
ناپاکی کی حالت میں دکھاوے کے لیے نماز پڑھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے جان بوجھ کر ناپاکی کی حالت میں عصر اور مغرب کی نماز صرف دکھاوے کے لیے پڑھی مگر اس نے نماز کی نیت نہیں کی اور نہ ہی نماز میں اس نے کچھ پڑھا، صرف ارکان ادا کیے اور اپنے اس عمل کو گناہ سمجھتے ہوئے صرف دکھاوے کے لیے کیا، تو اس پر کیا حکم شرع ہوگا؟ کیا ایسے شخص کو تجدید ایمان کرنا ہوگا؟
نماز میں سورہ فاتحہ کے بجائے دوسری سورت شروع کر دی، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: باقی تمام نمازوں کی کسی بھی رکعت میں فاتحہ کے بجائے بھولے سے سورت شروع کردی، تو اس حوالے سے حکم کی تفصیل یہ ہے کہ : (1)اگر رکن کی ادائیگی کی م...
تحیۃ الوضو اور تہجد کی ایک ساتھ نیت کرنا
جواب: باراتِ فقہاء کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اگر دونوں عبادتیں اصل نہ ہوں،بلکہ ایک مقصودی اور مستقل ہو اور دوسری ضمنی اور تبعی ہو ، تو تبعی، مستقل...
حیض کی حالت میں حدیثِ قدسی پڑھنے کا حکم؟
جواب: بار سے قرآن کریم والا حکم نہیں بلکہ دیگر احادیث والا ہی حکم ہے ۔ لہذا احادیث قدسیہ کو پڑھنے کے لیے با وضو ہونا ، پاک حالت میں ہونا بہتر ہے کہ دینی کتب...
کتاب سے دیکھ کر دعائے قنوت پڑھنا کیسا؟
جواب: بارہ ادا کرے۔ یاد رہے کہ نمازِ وتر میں مشہور دعائے قنوت پڑھنا سنت ہے ، اگر یہ دعا یاد نہ ہو تو اسے یاد کرنے کی پوری کوشش کی جائے۔ نمازی اگر اس ...
مسافر کے لیے نماز تراویح کا حکم
سوال: رمضان المبارک میں اگر کوئی مسافر ٹرین میں سفر کر رہا ہو، تو کیا اسے سفر کے دوران بھی تراویح ادا کرنی ہوں گی؟ یا ایسی صورت میں تراویح چھوڑنے کی اجازت ہے ؟
جمعہ کے دن سفر کرنے کا اہم مسئلہ
جواب: بات ذہن نشین رہے کہ خاص جمعہ کے دن سفر پر روانہ ہونے کے متعلق حکمِ شرع یہ ہے کہ کوئی شخص اگر جمعہ کے دن شہر میں مقیم ہےاور وہ جمعہ کا وقت شروع ہوجا...
فجر کی سنتیں کس وقت پڑھنا افضل ہے ؟
سوال: سنتِ فجر پڑھنا کس وقت افضل ہے؟ کیا اذان ِ فجر سے پہلے ہی اس کا پڑھ لینا بہتر ہے؟ زید کا کہنا ہے اذان سے پہلے پڑھنا افضل ہے ، کیونکہ ملفوظات شریف میں ہے :’’عرض : سنت الفجر اول وقت پڑھے یا متصل فرضوں کے ؟ ارشاد: اول وقت پڑھنا اَولیٰ ہے ۔حدیث شریف میں ہے :جب انسان سوتا ہے ، شیطان تین گرہ لگا دیتاہے۔ جب صبح اُٹھتے ہی وہ رب عزوجل کا نام لیتا ہے ، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور وُضو کے بعد دوسری اور جب سنتوں کی نیت باندھی، تیسری بھی کُھل جاتی ہے، لہٰذا اول وقت سنتیں پڑھنا اَولیٰ ہے۔‘‘(ملفوظات حصہ 3 ص 352) اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ فجر کی سنتیں بالکل اول وقت میں پڑھ لینا افضل ہے اگرچہ اذانِ فجر نہ ہوئی ہو۔ اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔
ظہر، مغرب، عشاء کے فرضوں کے بعد والی سنت اور نفل ایک سلام کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: باب الوتر والنوافل، صفحہ261، مطبوعہ دار الثقافۃ والتراث، دمشق) علامہ ابنِ ہُمَّامرَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی عبارت کو تفصیلاً نقل کرتے ہوئے ...