
قربانی کے جانور میں عقیقہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے بھائی کا بیٹا پیدا ہوا ہے ، تو گھر والے کہہ رہے ہیں کہ اس کا عقیقہ بھی قربانی کے جانور میں حصہ ڈال کر کر لیں گے ، لیکن کچھ رشتہ دار کہہ رہے ہیں کہ قربانی کے جانور میں عقیقے کا حصہ نہیں رکھا جاسکتا ، تو آپ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ قربانی کے جانور میں عقیقے کا حصہ رکھا جاسکتا ہے یا نہیں ؟ نیز عقیقے کا گوشت والدین ، دادا دادی ، نانا نانی بھی کھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ سائل:محمد فیصل (نیو گولی مار ، کراچی)
گوشت بیچنے والے کے ساتھ بڑے جانور میں حصہ لے کر عقیقہ کرنے کا حکم
جواب: قربانی کے بڑے جانور میں مسلمان افراد شریک ہوں،تو اس جانور کی قربانی درست ہونے کے لئے ضروری ہے کہ اس میں جتنے مسلمان افراد شریک ہیں تمام کا مقصود قرب...
بڑے جانور میں عقیقہ اور گوشت بیچنے کی نیت ہو تو عقیقہ کا حکم
جواب: قربانی کے لیےاورکچھ عقیقے کے لیے وغیرہ وغیرہ ، اگر کوئی ایک حصہ بھی گوشت بیچنے یا بغیر ثواب کی نیت کے محض گوشت حاصل کرنے کے لیے ہوا ،تو عقیقہ نہیں...
بڑے جانور سے سات بچوں کا عقیقہ کرنا
جواب: قربانی میں ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد 20، صفحہ 581، رضا فاؤنڈیشن، لاھور) عقیقے میں لڑکے اورلڑکی کی طرف سے جانوروں کی تعدادکتنی ہونی چاہیے، اس سوال کے جوا...
سوال: شرکت اور اس کے ضروری احکام
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بقرہ عید کے موقع پر بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ قربانی میں جانور خریدنے میں اتنا خرچہ ہوجاتا ہے۔ جانور خرید کر اس کو ذبح کرکے اتنا فائدہ نہیں، جتنا فائدہ غریب کی مدد کرنے میں ہے۔ یہی رقم اگر کسی غریب آدمی کو دیدی جائے تو اس کی اچھی مالی مدد ہوسکتی ہے، اس کے گھر کا چولہا جل سکتا ہے، غریب کی بیٹی کی شادی کا انتظام ہوسکتا ہے، وہ غریب شخص کرایہ کے گھر سے نکل کر اچھا گھر خرید سکتا ہے، کچھ چھوٹا موٹا سا اپنا کام کاج شروع کرکے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچ سکتا ہے، لہذا غربت کے حالات کے پیش نظر قربانی کیلئے اتنے مہنگے مہنگے جانوروں کو خریدنے کے بجائے غریبوں کی مالی مدد کی جائے، اور جتنی رقم سے جانور خریدنا ہو، اتنی رقم اپنے کسی غریب رشتے دار شخص کو دے دیں تو یہی قربانی ہو جائے گی۔ کیا یہ کہنا درست ہے اور اس طرح قربانی ہوجائے گی؟
قربانی تین دن تک کر سکتے ہیں یا چار دن تک؟ تفصیلی فتوی
سوال: قربانی قریب آ چکی ہے اور اس سے متعلقہ مسائل بھی عام ہو رہے ہیں، انہی میں سے ایک مسئلہ یہ ہے کہ قربانی کتنے دن تک کر سکتے ہیں ؟ تین دن تک یا چار دن تک ؟ برائے کرم قر آن و حدیث و اقوال فقہاو علما کی روشنی میں یہ بیان فرما دیں۔
چلتے کاروبار کا حکم اور جائز طریقہ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ زید کی دوکان ہے، جس میں تقریباً ڈیڑھ، دو لاکھ روپے کا مال موجود ہے، بکر نے زید کو دو لاکھ روپے دئیے کہ میرے یہ پیسے اپنے کاروبار میں لگا لو، ہم مشترکہ کام کرتے ہیں اور طے یہ کیا کہ ہر ماہ نفع کا نہیں، بلکہ جو بھی ٹوٹل سیل ہوگی، اس کا 2 فیصد مجھے دیتے رہنا ، باقی تمام معاملات تمہارے ذمہ ہوں گے، تو زید نے اس سے پیسے لے کر کام میں شامل کر لیے۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید و بکر کا باہم یہ معاہدہ کرنا کیسا ہے؟ نوٹ: بکر نے زید کی دوکان میں سے کوئی مخصوص حصہ (Share) نہیں خریدا اور نہ ہی کسی خاص پروڈکٹ میں شرکت کی ہے، بلکہ چلتے کاروبار میں پیسوں کے ذریعے شرکت کی ہے۔
قربانی واجب ہے یا سنت؟ ایک اعتراض کا جواب
سوال: (1) قربانی واجب ہے؟ اس کے واجب ہونے کی دلائل کیا ہیں؟ (2) ایک شخص کا کہنا ہے کہ قربانی واجب نہیں، بلکہ سنت ہے، کیونکہ ایک تو اسے حدیث پاک میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت کہا گیا ہے اور دوسرا یہ ہے کہ حضرت ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما قربانی ادا نہیں کرتے تھے تاکہ لوگ اسے واجب نہ سمجھ لیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سنت ہے، برائے کرم ان کے متعلق رہنمائی کر دیجئے۔
قربانی سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیا تو اس کے گوشت اور دوبارہ قربانی کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اور میرے بھائی دونوں نے مل کر قربانی کے لیے ایک گائے خریدی۔ لیکن چند دنوں بعد وہ گائے اتنی بیمار، کمزور اور لاغر ہوگئی کہ اس سے کھڑا بھی نہیں ہوا جارہا تھا، جس وجہ سے ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں مر نہ جائے، تو ہم نے وہ گائے ذبح کر دی اور اس کا سارا گوشت بانٹ دیا۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اب ہمارے لیے کیا حکمِ شرعی ہے؟ کیا ہم دوبارہ قربانی کریں یا ہم پر مزید قربانی کرنا لازم نہیں ہے؟ نوٹ: سائل سے صاحبِ نصاب ہونے سے متعلق وضاحت لی ہے، جس کے مطابق دونوں بھائی صاحبِ نصاب نہیں بنتے یعنی دونوں بھائیوں کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی، یا حاجتِ اصلیہ سےزائد اتنی مالیت کا اور بھی کوئی مال نہیں ہے۔ دونوں نے کچھ سالوں سے قربانی کے لیے تھوڑی تھوڑی رقم کے جوڑی ہوئی تھی، جس سے جانور خریدا تھا، باقی وہ دونوں صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔