
بیوی کے فوت ہونے سے کتنی دیر بعد اس کی بہن سے شادی کر سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ ایک شخص کی زوجہ کا انتقال ہو گیا، تو کیا وہ اپنی مرحومہ زوجہ کی سگی بہن کے ساتھ فوری طور پر نکاح کر سکتا ہے؟ یا اسے کچھ مدت انتظار کرنا ضروری ہے جیسا کہ بیوی کو طلاق دی ہو، تو عورت کی عدت تک کا انتظار کرنا ہوتا ہے، پھر اُس کی بہن سے نکاح کا جواز ہوتا ہے؟
دورانِ نماز اگر امام کا انتقال ہوجائے، تو اُس نماز کو کیسے مکمل کیا جائے گا؟
سوال: حال ہی میں ایک امام کی ویڈیو آئی ہے کہ جماعت کراتے ہوئے سجدہ میں ان کا انتقال ہو گیا ۔ اس تناظر میں سوال یہ ہے کہ اگر امام کا رکوع یا سجدے میں انتقال ہوجائے، تو اُس نماز کو کیسے مکمل کیا جائے گا؟
بڑے کے انتقال پر کھانا اور بچے کے انتقال پر چالیس دن تک دودھ دینے کا حکم
سوال: کسی بڑی عمر کے شخص کا انتقال ہوجائے تو اس کے ایصالِ ثواب کے لئے چالیس دن تک ایک وقت کا کھانا کسی غریب کو دیا جاتا ہے اور کوئی بچہ فوت ہوجائے تو دودھ کسی غریب کو دیا جاتا ہے، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ دینا شرعی اعتبار سے لازم ہے؟
مضاربت پر کام کرنے والے نے اپنا پیسہ لگا دیا تو نفع کا حکم، نیز انویسٹر فوت ہوجائے تو مضاربت کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میرے بھانجے کا فروٹ کا کام تھا ، میں نے اور میرے بھائی نے اس کو ڈیڑھ، ڈیڑھ لاکھ روپے دئیے (یعنی ڈیڑھ لاکھ میں نے اور ڈیڑھ لاکھ میرے بھائی نے) اور اس کو اس بات کا پابند کیا کہ ان سے الگ الگ تجارت کرنا، ان کا حساب کتاب الگ الگ ہی ہوگا، اس نے اس بات پر عمل کیا اور دونوں مالوں کو آپس میں نہیں ملایا۔ اس میں میرا معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ میرے ڈیڑھ لاکھ روپے سے فروٹ خریدو اور جو نفع ہو مجھے اس میں سے آدھا دے دینا، آدھا تمہارا ہوگا! تو وہ جب منڈی گیا، وہاں اسے مناسب قیمت میں اچھا سودا مل رہا تھا لیکن اس کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے، تو اس نے اس میں اپنے 50ہزار روپے ملادئیے، یوں اس نے دولاکھ روپے کا مال خرید لیا اور اس طرح ہمارے فروٹ کے کام میں ہوتا بھی ہے کہ اگر مناسب سودا مل رہا ہو اور پیسے کم ہوں تو اپنے پیسے ملاکر مال خرید لیا جاتا ہے، اب اس نے یہاں اپنے شہر کراچی میں لاکر بیچا تو اس سے ٹوٹل 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا۔ اور میرے بھائی کا اس سے معاہدہ اس طرح ہوا تھا کہ اس سے فروٹ خریدو، اس کام میں جو بھی نفع ہو، اس میں سے صرف 25 فىصد بھائی کا ہوگا، باقی 75 فيصد اس کا ہوگا۔ قضائے الٰہی سے درمیان میں ہی میرے بھائی کا انتقال ہوگیا اور ابھی ان کا آدھا مال ہی میرا بھانجا بیچ پایا ہے، اس میں سے آدھا مال موجود ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ: (1) میرے معاہدے میں کل مال بک جانے کے بعد جو 35 ہزار روپے کا پرافٹ ہوا، اس کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا؟ یعنی میرے والے مال میں 50 ہزار روپے میرے بھانجے نے بھی لگائے ہیں، اس کے بعد بھی ٹوٹل نفع میں سے آدھا آدھا ہوگا یا اس میں کوئی تبدیلی ہوگی؟ (2) میرے مرحوم بھائی کے پیسوں سے خریدے ہوئے باقی مال کو بیچنے کا بھانجے کو حق حاصل ہے یا نہیں؟ اور اس میں جو پرافٹ ہوگا، اس میں سے اس کو مقررہ نفع ملے گا یا سب میرے بھائی کے بچوں بچیوں کا ہوگا ؟
جواب: انتقال کے قریب امیر المومنین علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے اپنے غسل کے لیے پانی رکھوا دیا پھر نہائیں اور کفن منگا کر پہنا اور حنوط کی خوشبو لگا ...
بیوہ کی عِدّت اورغیر شرعی وصیت پر عمل کرنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری بڑی بہن کے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے انہوں نے اپنی زندگی ہی میں میری بہن کو یہ وصیت کی تھی کہ فقط چالیسویں تک عِدَّت کرنا، اب میری بہن اور گھر کے دیگر افراد کا کہنا ہے کہ چالیسویں تک ہی عدت ہوگی کیونکہ شوہر نے اس کی وصیت کر دی تھی مجھے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا شوہر کی اس وصیت پر عمل کیا جائے گا یا نہیں؟ اور جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے اس کی عدت کتنی ہوتی ہے؟نوٹ:عورت حمل سے نہیں ہے۔ سائل:محمد ہاشم(پاپوش نگر،باب المدینہ کراچی)
مقتدی کے لیے تکبیرات انتقال کہنے کا حکم
سوال: مقتدی کے لیے تکبیرات انتقال کہنے کا کیا حکم ہے؟
غسلِ میت کے بعد میت کو چھونے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد محترم کاانتقال ہوا،تو غسل ہوجانے کے بعد آخری دیدارکرواتے ہوئےمیری بڑی بہن نے فرط محبت میں چہرے پر ہاتھ لگاکرمحبت کااظہارکرناچاہا،تو اس پر خاندان کے بعض افراد نے بہن کو برا بھلا کہا اوربعض نے یہ بھی کہاکہ غسل میت کے بعدبلاحائل چھوناسخت گناہ ہے۔برائے کرم یہ رہنمائی فرمادیں کہ اس بارے میں شریعت کا کیاحکم ہے ؟ کیاواقعی غسلِ میت کے بعد چھوناگناہ ہے ؟
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟
مقروض کا انتقال ہوجائے تو قرض کیسے ادا ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مقروض کا اگر انتقال ہوجائے تو قرض کی ادائیگی کے حوالے سے کیا حکم ہے؟