
نابالغہ بچی کو پردے کا حکم کب دیا جائےگا؟
جواب: پردہ کی حاجت نہیں ہے(البتہ!اس کی عادت بنانے کے لیے سات سال کی ہوجانے پراسےپردہ کرنے کی ترغیب دیناشروع کردینی چاہیے)۔اور نو سال سے پندرہ سال تک اگر بال...
عورت کو مقام تنعیم میں حیض آجائے تو وہ کیا کرے؟
جواب: احرام باندھنے(یعنی احرام کی نیت کرکےتلبیہ پڑھنے) سے پہلے ہی انہیں پیریڈز شروع ہو گئے ہیں، تو وہ احرام کی نیت کئے بغیر اپنی رہائش گاہ پر واپس آ جائی...
وضو اور سونے کے لئے احرام کھولنا
سوال: احرام باندھے تو اس کے بعد وضو اور سونے کے لئےاحرم کھول سکتے ہیں ؟ عورت اور مرد دونوں کے لئے کیا حکم ہوگا؟
احرام کی حالت میں عورت کا دستانے اور موزے پہننا
سوال: احرام کی حالت میں عورتیں دستانے پہن سکتی ہیں یا نہیں؟
میت کی طرف سے نفلی حج کرنے کی نیت کا طریقہ
سوال: میں نے فرض حج کرلیا ہے، اب میں اپنی مرحوم والدہ کی طرف سے نفلی حج کرنا چاہتی ہوں، تو اس صورت میں مجھے احرام باندھتے وقت کیا نیت کرنی ہوگی؟ نیز طواف ،قربانی وغیرہ میں کیا نیت کی جائے گی؟
کسی کا استعمال شدہ احرام پہن کر عمرہ ادا کر نا
سوال: کیا کسی کا استعمال کیا گیا احرام کوئی دوسرا شخص پہن کر عمرہ ادا کر سکتا ہے؟
مدینہ سے مکہ واپسی پر احرام باندھنا ہوگا یا بلا احرام بھی آسکتے ہیں؟
سوال: اگر مدینہ سے واپس مکہ آنا ہو، تو کیا میقات سے عمرہ کا احرام باندھنا لازمی ہے؟
کام کے سلسلہ میں بغیر احرام مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کا حکم
سوال: ایک شخص کو سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں کام کے سلسلے میں جا نا ہے اور کام سے فراغت کےبعد عمرہ کرنے کا ارادہ بھی ہے۔ اب اس کے پاس دو راستے ہیں ۔ یا تو وہ جدہ کی فلائٹ لےپھر وہاں سے مکہ مکرمہ جائے اس صورت میں دورانِ فلائٹ میقات سے گزرے گا یا پھر وہ مدینہ شریف یا کسی اور شہر کی فلائٹ لے کر وہاں جائے اور پھر بس کے ذریعےمکہ جاتے ہوئے میقات سے گزرے گا۔ان دونوں صورتوں میں اگر جاتے ہی عمرہ نہ کرنے کا ارادہ ہو، تو کیا وہ یہ کر سکتا ہے کہ احرام کے بغیر کام کے سلسلے میں مکہ مکرمہ کی حدود میں داخل ہوجائے،پھر جب کام سے فرصت ملے ،تو میقات سے احرام باندھ کر عمرہ کر لے یا اس کو پہلے عمرہ کرنا لازم ہوگا؟
حائضہ عورت عمرے کا احرام کہاں سے باندھے؟
سوال: کوئی عورت ہند سے مکۂ مکرمہ عمرہ کرنا جائے اور اس دوران اس کے حیض کے ایام چل رہے ہوں، تو اب وہ عمرہ کا احرام کہاں سے باندھے گی اپنے ملک سے یا مسجدِ عائشہ سے؟
احرام کی حالت میں بیوی کا ہاتھ پکڑنے/چھونےکا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلےکےبارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ جب کسی لڑکے اور لڑکی کی نئی نئی شادی ہوتی ہے، تو ایسے جوڑوں کو گھر والوں کی طرف سے حاضریِ حرمین طیبین اور عمرہ کے لیے بھیجا جاتا ہے، تو احرام کی حالت میں ان کا اکھٹے اٹھنا بیٹھنا، ایک دوسرے کو چھونا، عمومی سا امر ہے، سوال یہ ہے کہ احرام کی حالت میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کو چھونا کیسا؟ نیز کیا میاں، بیوی احرام کی حالت میں یا طواف کے دوران کسی ضرورت کے سبب یا بلا ضرورت ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ سکتے ہیں؟