
کیا سوتیلے بہن بھائی کی اولاد کا آپس میں نکاح ہوسکتا ہے؟
سوال: سوتیلے بہن بھائی، جن کے والد صاحب ایک ہیں ،مگر والدہ الگ الگ ہیں، کیا وہ اپنی اولاد کا آپس میں رشتہ کرسکتے ہیں مثلاً کیا سوتیلی بہن ، اپنے سوتیلے بھائی کے بیٹے سے ،اپنی بیٹی کا رشتہ کر سکتی ہے؟
کیا باپ بیٹے دو سگی بہنوں سے نکاح کر سکتے ہیں ؟
جواب: والدہ کی بہن خالہ نہیں ،لہذاجن عورتوں سے نکاح کی ممانعت ہے، یہ ان میں شامل نہیں ۔ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:﴿ وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰ...
عقیقہ کا گوشت تقسیم کرنے کا طریقہ
جواب: والدہ ، دادا ،دادی ، نانا ،نانی وغیرہ غریب و مالدار سب عقیقے کا گوشت کھا سکتے ہیں اور بہتر و مستحب یہ ہے کہ قربانی کے گوشت کی طرح عقیقے کے گوشت کے بھی...
تلقین کرنے کا طریقہ اور تلقین مادری زبان میں کرنا
جواب: والدہ کا نام لے)وہ سنے گا اور جواب نہ دے گا پھر کہے: یا فلاں بن فلانہ! وہ سیدھا ہو کر بیٹھ جائے گا پھر کہے یا فلاں بن فلانہ وہ کہے گا، ہمیں ارشاد کر ا...
طلاق کے بعد بچے کس کے پاس رہیں گے ؟
جواب: والدہ کو بچوں سے ملاقات کرنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ اگر والد ، ماں کو بچوں سے ملاقات کرنے میں رکاوٹ بنے یا بچوں کو ماں سے دور کرنے کی کوشش کرے، تو یہ...
نابالغہ بچی کو پردے کا حکم کب دیا جائےگا؟
سوال: والدہ اپنی نا بالغہ بچی کو پردے کا حکم کب دے گی ؟
فروہ نام کا مطلب اور فروہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: والدہ ام فروہ ہیں، جوحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے پوتے قاسم بن محمدرضی اللہ تعالی عنہما کی بیٹی ہیں۔(الثقات لابن حبان،ج06،ص132،دائرۃ المعارف ...
جواب: والدہ کی کنیت ’’ام فروہ‘‘ تھی۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
مریض کو طواف و سعی کرواتے ہوئے خود کی طواف و سعی کا حکم
سوال: ایک شخص اپنےاہل و عیال کےبعض افراد کےساتھ حَرَمَین طَیّبَین میں بہ نیّتِ عمرہ آیا، پہلاعمرہ ادا کرنےکےبعد اس کی والدہ اور خالہ بسبب بزرگی اور اہلیہ بسبب بیماری بہت آزمائش میں مبتلا ھوگئیں اور ہجوم کی وجہ سے بچھڑ بھی گئیں ۔اب سوال یہ ہےکہ مسجدعائشہ سے اگر مزیدعمرےکرنےکی نیّت سےإحرام باندھاجائےاورتین بھائی مل کر ان میں سےایک ،ایک مریض کو معذوروں والی کرسی پر طواف و سعی کروائیں ،تو کیا اس طریقے سے اُن تینوں بھائیوں کے طواف و سعی ادا ہوجائیں گے؟
دہ در دہ سے کم پانی کب مستعمل ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ پچھلے دنوں ہمارے ہاں کافی بارش ہوئی تو ہم نےگھر میں رکھے ہوئے فارغ ڈرم میں بارش کا پانی بھرلیا کہ وضو وغیرہ میں استعمال کریں گے اور پھر ہم استعمال بھی کرتے رہے، ایک دن جب میں فجر کی نماز کے بعد واپس آیا تو بچوں کی امی نے پوچھا کہ آپ نے وضو کس پانی سے کیا؟ میں نے بتایا کہ ڈرم کے پانی سے،تو انہوں نے بتایا کہ رات کو میں نے غلطی سے بے وضو ہاتھ اس میں دھو لیے تھے، آپ سوئے ہوئے تھے تو اس وقت نہیں بتایا، یہی ذہن تھا کہ جب فجر میں اٹھیں گے تو بتادوں گی۔اس صورت میں میری فجر کی نماز ہوئی یا نہیں؟ نوٹ: ڈرم دہ در دہ سے چھوٹا ہے اوربچوں کی والدہ اگرچہ عام عورتوں کی طرح شرعی معاملات میں کوتاہی کرجاتی ہیں مگر ان کی اس بات پر میرا بھی غالب گمان یہ ہے کہ وہ درست کہہ رہی ہے؟