
جمعہ کے دن غسل کرنےکا حکم اور ایک حدیث پاک کی شرح
سوال: آج کل سوشل میڈیا پہ ایک پوسٹ بہت زیادہ گردش کر رہی ہے،جس میں کئی کتبِ احادیث کے حوالہ سے یہ روایت بیان کی گئی ہے:حضرتِ ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’الغسل یوم الجمعۃ واجب علی کل محتلم‘‘ترجمہ:جمعہ کے دن ہر بالغ شخص پر غسل کرنا واجب ہے۔(بخاری شریف)لوگ اس کی وجہ سے کافی تشویش میں مبتلا ہیں۔برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ اس حدیث کے مطابق کیا واقعی جمعہ کے دن غسل کرنا واجب ہے؟
انبیاء و رسل علیہم الصلوۃ والسلام کے بعد فضیلت کی ترتیب
جواب: حضرت سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،پھرحضرت سید نا عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہیں اور یہی عقیدہ مسلکِ حق اہلسنت و جماعت کا ہے اور اس عقیدے پر بکث...
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
سوال: (1) قربانی واجب ہے؟ اس کے واجب ہونے کی دلائل کیا ہیں؟ (2) ایک شخص کا کہنا ہے کہ قربانی واجب نہیں، بلکہ سنت ہے، کیونکہ ایک تو اسے حدیث پاک میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کہا گیا ہے اور دوسرا یہ ہے کہ حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قربانی ادا نہیں کرتے تھے تاکہ لوگ اسے واجب نہ سمجھ لیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سنت ہے، برائے کرم ان کے متعلق رہنمائی کر دیجئے۔
ذوالقرنین کا معنی اور ذوالقرنین نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: حضرت سیدنا اسکندر رضی اللہ تعالی عنہ کا لقب ہے، جو حضرت خضر علی نبیناوعلیہ الصلاۃ و السلام کے خالہ زاد بھائی ، نیک عادل بادشاہ اور اللہ تعالی کے محب...
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: حضرت علامہ فضل حق خیر آبادی اور دیگر علمائے حق نے آزادی کا جو ولولہ لوگوں کے دلوں میں ودیعت کر دیا تھا اس نے بعد میں کبھی بھی انگریزوں کو چین نہ لینے ...
رجب کی 27 تاریخ کو روزہ رکھنے کا ثبوت
جواب: حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہماہمیشہ روزہ داررہتے تھے، جس وجہ سے پورے رجب کے بھی روزے رکھتے تھے، ان کے حوالے سے حضرت اسماء رضی اللہ تعالی عنہ...
موتیوں والا بریسلٹ نظر بد سے حفاظت کے لئے بچے کو پہنانا
جواب: حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ تعالی عنہ کو دیکھا کہ وہ(...
حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا کا فرعون کے ساتھ نکاح قرآنی آیت کے خلاف ہے؟
سوال: کیا فرماتے علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے:"اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِۚ- وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِۚ-"ترجمہ کنز الایمان: گندیاں گندوں کے لیے اور گندے گندیوں کے لیے اور ستھریاں ستھروں کے لیے اور ستھرے ستھریوں کے لیے۔ (پارہ 18، سورہ نور، آیت 26) اس آیت مبارکہ سے بظاہر یہ بات پتہ چلتی ہے کہ گندی بد کردار عورت نیک صالح آدمی کی بیوی نہیں ہوسکتی، اسی طرح بدکردار گندہ شخص کسی صالحہ عورت کا شوہر نہیں ہوسکتا، مگر ہم اپنے اردگرد کئی ایسے نکاح دیکھتے ہیں جس میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے کہ یا تو عورت بظاہر صالحہ متقیہ ہوتی ہے مگر اس کا شوہر بدکردار ہوتا ہے، اسی طرح بعض اوقات مرد نیک صالح ہوتا ہے مگر اس کی عورت کا کردار اچھا نہیں ہوتا۔ اسی طرح اس آیت مبارکہ کے تناظر میں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ فرعون کی بیوی حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا تھیں، جو کہ نیک صالحہ خاتون تھیں، جبکہ فرعون ایسا نہیں تھا۔ لہذا اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں کہ آیت مبارکہ کا مطلب و مفہوم کیا ہے؟ نیز لوگوں کا اپنی طرف سے قرآنی آیات کا معنی و مفہوم نکالنا کیسا؟
جواب: حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:شكت فاطمة إلى النبي صلی اللہ علیہ و سلم ما تلقى في يدها من الرحى، فأتي بسبي، فأتته تسأله فلم تره، فأخبرت بذلك عائشة، ف...
قضاء نماز کے ہوتے ہوئے نوافل پڑھنے کا حکم
جواب: حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: والنظم للاول” مثل المصلی كمثل التاجر لا يخلص له ربحه حتى...