالی نے قرآن ِ کریم میں ارشاد فرمایا ﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى ﴾ ترجمہ: انہیں سخت قوتوں والے نے سکھایا۔(النجم: 5) آیت کا معنی یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو حضرت جبریل علیہ السلام نے قرآن سکھایا۔ گویا اِس آیت ِمبارکہ میں حضرت جبریل امین علیہ السلام کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا معلم اور استاد ہونا بتایا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کہنا درست ہے کہ حضرت جبریل امین علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے استاد ہیں؟ اگر یہ درست نہیں، تو فتاوی رضویہ میں جو حضرت جبریل امین کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استاد ہونے کا ذکرہے، جیساکہ فتاوی رضویہ میں ہے : جبرئیل علیہ السلام من وجہ رسول ا ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے استاذ ہیں، قال تعالٰی﴿عَلَّمَهٗ شَدِیْدُ الْقُوٰى﴾۔“ (فتاوی رضویہ، 29353/)، اس کا کیا محمل ہے؟ اس بارے میں تفصیلاً رہنمائی فرما دیں۔
اللہ کے لیے یا مُسَخِّرَ السَّمٰوٰتِ یا کوئی صفاتی نام ایجاد کرنا؟
سوال: اللہ تعالیٰ کے لیے’’ یَا مُسَخِّرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ‘‘ کے الفاظ بول سکتے ہیں اور کیا ’’ اَلْمُسَخِّرُ ‘‘اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے، حدیث پاک میں بیان کر دہ ننانوے ناموں میں تو یہ موجود نہیں ہے؟