
ایکسپائر ادویات بیچنے کا شرعی حکم ؟
جواب: روپے میں خریدی،توکوئی تاجراس کی قیمت پانچ اورکوئی چار اورکوئی چھ روپے بتاتاہےاورجو چیزغبن فاحش کے ساتھ دھوکا دے کرفروخت کی جائے ،توخریدارکواسے واپس کر...
بڑے جانور میں مرحوم کی وصیت والی قربانی کا حصہ ڈال دیا تو گوشت کا حکم؟
سوال: مرحوم نے قربانی کی وصیت کی تھی، اس کی طرف سے بڑے جانور (مثلاً گائے، اونٹ وغیرہ) میں حصہ ڈال دیا گیا، تو کیا اب پورے جانور کا گوشت صدقہ کرنا ہو گا یا پھر صرف ایک حصے کا گوشت صدقہ کرنا کافی ہے اور بقیہ قربانی کرنے والے کھا سکتے ہیں؟
جواب: روپے دے کر آیا تھا اور وہ اِسے 1500 دیتا ہے، تو دینے والا ان میں سے 1000 روپے کے ذریعے سابقہ قرض سے سبکدوش ہو جاتا ہے، جبکہ بقیہ 500 اس کی طرف سے پہلے...
سودی قرض میں ڈوبے ہوئے شخص کو زکوٰۃ دینا کیسا ؟
جواب: روپے کے مال کا مالک نہ رہے گا اور وہ ہاشمی نہ ہو، نہ یہ زکوٰۃ دینے والا اس کے اولاد میں ہو، نہ باہم زوج و زوجہ ہوں، اسے زکوٰۃ دینا بیشک جائز بلکہ ...
انویسٹمنٹ کرنے اور اس کا کمیشن ایجنٹ بننے سے متعلق اہم مسئلہ
سوال: ہمارے یہاں کئی ایک کمپنیز ہیں ہے جو لوگوں سے مختلف پلان کے تحت انویسٹمنٹ لیتی ہیں۔ کسی پلان میں دوسال کے لئے اور کسی میں کم یا زیادہ مدت کے لئے انویسٹمنٹ لیتے ہیں۔ اس انویسٹمنٹ سے وہ کمپنیاں مختلف قسم کے کاروبار کرتی ہیں جیسا کہ فرنیچر، پراپرٹی،کولڈ اسٹوریج، پنک سالٹ وغیرہ۔ انویسٹ کرنے والے افراد کو انویسٹمنٹ کا 7 فیصد سے 20 فیصد تک رقم اور مدت کے حساب سے طے کرکے ماہانہ پروفٹ دیا جاتا ہے البتہ اس پرافٹ میں سود سے بچنے کے لئے فکس رقم مقرر نہیں کی جاتی بلکہ مقرر کردہ پرسنٹیج یعنی سات سے بیس فیصد کے درمیان کوئی بھی فیصد کبھی کم کبھی زیادہ دی جاتی ہے، معاہدے کی مدت مکمل ہونے پر انویسٹر کو اس کی اصل رقم بھی واپس مل جاتی ہے۔ اس دوران بالفرض کمپنی کا کوئی نقصان بھی ہوجائے تب بھی انویسٹر کو اس کی اصل رقم بمع پروفٹ ضرور ملتی ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح کی کمپنیوں میں پارٹنرشپ کرناکیسا؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اس طرح کی کمپنیز کے ساتھ کمیشن پر کام کرناکیسا؟ اس میں ان کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ جو شخص بھی اپنی کوشش سے کسی فرد کو کمپنی جوائن کروائے گااسے فی لاکھ انویسٹ کروانے پر چار ہزارروپے یا اسی طرح کی کوئی مقرر کردہ رقم بطور کمیشن دی جاتی ہے۔
قربانی کے جانور کی کھال ذاتی نفع کے لیے بیچ دی تو کیا کرے؟
سوال: زید نے قربانی کی کھال ایک ہزار روپےمیں بیچ کر اس رقم کو اپنے ذاتی استعمال میں لے لیا۔ اب زید کو اپنی غلطی کا احساس ہورہا ہے اور وہ اپنے کیے پر شرمندہ ہے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ زید اگر ایک ہزار روپے کسی مسجد میں دے دے یا کسی بھی نیک کام میں خرچ کردے، تو اس صورت میں زید برئ الذمہ ہوجائے گا؟
قرض میں کون سی کرنسی واپس کرنی ہوگی؟
سوال: زید نے بکر سے چند سال قبل دو لاکھ پاکستانی روپے ادھار لیے تھے ۔ادھار دیتے وقت فریقین کےدرمیان کچھ بھی طے نہیں ہوا تھا کہ قرض کی ادائیگی کس ذریعے سے ہوگی ۔اب جب رقم واپس کرنے کا وقت آیا ،تو بکر کا کہنا ہے کہ اب چونکہ ڈالر کے ریٹ بڑھ گئے ہیں، تو میں ڈالر کے حساب سے رقم لوں گا ۔معلوم یہ کرنا ہے کہ کیابکر کا یہ کہنا شرعا درست ہےاور کیا زید کو اب رقم کی ادائیگی ڈالر کو مد نظر رکھ کر کرنا ہو گی ؟
پیشہ ور بھکاری کا مانگنا ، بد دعا سے بچنے کے لیے ایسوں کو دینا کیسا ؟
جواب: لاکھوں لاکھ کی مالیت کے مالک ہوتے ہیں،بلکہ مختلف رپورٹس کے مطابق اب تو بڑے شہروں میں گدا گری کاروبار کی شکل اختیار کر چکی ہے،اس میں باقاعدہ ٹھیکےداری...
بیچی ہوئی چیز کی مکمل قیمت وصول کرنے سے پہلے بیچنے والا شخص خرید سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرا کپڑے کا کام ہے، اس میں خرید و فروخت کی ایک صورت اس طرح ہوتی ہے کہ مثلاً میں نے بکر کو دس لاکھ کا ایک ہزار کلو مال بیچا اور ادائیگی کیلئے 3 مہینے کی مدت مقرر ہوگئی، اب وہ مال لے کر چلاجاتا ہے اور وہ اس میں سے تھوڑا تھوڑا کرکے آگے مال بیچتا رہتا ہے اور مجھے رقم کی ادائیگی کرتا رہتا ہے، لیکن ادائیگی مکمل نہیں ہوئی ہوتی اور ادائیگی کی مدت بھی باقی ہوتی ہے، اسی دوران میرے پاس کوئی گاہک ایسا ہی مال لینے آتا ہے جس میں مجھے کافی اچھا پرافٹ ملنے کی امید ہوتی ہے تو میں اسی دوست سے باقی ماندہ مال پہلے والے ریٹ سے کم میں خریدلیتا ہوں اور اس گاہک کو بیچ دیتا ہوں اور اس کے بعد اپنے دوست سے جتنے میں خریدا تھا اتنی رقم اس دوست کو ادا کرتا ہوں۔ كيا یہ صورت شرعی اعتبار سے جائز ہے؟ اس صورت میں کم ریٹ میں بیچنے پر دوست پر کوئی جبر نہیں ہوتا، وہ اپنے مرضی سے دیتا ہے۔
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters)موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں؟