
مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-2031
تاریخ اجراء:12جمادی الاولٰی1446ھ/15نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچی کا نام مروہ یا فروہ رکھنا کیسا ہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مروہ ، مکہ پاک کی مشہور پہاڑی ہے جہاں سعی کی جاتی ہے، یہ نام رکھنا جائز ہے، فروہ نام رکھنا بھی جائز ہے ، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ کا نام ہے، اسی طرح حضرت امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ کی والدہ کی کنیت ’’ام فروہ‘‘ تھی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم