
عیسائی عورت مسلمان ہو جائے تو اس کے نکاح کا حکم
جواب: حیض گزرنے تک انتظار کرے، اگراس دوران اس کاشوہر مسلمان ہو جاتا ہے تووہ اس کے نکاح میں بدستوررہے گی لیکن جب تک اسلام نہ لے آئے اس وقت تک ازدواجی تعلقات ...
کیا خلع کے بعد عدت لازم ہوتی ہے؟
جواب: حیض آتاہے تو اس کی عدت تین حیض ہیں، اور اگر (نابالغی یابڑھاپے کی وجہ سے)حیض نہیں آتا (یاعمرکے لحاظ سے بالغہ ہوئی اوراسے ابھی تک حیض آیاہی نہیں) تو ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک لڑکی کی عمر28 سال ہے ، اسے اب 24 نومبر کو شوہر نے طلاق دیدی ہے۔ 7 مہینے پہلے اس کے ہاں ولادت ہوئی تھی اور ولادت کے بعد 40 روز تک نفاس کا خون رہا ، پھر پاک ہونے سے لے کر آج تک دوبارہ حیض کا خون نہیں آیا ، اب اس کی عدت کتنی ہوگی؟ ڈاکٹر کہتی ہیں کہ بچے کو دودھ پلانے تک حیض کا معاملہ یوں ہی رہے گا اور ایک سال یا دو سال بعد شروع ہوگا ، آپ راہنمائی فرمائیں ؟
طلاق رجعی کے بعد رجوع کا طریقہ
جواب: حیض آتے ہوں تو طلاق کے بعد تین مکمل ماہواریاں گزرنے سے پہلے اورحاملہ ہوتوبچہ پیدا ہونے سے پہلے) شوہر اپنی بیوی سے رجوع کر سکتا ہے اور اگر رجوع نہیں ک...
تیسرے حیض میں عدت کب مکمل ہوگی؟
سوال: طلاق کی عدت تین حیض ہے، اگر عورت کی عادت سات دن ہو، تو تیسرے حیض میں ساتویں دن خون بند ہونے پر عدت ختم ہوجائے گی یا دس دن مکمل کرنے ہوں گے؟
جواب: حیض آتے ہوں،اس کی عدت تین حیض ہے اورجس کوحیض نہ آتا ہو(خواہ ابھی آنا شروع ہی نہیں ہوئے یا سن ایاس (55سال کی عمر)کو پہنچنے کی وجہ سے آنا بند ہوجائیں) ...
بوڑھی عورت کے لیے عدت وفات کا حکم
جواب: حیض آنا بند ہو گیا ہو۔(تبیین الحقائق،ج 3،ص 27،مطبوعہ: قاھرہ) در مختار میں ہے” (و) في حق (الحامل) مطلقا ۔۔۔(وضع) جميع (حملها) “ترجمہ:حاملہ عورت کی ...
سوال: شادی کے بعد میری بیوی کی عادت یہ تھی کہ گھر میں بہت کم اور میکے بہت زیادہ رہتی تھی،جس پر ہمارے لڑائی جھگڑے بھی ہوتے رہے،مگر وہ اپنی عادت سے باز نہ آئی ۔ابھی دو دن پہلے اسی موضوع پر ہماری بات چیت چل رہی تھی اور میں اسے سمجھا رہا تھا، مگر وہ یہ بات سمجھنے کے لیے تیار نہیں تھی،تو میں نے غصہ میں کہہ دیا کہ ’’اگرکبھی تومیری اجازت کے بغیر میکے گئی،تو تجھے طلاق ہے،طلاق ہے،طلاق ہے۔‘‘ میری طرف سے طلاق کے الفاظ بولے جانے کے بعد وہ میکے نہیں گئی۔پوچھنا یہ ہے کہ اگر وہ میری اجازت کے بغیر میکے چلی جاتی ہے ،تو کیا تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی؟نیز کوئی ایسا حل ہو سکتا ہے کہ بغیر اجازت جانے کی صورت میں بھی طلاق نہ ہو؟ نوٹ:ابھی تک قولاً فعلا کسی طرح رجوع نہیں کیاگیا۔
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل طلاق دینے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چھوٹی چھوٹی سی بات پر لوگ زبانی،تحریری یا فون پر اکٹھی تین طلاقیں دے دیتے ہیں اور بعد میں بہت پریشان ہوتے ہیں اور دوبارہ صلح کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ شوہر نے اگر صریح الفاظ میں تین طلاقیں دے دی ہوں ، تو کیا وہ تینوں نافذ ہوجاتی ہیں یا نہیں؟ رجوع کی کوئی صورت ہے یا نہیں ؟اگر تین طلاقوں کے بعد بغیر حلالہ کے رجوع ممکن نہیں ، تو حلالہ کا طریقہ ارشاد فرمادیں۔نیزتین طلاقیں ہوجانے کے باوجودلڑکا لڑکی اکٹھے رہیں ، تو ان کا یوں رہنا کیسا ہے؟گھر والوں ،رشتہ داروں ،دوست احباب،اہل محلہ کو کیا کرنا چاہیے ؟ بعض لوگوں نے طلاق جیسے اہم شرعی مسئلہ میں کچھ باتیں گھڑی ہوئی ہوتی ہیں، جو درج ذیل ہیں: (1)غصہ میں طلاق نہیں ہوتی ۔(2)عورت جب تک نہ سنے ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (3)عورت قبول نہ کرے ، تو طلاق نہیں ہوتی ۔ (4)طلاق دیتے وقت گواہ نہ ہوں ، تو طلاق نہیں ہوتی۔ (5) جب تک لکھ کر نہ دو ، طلاق نہیں ہوتی ۔ (6)بعض کہتے ہیں کہ ساٹھ بندوں کو کھانا کھلا دو ، تو دی ہوئی طلاقیں ختم ہوجاتی ہیں ۔ (7)کورٹ والےکہتے ہیں کہ نوے دن کے اندر صلح ہوسکتی ہے چاہے جتنی بھی طلاقیں دی ہوں ۔ (8)یونین کونسل والے کہتے ہیں کہ جب تک ہم طلاق کو نافذ نہ کریں ، تب تک طلاق نہیں ہوتی اگرچہ جتنا مرضی وقت گزر جائے ۔ (9)بعض کہتے ہیں کہ حمل میں طلاق نہیں ہوتی ۔ (10)بعض لوگ واضح طور پر صریح الفاظ کے ساتھ تین طلاقیں دینے کے بعد کہتے ہیں کہ میری طلاق دینے کی نیت نہیں تھی ، اس لیے طلاق نہیں ہوئی۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان باتوں کا مختصر جواب تحریر فرمادیں تاکہ مسلمان شرعی حکم پر عمل پیرا ہوسکیں۔
تین طلاقیں دینے سے تین ہی واقع ہوتی ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ تین طلاقیں جب بھی دی جائیں تین ہی ہوتی ہیں ،چاہے ایک مجلس میں ہوں یا الگ الگ مجلس میں۔مگر کچھ لوگوں نے یہ دو احادیث ہمیں بتائی ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تین طلاقیں ایک ہوتی ہے ،اس کے بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ان احادیث کا کیا جواب ہے؟ پہلی حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ حضرت رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی زوجہ کو تین طلاقیں دی تھیں تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان تین طلاقوں کو ایک شمارکیا اوران کی زوجہ کو لوٹا دیا تھا،اور زوجہ دوبارہ ان کے پاس چلی گئی تھیں۔ دوسری حدیث مسلم شریف کی ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں، سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں اور سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ خلافت کے پہلے دو سال تک تین طلاقیں ایک ہوتی تھی۔