
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
جواب: نصاب ہو، اس پر قربانی واجب ہے۔ اس کے وجوب پر قرآن و حدیث میں متعدد دلائل موجود ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: قربانی کے لئے امر کاصیغہ : قرآنِ...
بنو ہاشم پر زکوٰۃ و صدقہ حرام کیوں ہے؟ اور بنو ہاشم کون ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کتبِ فقہ میں یہ موجود ہے کہ بنی ہاشم کو زکوۃ نہیں دی جاسکتی۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ نیز حضرت ہاشم رحمہ اللہ کے بیٹوں میں حضرت عبدالمطلب رحمہ اللہ کے علاوہ بھی بیٹےموجود تھے جیسے ایک نام اسد بن ہاشم کا بھی ہے، جن کی بیٹی حضرت فاطمہ بنت اسد رضی اللہ عنھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی والدہ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اسد بن ہاشم اور ان کے دیگر بھائیوں کی اولاد بھی تو بنی ہاشم میں داخل ہوئی لیکن کتبِ فقہ میں جہاں زکوۃ نہ دینے کی بات کی جاتی ہے وہاں بنی ہاشم میں صرف حضرت عبدالمطلب رحمہ اللہ کی اولاد کو ہی ذکر کیا جاتا ہے اس کی کیا وجہ ہے؟
پورے گھر کی طرف سے ایک قربانی کا شرعی حکم
جواب: نصاب نہ ہونے کی وجہ سے قربانی واجب نہیں ہوتی تھی ، وہ خاص اپنی طرف سے نفلی قربانی کرتے ہوئے ایک بکری ذبح کرتے تھے اور اس میں سے خود بھی کھاتے اور اپنے...
جس شخص کا مال کمپنی لے کر بھاگ جائے، تو کیا وہ شخص زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگرکسی شخص نے کسی کمپنی میں سرمایہ کاری کی ہے اوروہ سرمایہ ضرورت سے زائداور نصاب کے برابر یااس سے زائدہے،لیکن بعدمیں کمپنی اس کاساراسرمایہ لے کربھاگ جاتی ہے اوراس سے سرمایہ کےملنے کی امیدنہیں رہتی اوراس سرمائے کے علاوہ اوررقم یاسامان یاجائیدادوغیرہ نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے وہ صاحب نصاب بن سکے ،توکیااس سرمائے کی وجہ سے کمپنی کے بھاگنے کے بعدوہ زکوٰۃ لے سکتاہے یانہیں لے سکتا ؟
جس کا ذہنی توازن کبھی خراب اور کبھی صحیح ہوجاتا ہو، اس کو زکوٰۃ دینا کیسا؟
جواب: زکوۃ نہیں دی جائے گی،کیونکہ وہ اپنے باپ کے غنی ہونے کی وجہ سے غنی شمار ہوگا،جیسا کہ فقہائےکرام نے فرمایا ہے اور یہ قید اس بات کا فائدہ دیتی ہے کہ اگر ...
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی جو صاحب نصاب ہےجس پر قربانی واجب ہے ،اس نے ایک سال تو اپنی طرف سے قربانی کی، لیکن پھر آنے والے سالوں میں صاحب نصاب ہونے کے باوجود اس طرح کرتا رہا کہ پہلے ایک سال ایک بکرے کی اپنی مرحومہ والدہ کی طرف سے اور اس سے اگلے سال ایک بکرے کی اپنے مرحوم والد صاحب کی طرف سےقربانی کی ،ان مرحو مین کی وصیت کےبغیراو ر اپنی طرف سے نہ کی ،تو کیا یہ قربانی اِس کی اپنی طرف سے ادا ہوئی یا نہیں ؟
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
جواب: نصاب ہو، لیکن اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہو اور اسے یہ ظن غالب ہو کہ اگر یہ قرض دار سے قربانی کے بقدر پیسے مانگے، تو وہ اسے دے دے گا ،تو ایسی...
مسجد و مدرسے کے لیے ایک باکس میں چندہ جمع کرنے کا حکم؟
جواب: زکوۃ اور صدقاتِ واجبہ کی رقم نہ ڈالی جائے، بلکہ الگ سے جمع کروا دی جائے۔ مسجد و مدرسہ کے لیے مشترکہ طورپر کوئی چیز وقف کرنے کے متعلق کیے گئے ایک ...
عقیقے کے جانور میں قضا قربانی کا حصہ شامل کر نا کیسا ؟
جواب: نصاب شخص اگرقربانی کےدنوں میں قربانی نہ کرے، تو اب اس کےلیے ایک متوسط بکری کی قیمت صدقہ کرنا لازم ہے۔جیسا کہ درمختار میں ہے:”(وتصدق بقیمتھا غنی شراھا...