
بیمار شخص کے لیے روزوں کا فدیہ دینا جائز ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک خاتون کی عمر 63 سال ہے اور وہ درج ذیل چار بیماریوں میں مبتلا ہیں: کینسر، بلڈپریشر، شوگر، ہارٹ اٹیک۔ ان بیماریوں کے سبب اس کے بیس روزے قضا ہوگئے، ڈاکٹر نےان کوفی الحال روزہ رکھنے سے منع کیا ہے، تو سوال یہ ہے کہ ان سابقہ روزوں کی قضا ہی ضروری ہے یا اس کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے؟ نیز ابھی چنددن کے بعد رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہونے والا ہے تو کیا اس رمضان المبارک کے روزوں کا فدیہ بھی دیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ نیز چند سال پہلے کینسر کے آپریشن کے دوران بے ہوشی کی کیفیت میں چار نمازیں قضا ہوئیں اور دو دن کی نمازوں کے وقت بے ہوشی نہیں تھی، صرف بیماری کے سبب قضا ہوئیں، اب ڈاکٹر نے کھڑے ہوکر نماز پڑھنے سے منع کیا ہے، تو دیگر دودن کی نمازوں کی طرح بے ہوشی کی حالت میں رہ جانے والی نمازوں کی بھی قضا کرنی ہوگی یا وہ معاف ہیں اور اب قضا کس طرح پڑھی جائے۔ فی الحال طبیعت بہتر ہے، بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں لیکن کبھی کبھار اشارے سے بھی نماز پڑھ لیتی ہیں؟ نوٹ: سائل کی وضاحت کے مطا بق مریض شیخ فانی نہیں ہے یعنی فی الحال بیماری کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت نہیں، لیکن کچھ عرصہ میں امید ہے کہ وہ صحت یاب ہوجائیں گی۔
اپاہج عورت کو زکوۃ دینا جبکہ ان کے پاس کچھ سونا بھی موجود ہے
سوال: ایک 60 سالہ عورت ہے، جو بچپن سے اپاہج ہے، جوانی میں کپڑے وغیرہ سلائی کر کے گزارہ کرتی تھیں۔ مگر ابھی عمر زیادہ ہونےکی وجہ سے کام نہیں کر پاتیں،مختلف لوگ ان کو زکوۃ دیتے ہوں،ان کے ہاتھ میں چھوٹی سی سونے کی انگوٹھی ہےاور سونے کی بالیاں بھی ان کے کان میں نظر آتی ہیں، تو ایسی صورت میں وہ شرعی فقیر کی حیثیت برقرار رکھتی ہیں جب کہ کوئی ذریعہ معاش بھی نہ ہو؟
نصاب سے زیادہ قرض ہو، تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر صاحبِ نصاب پر زکوٰۃ بنتی ہے مگر اس پر نصاب سے زیادہ قرض ہے (25 لاکھ قرض ہے) تو کیا پہلے وہ قرض اتارے گا پھر زکوۃ کی ادائیگی کرے گا یا زکوۃ کی ادائیگی کرنے کے بعد جب قرض ممکن ہو تو اتارے۔ اس کی وضاحت فرما دیں۔
حج فرض ہونے کے بعد مال نہ رہے تو حج کا شرعی حکم کیا ہے؟
سوال: آج سے تقریبا آٹھ ، دس سال پہلے ایک عورت کی ملکیت میں اتنی مالیت کا سونا(Gold)موجود تھا کہ وہ محرم کے ساتھ حج پر جا سکتی تھی ، لیکن کوئی بھی محرم اس کے ساتھ جانے کے لئے تیار نہ ہوا،پھر وہ سونا سال بہ سال زکاۃ دینے ، قربانی کرنےاور دیگر اخراجات کی وجہ سےکم ہو گیا اور حج بھی مہنگا ہو گیا ہے ،اب اس عورت کے پاس حج کرنے کے اسباب نہیں ہیں۔ اس صورت میں اس عورت کے لئے کیا حکم ہے؟
کیا عورت کے خوشبو لگانے سے غسل لازم ہو جاتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ اگر عورت خوشبو لگا کر گھر سے باہر نکلے،تو اس پر غسلِ جنابت کی طرح غسل کرنا لازم ہے،تاکہ اس کی نماز قبول ہو ۔ حوالے کے طور پر یہ حدیث پاک لکھی تھی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے ایک خوشبو لگی ہوئی عورت گزری ، تو انہوں نے اس سے پوچھا: تم کہاں جا رہی ہو، اے اللہ کی بندی؟اس نے جواب دیا: مسجد جا رہی ہوں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: کیا تم نے خوشبو لگائی ہے؟عورت نے کہا: ہاں۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمنے فرمایا: جو بھی عورت خوشبو لگا کر مسجد جانے کے لیے نکلے ، اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں فرمائے گا ،جب تک وہ واپس آ کر اسی طرح نہ دھولے ،جیسے جنابت کا غسل کرتی ہے۔(مسند احمد)۔اس ضمن میں چند سوالات ہیں:(۱)کیا واقعی ایسی کوئی حدیث پاک ہے(۲)اگر ہے تو کیا عورت پر خوشبو لگانے کے سبب غسل کرنا لازم ہوجاتا ہے؟(۳)کیا عورت خوشبو نہیں لگاسکتی؟
بیٹی کو حج کروانے کی منت مانی تو اس کے علاوہ کو بھیج سکتے ہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص نے منت مانی کہ میرا فلا ں کام ہوگیا، تو میں اپنی شادی شدہ بیٹی ہندہ کو حج کرواؤں گا۔ اب اس کا وہ کام ہوگیا ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس کے پاس صرف بیٹی کو بھیجنے کے اخراجات ہیں، جبکہ بیٹی محرم کے بغیر جا نہیں سکتی اور محرم کے اخراجات اِس کے پاس موجو د نہیں، تو سوال یہ ہے کہ اس پر حج کروانا لازم ہے؟ اور جب بیٹی کے ساتھ محرم کے اخراجات موجود نہیں، تو بیٹی کے علاوہ کسی اور کو حج پر بھیج سکتا ہے؟
جس پر زکوٰۃ لازم نہ ہو، کیا وہ زکوٰۃ لے سکتا ہے؟
سوال: کیا ہر وہ بندہ جس پر زکوۃ لازم نہ ہو، وہ زکوة لے سکتا ہے؟
کام آنے کی نیت سے رکھے ہوئے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
سوال: میرا ساؤنڈ سسٹم کا کام ہے،جسے کرائے پردیتے ہیں ،اس میں ہم کچھ سامان اضافی رکھتے ہیں کہ اگر ہمیں کبھی ضرورت ہوئی تو استعمال کریں گے،لیکن وہ سامان سال میں ایک آدھ مرتبہ استعمال ہوتاہے اورکبھی سال سے بھی زائد عرصے تک استعما ل نہیں ہوتا،مگر اس کو اس نیت سے رکھا ہوا ہے کہ یہ ایمرجنسی یا ضرورت پڑنے پر کام آسکے، توکیا اس اضافی سامان پر زکوۃ ہوگی ؟
آخری دنوں میں حج قران یا تمتع کی نیت کرنے والی عورت کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو حکم
سوال: اگر کوئی عورت حج کی آخری فلائٹس میں حج کے لیے جا رہی ہو اور حج قِران یا حج تمتع کرنا چاہتی ہو، اور اُنہی دنوں میں اس کی ماہواری کی تاریخ بھی ہو، تو کیا وہ یہ کر سکتی ہے کہ حج کے بعد جب پاک ہو جائے، تو اُسی احرام میں عمرہ بعد میں کر لے؟دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر عورت نے حج قران یا حج تمتع کی نیت کرلی ہو اور وہ جب مکہ پہنچے تو ناپاک ہو جس کی وجہ سے عمرہ نہ کرسکے، پھر وہ 7یا 8 ذوالحجہ کو پاک ہورہی ہو اور اب اُسے منیٰ جانا ہو، تو کیا ضروری ہے کہ عمرہ کر کے ہی جائے؟یا عمرہ کیے بغیر ارکان حج ادا کرلے اور پھر بعد میں عمرہ کرلے۔کیا ایسا ممکن ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے سنا ہے کہ عورتوں کے استعمالی زیورات پر زکوۃ نہیں،کیونکہ زیورات ان کی حاجت اصلیہ میں آتے ہیں،زکوۃ سونے چاندی پر تب ہوگی جب وہ ڈلی کی شکل میں ہوں یا استعمال میں نہ ہوں ، کیا یہ بات درست ہے؟