
مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر:Web-1147
تاریخ اجراء: 16ربیع الثانی1445 ھ/01نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مسبوق
جب اپنی بقیہ دو رکعتیں پڑھے گا تو اس میں سورہ فاتحہ کے
بعد سورت بھی ملائے گا کیونکہ یہ دو رکعتیں قراءت کے حق میں
پہلی اور دوسری رکعت قرار پائیں گی اور فرائض کی
پہلی اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملانا واجب ہے
۔
بہارِ شریعت میں ہے:”مسبوق نے جب امام کے فارغ
ہونے کے بعد اپنی شروع کی، تو حقِ قراءت میں یہ رکعت اول
قرار دی جائے گی ۔۔۔ دو ملی ہیں دو جاتی
رہیں ، تو ان دونوں میں قراءت کرے ۔“(بہارِ شریعت،ملتقطاً، جلد1، صفحہ 590، مکتبۃ المدینہ،
کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم