
دنیا کا وقت رکنے کے متعلق واقعات
جواب: حلال نہیں تھا تو انہوں نے اللہ تعالی سے دعا کی جس پر سورج کو لوٹا دیا گیا یہاں تک کہ وہ جنگ سے فارغ ہوئے۔ چنانچہ تاریخ دمشق میں ہے"يوشع بن نون حين قا...
جواب: حلال ہے اور دینا، نہ صرف جائز ہے بلکہ اچھے اخلاق میں سے ہے۔ لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر معاملہ اسی طرح ہے کہ پہلے سے طے نہیں ہوتا کہ واپسی زیادہ کی جا...
جواب: حلال سمجھتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر نہ کیا جائے۔ (صحیح مسلم، جلد 6، صفحہ 107، حدیث: 2017، مطبوعہ ترکیا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرما...
چیزیں استعمال کے لئے مدرسہ و مسجد میں رکھنا اور ضرورت کے وقت واپس لینا
جواب: حلال نہیں۔‘‘ (فتاوی رضویہ، جلد 9، صفحہ 457، رضا فاؤنڈیشن لاہور) وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ ...
گود لیے گئے بچے اور زوجہ کے درمیان کس طرح پردے کے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہاپنے بھائی سے بچہ یا بچی گود لینے کی صورت میں بچہ یا بچی کےبالغ ہونےپر میری زوجہ سے پردے کے کیا احکام ہوں گےاور کیا طریقہ اپنایا جائے کہ بچہ اور میری زوجہ کے مابین پردے وغیرہ کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے؟سائل:محمد عرفان عطاری (فیصل آباد)
کیا مکمل قیمت ادا کرنے سے پہلے پلاٹ آگے بیچ کر نفع کمانا جائز ہے؟
جواب: حلال و جائز ہے، اس میں کسی قسم کا حرج نہیں ہے۔ اُدھار خرید و فروخت سے متعلق دلائل: نقد اور ادھار بیچنے کے متعلق کنز الدقائق میں ہے:”و صح بثمن حال و ...
کیا ایسا ممکن ہے کہ کاروبار میں برابرکےشریک ہوں اگر چہ ایک پاٹنر کے پاس سرمایہ نہ ہو؟
تاریخ: 04محرم الحرام 1438 ھ/06اکتوبر 2016 ء
صرف دکان کام کے لئے دے کرنفع لینا کیسا ہے؟
تاریخ: 04ذوالحجۃالحرام1437ھ/07ستمبر 2016ء
جس سے ادھار خریدا اسے آدھا نفع دینا کیسا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں کپڑا سیل کرتا ہوں ۔طریقہ یہ ہے کہ میرے ماموں اپنے پیسوں سے انڈیا سے کپڑا منگواتے ہیں،میں وہ کپڑا ان سے ادھار پر خریدلیتا ہوں اور طے یہ ہوتا ہے کہ اس کی وہ مالیت جس پر ماموں نے خریدا ہے اور مزید بیچنے کے بعد جو نفع ہوگا اس میں سے آدھا ماموں کو دوں گا ،کیا اس طرح کرنا درست ہے ؟اگر اس میں کوئی خرابی ہے تو اس کا حل بھی بتادیں ؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم کچھ افراد کمیٹی ڈال رہے ہیں،طریقہ کاروہی ہے جو کہ عام طورپرماہانہ کمیٹی ڈالی جاتی ہے،مقصدیہ ہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی،وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گا۔معلوم یہ کرناہے کہ جس کی کمیٹی کھلے گی ، وہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرسکتاہے ؟جبکہ اس نے اپنی پوری کمیٹیاں ادانہیں کیں ہیں جوکہ اس پرقرض ہیں توکیاوہ اس رقم سے حج یاعمرہ اداکرے گاتواس کاحج یاعمرہ قبول ہوجائے گا؟