
کیا حطیم میں نماز پڑھنا جائز ہے جہاں انبیاء کی قبور ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کہا جاتا ہے كہ حطیم کے اندر اللہ کے نبی حضرت اسماعیل علیہ الصلوۃ و السلام کی قبر مبارک ہے، تو ایسی صورت میں حطیم میں نمازیں پڑھنا کیسا ہے؟
طواف کے نوافل بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب: نماز ہے، جسے بندہ خود پر اپنے عمل (طواف مکمل کرنے) سے واجب کرلیتاہے، اسے "واجب لغیرہ" بھی کہتے ہیں،اسے ادا کرنا تو واجب ہوتا ہے، لیکن بعض احکام میں یہ...
آستین پوری نہ ہونے کی بناء پر عورت کی کلائی نماز میں نظر آئے تو کیا حکم ہے؟
سوال: عورتوں کے لباس کی آستین پوری ہونی چاہیے۔ سوال یہ ہے کہ اگر آستین پوری نہ ہو اور وہ نماز پڑھنے کے لیے بڑی چادر اوڑھ لیں ، جس میں ہاتھ چھپ جائیں ، لیکن رکوع و سجدے میں سائیڈ سے چادر کھل سکتی اور کلائی نظر آ سکتی ہے ، تو کیا حکم ہے ؟
نفل کی تیسری رکعت کا سجدہ کرنے سے فرض قعدے کا واجب میں تبدیل ہو جانا
سوال: نماز کے احکام میں واجبات کے بیان میں یہ مسئلہ لکھا ہے کہ نفل کا ہر قعدہ قعدۂ اخیرہ ہے، لیکن اگر کوئی شخص بھول کر نفل کی تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو گیا اور اس رکعت کا سجدہ بھی کر لیا، تو اب یہ قعدہ فرض کی بجائے واجب شمار ہو گا۔ تو اس کی کیا وجہ ہے کہ ایک فرض کام واجب ہو گیا؟
وتر کی دعا: اگر دعاء قنوت یاد نہ ہو تو کیا پڑھیں؟
جواب: نماز صحیح ہوجانے میں تو کلام نہیں ، نہ یہ سجدہ سہو کا محل کہ سہواً کوئی واجب ترک نہ ہوا ۔ دعائے قنوت اگر یاد نہیں ، یاد کرنا چاہیے کہ خاص اس کا پڑھنا ...
امام نے خلاف ترتیب قراءت شروع کر دی تو لقمہ دے سکتے ہیں ؟
سوال: امام نے مغرب کی نماز پڑھاتے ہوئے پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورۂ فیل کی تلاوت کی اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بھول کر سورۃ التکاثر پڑھنا شروع کردی، ابھی ایک ہی آیت پڑھی تھی کہ ایک مقتدی نے لقمہ دے دیا، امام نے اس کا لقمہ لیا اور سورۃ التکاثر کو چھوڑ کر ترتیب قائم کرنے کے لیے سورۂ قریش پڑھ دی اور آخر میں سجدہ سہو کردیا۔پوچھنا یہ تھا کہ کیا اس طرح کرنے سے نماز ہوگئی یا نہیں ؟
لقمہ دینے کے لیے نابالغ حافظ پہلی صف میں کھڑا ہوسکتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا تراویح میں لقمہ دینے کے لیے ایسے نابالغ حافظ کو پہلی صف میں کھڑا کر سکتے ہیں؟ جو سمجھدار ہو، نماز کی ادائیگی کا طریقہ جانتا ہو۔
وتر میں دعائے قنوت کی جگہ سید الاستغفار پڑھ لیا تو کیا حکم ہے ؟
سوال: اگر کسی شخص نے وتر کی نماز میں تیسری رکعت میں دعائے قنوت کی جگہ سید الاستغفار(اَللّٰهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ،وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوْٓ ءُ لَکَ بِذَنْبِي فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لَايَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ) پڑھ لیا تو کیا حکم ہے؟
وتر کی تیسری تکبیر کے بعد پڑھی جانے والی دعا
جواب: نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری ہی طرف دوڑتے اور مدد مانگتے ہیں اور تیری رحمت کے امیدوار ہیں اور ہم تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں، بے شک تیرا عذاب کاف...