
قعدۂ اولیٰ بھولنے والے امام کوکب لقمہ دیا جائے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلےکے بارے میں کہ اگر امام چار رکعت والی نماز میں دوسری رکعت پرنہ بیٹھا اور سیدھا کھڑا ہو گیا اب کسی نے لقمہ دیا اورامام نے اس کا لقمہ قبول کر لیاتو کیا حکم ہوگا؟اسی طرح اگر پورا سیدھا کھڑا نہ ہوا ہو بلکہ کھڑے ہونے کے قریب ہو یا بیٹھنے کے قریب ہو تو اب لقمہ دینے اور قبول کرنے کا کیا حکم ہوگا؟ سائل :سید ذیشان (گلشن خیر محمد،حیدر آباد)
غلط لقمہ دینے والے کی نماز کا حکم
سوال: چار رکعت والی نماز میں امام چوتھی رکعت کے لیے کھڑا ہونے لگا ،تو ایک مقتدی نے یہ سمجھ کر کہ امام پانچویں کے لیے کھڑا ہو رہا ہے لقمہ دے دیا ،لیکن امام نے نہیں لیا ،کیا لقمہ دینے والے کی نماز ٹوٹ گئی ؟
کھانا کھاتے وقت جو لقمہ یا نوالہ گر جائے اسے دوبارہ کھانا
جواب: امام احمد، سنن الترمذی اور صحیح مسلم وغیرہ کتب حدیث میں ہے، و اللفظ لصحیح مسلم:”عن جابر، قال: قال رسول اللہ صلى اللہ عليه و سلم: «إذا وقعت لقمة أحدكم ...
امام قعدہ اولیٰ میں زیادہ دیر لگائے تو مقتدی کا لقمہ دینا
سوال: امام قعدہ اولیٰ کو قعدہ اخیرہ سمجھ کر تاخیر کرے، تو مقتدی کب لقمہ دیں؟ اور اگر امام اس صورت میں سلام پھیر دے، تو مقتدی کیا کریں؟
نماز میں درست محل میں لقمہ دینا اور لینا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے کہ ایک امام نماز ِ عشاء کی تیسری رکعت مکمل کرنےکے بعدچوتھی کے لیے کھڑے ہو نے کے بجائے بھولے سے بیٹھ گیا ، پھرایک مقتدی نے تین تسبیح کی مقدار سے پہلےلقمہ دیااورامام اس کا لقمہ لےکرفورا کھڑا ہو گیا اورنمازکے آخر میں سجدہ سہو کیا ، تو اس صور ت میں نماز کا کیا حکم ہے ، ہوگئی یا نہیں؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ اس جماعت میں کوئی مقتدی مسبوق نہیں تھا۔سب پہلی رکعت سے شامل تھے۔
امام کا قراءت بھول کر آگے سے پڑھنا اور دوسری رکعت میں پیچھے سے پڑھنا
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مسجد کے امام صاحب نماز پڑھاتے ہوئے آیات بھول جاتے ہیں، تو قرآن پاک میں کسی بھی دوسرے مقام بلکہ کئی پارے آگے سے قراءت شروع کر دیتے ہیں اور پھر اگلی رکعت میں دوبارہ پیچھے وہیں سے قراءت شروع کر دیتے ہیں ، جہاں سے بھولے تھے اور وہ نمازوں میں بار بار اس طرح کر رہے ہیں۔ کئی بار ان کے بھولنے پر مقتدیوں کو بھی سمجھ آ جاتی ہے کہ امام صاحب نے پہلے سے جاری آیات کو چھوڑ کر کہیں اورسے تلاوت شروع کر دی ہے۔ اس بارے میں امام صاحب سے بات کی جائے، تو وہ کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے بھی نماز ہو جاتی ہے، اس میں مسئلہ نہیں ہے۔ آپ اس بارے میں درست شرعی مسئلے کے متعلق ہماری رہنمائی فرما دیں۔
تراویح میں امام نے مقتدی کا غلط لقمہ لے لیا
سوال: اگر تراویح میں امام نے مقتدی کا غلط لقمہ لے لیا تو کیا حکم ہوگا؟
امام کا مغرب میں قعدہ اولیٰ نہ کرنا پھر لقمہ ملنے پر واپس بیٹھنا
سوال: امام صاحب مغرب کے تین فرض پڑھا رہےتھے، دو رکعتوں کے بعد قعدہ اولیٰ میں بیٹھنا واجب ہے لیکن وہ نہ بیٹھے اور تیسری رکعت کے لیے بالکل سیدھے کھڑے ہو گئےاس کے بعد مقتدی نے لقمہ دیا تو امام صاحب سید ھا کھڑا ہونے کے بعد واپس بیٹھ گئے اور تشہد پڑھی، پھر تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے۔ یہ ارشاد فرمائیں کہ اس نماز کا کیا حکم ہوگا؟
کیا نابالغ سمجھدارلڑکا نماز میں لقمہ دے سکتا ہے ؟
سوال: امام صاحب نےعشاء کی پہلی رکعت میں سورۃ القدرکی تلاوت کی اورغلطی سےدوسری آیت ﴿ وَ مَاۤ اَدْرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ الْقَدْرِ﴾چھوڑدی،اوراس سےآگےقراءت کرنےلگے،نمازمیں شریک ایک نابالغ حافظ صاحب نےلقمہ دیا،امام صاحب نےلقمہ لے کرغلطی درست کی اورنمازمکمل کرلی،اب سوال یہ ہےکہ یہاں لقمہ دینےکامحل تھایانہیں؟نیز کیا نابالغ لڑکالقمہ دے سکتا ہے؟ نوٹ :حافظ صاحب کی عمر گیارہ سال ہے اور وہ درست طریقے سے افعال نماز ادا کرتے ہیں ۔
امام کے ساتھ ایک مقتدی ہو ، تو نیا آنے والا شخص جماعت میں کیسے شامل ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ امام اور ایک مقتدی جماعت قائم کر چکے تھے، مزیدایک نمازی آیا، تو اب کیا امام آگے بڑھ کر ایک صف کا فاصلہ قائم کرے گا یا جوایک مقتدی پہلے سے کھڑا تھا، وہ ایک صف پیچھے آئے گا اور یہ دونوں پیچھے صف بنائیں گے، کیا صورت اختیار کی جائے؟