
مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1941
تاریخ اجراء:01ربیع الآخر1446ھ/05اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر مدینہ سے واپس مکہ آنا ہو، تو کیا میقات سے عمرہ کا احرام باندھنا لازمی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگر کوئی شخص مدینۃ المنورہ سے براہ راست مکہ مکرمہ آئے تو اس صورت میں اس کے لیے میقات عبور کرنے سے پہلے احرام ضروری ہے، احرام کے بغیر میقات عبور کیا تو دَم لازم ہوگا، اور ایسا کرنے کی وجہ سے گناہ بھی ملے گا۔
بہار شریعت میں ہے:” ذُو الحلیفہ: یہ مدینہ طیبہ کی میقات ہے۔ اس زمانہ میں اس جگہ کا نام ابیارِ علی ہے۔ ہندوستانی یااور ملک والے حج سے پہلے اگر مدینہ طیبہ کو جائیں اور وہاں سے پھر مکہ معظمہ کو تو وہ بھی ذُوالحلیفہ سے احرام باندھیں۔“(بہارشریعت،جلد1،حصہ06،صفحہ1067، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم