
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کھانا کھانے کی سنتیں بیان کردیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کھانا اللہ پاک کی عظیم نعمت ہے۔ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سنت کے مطابق کھانا کھایا جائے، تو پیٹ بھرنے کے ساتھ ساتھ سنت پرعمل کا ثواب بھی حاصل ہوگا۔ اس لئے چاہئے کہ سنت کے مطابق کھانا کھانے کی عادت ڈالی جائے۔
کھانا کھانے کی کچھ سنتیں اور آداب یہ ہیں:
(1) ہرکھانے سے پہلے اپنے ہاتھ پہنچوں تک دھو لیں۔ (2) جب بھی کھانا کھائیں تو الٹا پاؤں بچھا دیں اور سیدھا پاؤں کھڑا رکھیں۔ (3) کھانے سے پہلے جوتے اتار لیں۔ (4) کھانے سے پہلے”بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم“پڑھ لیں۔ (5) اگر کھانے کے شروع میں”بسم اللہ“ پڑھنا بھول جائیں تو یاد آنے پر”بِسْمِ اللہِ اَوَّلَہٗ وَاٰخِرَہ“پڑھ لیں۔ (6) سیدھے ہاتھ سے کھائیں۔ (7) اپنے سامنے سے کھائیں۔ (8) کھانے میں کسی قسم کا عیب نہ لگائیں۔ (ملخصاًازسنتیں اور آداب، صفحہ89 تا 91، مکتبۃ المدینۃ، کراچی)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
من أحب أن يكثر اللہ خير بيته، فليتوضأ إذا حضر غداؤه، و إذا رفع
ترجمہ: جو یہ پسند کرے کہ اللہ تعالیٰ اس کے گھر میں برکت زیادہ کرے تو اسے چاہئے کہ جب کھانا حاضر کیا جائے اور جب اٹھایا جائے تو وضو کرے۔ (سنن ابن ماجہ، جلد 2، صفحہ 1085، حدیث: 3260، دار احیاء الکتب العربیۃ)
بہارِ شریعت میں ہے "کھانے کے وقت بایاں پاؤں بچھا دے اور داہنا کھڑا رکھے یا سرین پر بیٹھے اور دونوں گھٹنے کھڑے رکھے۔" (بہارِ شریعت، جلد 3، حصہ 16، صفحہ 378، مکتبۃ المدینۃ، کراچی)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
إذا وضع الطعام فاخلعوا نعالكم فإنه أروح لأقدامكم
ترجمہ: جب کھانا رکھا جائے تو اپنے جوتے اتار لو کہ یہ تمہارے قدموں کے لیے راحت ہے۔ (مشکاۃ المصابیح، جلد 2، صفحہ 1223، حدیث: 4240، المکتب الاسلامی، بیروت)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
إن الشيطان يستحل الطعام أن لا يذكر اسم اللہ عليه
ترجمہ: بے شک شیطان اس کھانے کو حلال سمجھتا ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر نہ کیا جائے۔ (صحیح مسلم، جلد 6، صفحہ 107، حدیث: 2017، مطبوعہ ترکیا)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
إذا أكل أحدكم فليذكر اسم اللہ تعالىٰ، فإن نسي أن يذكر اسم اللہ تعالىٰ في أوله فليقل بسم اللہ أوله و آخره
ترجمہ: جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اللہ کا نام ذکر کرے (یعنی بسم اللہ پڑھے) اور اگر وہ کھانے کے شروع میں اللہ کا نام ذکر کرنا بھول جائے تو کہے:
بسم اللہ اولہ و آخرہ۔ (سنن ابی داؤد، جلد 3، صفحہ 347، حدیث: 3767، المکتبۃ العصریۃ)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا أكل أحدكم فليأكل بيمينه. و إذا شرب فليشرب بيمينه. فإن الشيطان يأكل بشماله و يشرب بشماله
ترجمہ: جب تم میں سے کوئی کھائے تو اسے چاہئے کہ سیدھے ہاتھ سے کھائے اور جب کوئی پئے تو اسے چاہئے کہ سیدھے ہاتھ سے پئے، بے شک شیطان الٹے ہاتھ سے کھاتا اور الٹے ہاتھ سے پیتا ہے۔ (صحیح مسلم، جلد 3، صفحہ 1598، حدیث: 2020، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
اذكروا اسم اللہ، و ليأكل كل رجل مما يليه
ترجمہ: تم اللہ کا نام لو اور ہر شخص کو چاہئے کہ اپنے سامنے سے کھائے۔ (صحیح البخاری، باب الاکل مما یلیہ، جلد 5، صفحہ 2056، دار ابن کثیر، دمشق)
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے، فرمایا:
ما عاب النبي صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم طعاما قط، إن اشتهاه أكله، و إن كرهه تركه
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کھانے کو عیب نہیں لگایا، خواہش ہوتی تو کھا لیتے، اگر پسند نہ ہوتا تو چھوڑ دیتے۔ (صحیح البخاری، جلد 5، صفحہ 2065، حدیث: 5093، دار ابن کثیر، دمشق)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-4129
تاریخ اجراء: 21 صفر المظفر 1447ھ / 16 اگست 2025ء