
چار رکعتی نفلوں میں پہلا قعدہ فرض ہے یا واجب نیز بھول جانے کی صورت میں نماز کا حکم
جواب: تراویح النیابۃ عن شفع واحد مطلقاً ولو صلی اربعاً و لم یقعد الا فی الآخر والصحیح فی غیرھا صحۃ الکل ان صلی اربعاً ،وفساد الکل ان زاد،فاغتنم ھذا التحریر ...
سوال: نمازِ تراویح نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دور میں نہیں پڑھی جاتی تھی اور نہ ہی قرآن میں اس کے پڑھنے کا حکم ہے،تو تراویح کی نماز کب شروع کی گئی اور کس نے حکم دیا ہے؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
عشا کی نماز پڑھے بغیر تراویح کی نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟
سوال: کیا عشاء کی نمازنہ پڑھی ہوتوجماعت کے ساتھ پہلے تراویح پڑھ سکتے ہیں، تراویح کے بعدعشاء کے فرض پڑھ لیے جائیں تو کیا شرعاً نماز ہوجائے گی؟
بیس رکعت تراویح سے زیادہ پڑھنا
سوال: کیا بیس رکعت تراویح سے زیادہ بھی پڑھ سکتے ہیں؟
مسافر کے لیے نماز تراویح کا حکم
سوال: رمضان المبارک میں اگر کوئی مسافر ٹرین میں سفر کر رہا ہو، تو کیا اسے سفر کے دوران بھی تراویح ادا کرنی ہوں گی؟ یا ایسی صورت میں تراویح چھوڑنے کی اجازت ہے ؟
صرف تراویح کے لیے داڑھی رکھنے اور بعد میں کٹوادینے والے حافظ کے پیچھے نماز
سوال: بعض حافظ سار ا سال داڑھی منڈاتے یا کٹوا کر ایک مٹھی سے کم رکھتے ہیں اور رمضان المبارک سے ایک ،دو ماہ پہلے کٹوانا چھوڑ دیتے ہیں اور تراویح کے لیے امام بن جاتے ہیں اوررمضان گزرتے ہی معاذ اللہ ! دوبارہ کٹوا دیتے ہیں، ایسوں کے پیچھے تراویح پڑھنا یا ان کو تراویح کے لیے امام بنانا کیسا ہے ؟ اور ایسے حافظ عموماً یہی کہتے ہیں کہ ہم نے داڑھی کٹوانے سے توبہ کرلی ہے ، آئندہ ایسا نہیں کریں گے ، لیکن مشاہدہ یہی ہے کہ وہ رمضان کے بعد دوبارہ کٹوا لیتے ہیں ۔ آپ رہنمائی فرمائیں کہ ایسے حافظ کو امام بنایا جاسکتا ہے یا نہیں ؟
جواب: تراویح میں مطلق نماز کی نیت کافی ہے، مگر احتیاط یہ ہے کہ تراویح میں تراویح، سنت وقت یا قیام اللیل کی نیت کرے اور باقی سنتوں میں سنت يا نبی صلی اللہ تع...
جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہو تو اس وقت سنتیں پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عمومًا مساجد میں یہ دیکھا ہے کہ کچھ لوگ جب نماز کے لیے آتے ہیں اور اب جماعت کھڑی ہونے کچھ ہی منٹ باقی رہتے ہیں تو وہ سنتیں پڑھنا شروع کردیتے ہیں جس کے سبب ان کی ایک دو رکعت چھوٹ بھی جاتی ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ بالخصوص ظہر میں جب جماعت کھڑی ہونے میں اتنا وقت باقی نہ ہو کہ مکمل چار سنتیں پڑھی جاسکیں تو کیا سنتیں پڑھنا شروع کرنی چاہیے یا جماعت کے بعد اسے ادا کریں، اسی طرح عصر اور عشاء کی سنت قبلیہ اگر چھوٹ جاتی ہیں تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
مسجد سے باہر متصل جگہ میں عورتیں نماز پڑھنے جا سکتی ہیں؟
جواب: تراویح کی نماز یا عام نوافل ، خواہ عورتیں جوان ہوں یا بوڑھیاں، بہر صورت ان کا جماعت میں شرکت کرنا ناجائز ہے ۔ یہ کہنا کہ حضرت سیّدنا عمر فار...