
جس شہرمیں ملازمت وغیرہ کی غرض سے رہتا ہو وہ وطن اصلی نہیں
جواب: بچوں کا یہاں رکھنا عارضی ہے ،تو جب یہاں آئے گا اور پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت کرے گا ،قصر کرے گا اور پندرہ دن یا زیادہ کی نیت سے مقیم ہو جائے گا ،پو...
عورت شوہر کے ساتھ مستقل دوسرے ملک چلی گئی، تو میکے و سسرال آنے پر نماز میں قصر کا حکم
سوال: ايك عورت ہندہ کی شادی فیصل آباد میں ہوئی اور وہ اپنے میکے کراچی سے رخصت ہو کر سسرال فیصل آباد مستقل آ گئی پھروہاں سے شوہر کے ساتھ مستقل انگلینڈ چلی گئی کہ اس نے اور اس کے شوہر نے فیصل آباد سے ترک وطن کا ارادہ کر لیا اور انگلینڈ میں شہریت حاصل کرلی اور دونوں کا اپنے بچوں کے ساتھ مستقل وہیں رہنے کا ارادہ ہے، اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ہندہ اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے اپنے بیٹے کے ساتھ پاکستان آ رہی ہے ، چھ سات دن کراچی رہے گی اور چھ سات دن سسرال فیصل آباد میں رہے گی، اس صورت میں ہندہ کے لیے کیا حکم ہے ،پاکستان میں کراچی و فیصل آباد میں سے کہاں وہ نماز قصر کرے گی اور اس کا وطن اصلی کون سا شہر کہلائے گا؟
بچّے گود دینے کا ایک اہم مسئلہ
موضوع: گود دیے گئے بچوں کو واپس لینے کا حکم
ماں سیدہ،باپ غیرسید،تواولادکوزکاۃ دیناکیسا؟
جواب: بچوں کے والد جبکہ غیر سیداورغیرہاشمی ہیں تووالدہ اگرچہ سید زادی ہیں پھر بھی انہیں زکاۃ دےسکتے ہیں کیونکہ شرع میں نسب باپ سے ثابت ہوتا ہے، ماں سے نہیں...
وطن اقامت کن چیزوں سے باطل ہو تا ہے؟
سوال: زید ایک شہر میں ملازمت کرتا ہے ، جس میں اس نے اپنا گھر بھی لیا ہوا ہے اور اپنے بیوی بچوں کو بھی لے کر جاتا اور رہتا ہے ، لیکن اس شہر میں اس کا مستقل رہنے کا ذہن نہیں ،جب تک ملازمت ہے تب تک وہاں آنا جانا ہوگا ملازمت ختم ہو گئی تو وہاں نہیں رہے گا۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ وہ شہر زید کےآبائی دیہات ( جہاں سے ترک وطن کے ارادے سے دوسری جگہ نہیں گیا ) سے 92 کلو میٹر سے زیادہ فاصلے پر ہے، تو کیا یہ اس شہر میں قصر کرے گا یا وہ شہر اس کا وطن اصلی بن چکا؟ اور کیا آبائی دیہات ابھی بھی اس کا وطن اصلی ہے ؟ یہاں جب آتا ہے تو یہاں قصر کرے گا یا پوری پڑھے گا؟
دینی طبقہ سیکولر اور لبرل لوگوں کی مخالفت کیوں کرتا ہے؟
جواب: بچوں پر جبر کرنے کاحق حاصل نہیں ہوسکتا۔جس کا مطلب یہ ہے کہ جب تمام افراد کی ذاتی خواہشات کی ترتیب اور زندگی گزارنے کے طریقے مساوی ہیں، تو ہر شخص کے لئ...
ساڑھے سات تولے سے کم سونا ہو، تو زکوٰۃ لازم ہوگی یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شادی شدہ اسلامی بہن کے پاس تقریباً سات (7) تولہ سونا ہے، ان کے گھر میں خرچ وغیرہ کے لئے عام طور پر عورتوں کو رقم نہیں دی جاتی ہے، بلکہ ضرورت کی چیزیں مرد حضرات خود ہی خرید کر دے دیتے ہیں، اس کے علاوہ کبھی والدین سے کچھ رقم اگر تحفے کے طور پر مل بھی جاتی ہے، یا کبھی بچوں کو ٹیوشن پڑھا کر کچھ پیسے آتے ہیں تو وہ بھی خرچ ہوجاتے ہیں، یعنی کچھ رقم پورا سال اُن کے پاس رہے، عام طور پر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کیا اس اسلامی بہن پر زکوٰۃ فرض ہو گی؟
امانت رکھوانے والے کا انتقال ہو جائے، تو کیا حکم ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری بڑی بہن کی عمر 58 سال تھی، انہوں نے میرے پاس 2 لاکھ روپے اور 1 زیور بطورِ امانت رکھوایا تھا تاکہ جب ان کی بیٹیوں کی شادی ہو، تو وہ اس کو استعمال کرسکیں، پھر اچانک ہارٹ اٹیک کے سبب ان کا انتقال ہوگیا، میں ان چیزوں کے متعلق ان سے کوئی بات نہ کرسکا، اب شریعت ان چیزوں کے متعلق کیا حکم دیتی ہے؟ یعنی میں یہ دو لاکھ روپے اور زیور ان کے شوہر و بچوں کو دوں یا مرحومہ بہن کے نام پر صدقہ کردوں؟ میری بہن پر کسی قسم کا کوئی قرضہ نہیں تھا، نہ ہی ابھی تک کسی نے کچھ مطالبہ کیا ہے۔
جواب: شادی کر لی ہے، تو آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے پوچھا:اسے کتنا مہر دیا؟عرض کیا:گٹھلی برابر(چھے مثقال) سونا،رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرم...
کرائے پر دی ہوئی دوکانیں،مکان گفٹ کرنے کا شرعی طریقہ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ کسی شخص کی بہت ساری جائیداد ہوتی ہے ،جس میں دوکانیں ، مکان بھی ہوتے ہیں ، جو کرائے پر دیے ہوتے ہیں ۔ وہ شخص اپنی زندگی میں ہی بچوں میں تقسیم کرتے ہوئے مکان اور دوکانیں بچوں کے نام کر دیتا ہے،جس کا کرایہ وغیرہ والد کی زندگی میں ہی بچے لینا شروع ہوجاتے ہیں ، لیکن والد نے دوکانیں مکان جن لوگوں کو کرائے پر دیے ہوتے ہیں،ان لوگوں سے خالی کروا کر بچوں کو نہیں دیتا ،صرف دوکانوں کی رجسٹری بچوں کے نام کروا کر مکمل اختیارات بچوں کو دے دیتا ہے ، یہاں تک کہ اگر وہ بچے ان کرائے داروں کو نکالنا چاہیں ، تو نکال بھی سکتے ہیں ، ان کی جگہ کسی اور کو کرائے پر دے سکتے ہیں ، لیکن بچے سوچتے ہیں کہ کسی اور کو بھی تو کرائے پر دینا ہی ہے ، ان کے پاس ہی رہنے دیتے ہیں ، تو اس طرح بچے بھی ان کو نہیں نکالتے اور جو کرایہ پہلے والد صاحب وصول کرتے تھے ، اب والد کی موجودگی میں بچے وصول کرتے رہتے ہیں ، اپنی اپنی دوکان مکان کے معاملات دیکھتے رہتے ہیں ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ والد نے کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو قبضہ نہ دیا ہو ، تو کیا اس طرح وہ دوکانیں ، مکان بچوں کے ہوجائیں گے یا کرائے داروں سے خالی کروا کر بچوں کو دینا ضروری ہے ؟ اگر کرائے داروں سے خالی کروا کر قبضہ نہ دیا ہو اور والد کا انتقال ہوجائے ، تو اب بعد میں وہ کرائے پر دی ہوئی دوکانیں ، مکان وراثت کے طور پر تقسیم ہوں گے یا جن بچوں کو زندگی میں والد نے دے دیے تھے ، ان کے ہوگئے ؟