
حج وعمرہ ٹریول ایجنسی والوں کا ایجنٹ بن کر کام کرنے کا حکم
جواب: پر، اس طرح کے کام کی عموماً لی جاتی ہے۔ علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ درمختار میں فرماتے ہیں :" ان دلنی علی کذا فلہ کذا فدلہ فلہ اجر مثلہ ان ...
نائٹ ڈیوٹی کے درمیان سونا کیسا ہے ؟
جواب: پر تسلیم ِ نفس یعنی کام کے لئے حاضر رہنا اور دئیے گئے کام کو مکمل کرنا ضروری ہوتا ہے، لہذاوقفہ کے علاوہ ڈیوٹی کے درمیان سونا یا اپنا ذاتی کام کرناج...
ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدنا کیسا؟
سوال: سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز Central Directorate of National Savings (CDNS) نے ایک نئی ڈیجیٹل سرمایہ کاری پروڈکٹ متعارف کروائی ہے ، جس کو ڈیجیٹل پرائز بانڈ(DPB) کہا جاتا ہے۔ اس کے SOPs میں جو اس کی خریداری اور دیگر معاملات کا طریقہ درج ہے ،وہ یہ ہے کہ اولاً ایک ڈیجیٹل سیونگ اکاؤنٹ کھلوایا جائے گا ، اس اکاؤنٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل پرائز بانڈ کی خریداری ہوگی ۔ پہلے سے موجود سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعہ بھی خریداری کر سکتے ہیں ۔ ان دو اکاؤنٹ ہولڈرز کے علاوہ کوئی اور ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) نہیں خرید سکتا ۔ کم از کم خریداری 500 روپے کی ہوگی ، زیادہ کی کوئی حد نہیں ۔ خریداری کے بعد خریدار کو کوئی Physical instrument (خارجی وجود رکھنے والی چیزمثلا:پرچی وغیرہ) نہیں دی جائے گی ، بلکہ ایک نمبر اس کے نام پر رجسٹر کردیا جائے گا ، جس کی تفصیل متعلقہ موبائل ایپ(CDNS) پر دستیاب ہوگی اور پھر یہی نمبر قرعہ اندازی میں شامل کیا جائےگا ، انعام نکلنے کی صورت میں انعام اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیا جائے گا اور سیونگ اکاؤنٹ ہونے کی بنا پر ( DPB ) ہولڈر کو ہر ماہ نفع بھی ملتا رہے گا ۔ جس نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) خریدا ہے، وہ کسی کو یہ بانڈز بیچ نہیں سکتا ، نہ ہی ویسے کسی کو دے سکتا ہے ،الغرض جب تک وہ حیات ہے ، تب تک کسی طریقہ سے اس میں انتقال ملکیت کی صورت بن سکتی ہے اور نہ ہی کسی کو ضمانت کے طور پر رکھوا سکتا ہے ۔ جس کے نام پر یہ رجسٹرڈ ہیں،اس کے نام پر ہی رہیں گے،ہاں البتہ اگر (DPB) ہولڈر Withdraw ہونا چاہے،توجس اکاؤنٹ کے ذریعہ جہاں سے خریداری کی ہے ، وہاں (DPB) واپس کروا دے ، اس کو اپنی رقم واپس مل جائے گی ۔ اس مکمل تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا ڈیجیٹل پرائز بانڈز ( DPB ) کی خریداری جائز ہے ؟
کبھی بھی کلام نہ کرنے کی قسم کھا کر توڑنے کا حکم؟
سوال: بہار شریعت وغیرہ کتب میں یہ مسئلہ درج ہے کہ اگر کسی نے ماں باپ سے بات نہ کرنے کی قسم کھائی ہو، تو ضروری ہے کہ قسم توڑے اور کفارہ بھی دینا ہوگا ۔ اس بارے میں میرا سوال یہ ہے کہ مثال کے طور پر اگر کسی نے قسم یوں کھائی کہ’’ خدا کی قسم میں ماں سے کبھی بھی کلام نہیں کروں گا ‘‘ اس قسم میں اگر ایک دفعہ اس نے والدہ سے بات کرکے قسم توڑ دی اور کفارہ ادا کردیا ، کیا اب یہ قسم ختم ہوجائے گی یا ہر بار بات کرنے پر قسم ٹوٹنے اور کفارہ لازم ہونے کا حکم ہوگا ؟
اسنوکر اور پٹی کی آمدنی کا حکم
جواب: پر اجارہ ہے کہ اس طرح کے گیمز لہو و لعب پر مشتمل ہوتے ہیں اور لہو و لعب پر اجارہ ناجائز و گناہ ہے اور اس سے حاصل ہونے والی اجرت بھی حلال نہیں ہوتی۔(...
تکیہ دودھ، خوشبو تحفہ میں ملے تو واپس نہ کرنے سے متعلق حدیث
جواب: پر آپس میں ملاقات کرتے ہیں، ملاقات کے دوران شریعت مطہرہ نے آپس میں ایک دوسرے کو تحفہ دینے کو پسند کیا ہے۔کئی احادیث کریمہ میں تحفہ دینے کی ترغیب موجو...
اس شرط کے ساتھ مکان بیچنا کیسا کہ تم سے واپس میں ہی خرید لوں گا؟
موضوع: واپس لینے کی شرط پر کوئی چیز بیچنا کیسا؟
عورت کا بیوٹی پارلر میں کسٹمر بھیج کر کمیشن لینا
جواب: پردہ گھومتی نہ رہے، یہ کام کرنے میں کسی قسم کے فتنے کا اندیشہ نہ ہو۔ لہذا اگر کوئی عورت ان شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے جائز کام کے لیے کسی بیوٹی پارلر می...