
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے سنا ہے کہ عورتوں کے استعمالی زیورات پر زکوۃ نہیں،کیونکہ زیورات ان کی حاجت اصلیہ میں آتے ہیں،زکوۃ سونے چاندی پر تب ہوگی جب وہ ڈلی کی شکل میں ہوں یا استعمال میں نہ ہوں ، کیا یہ بات درست ہے؟
سونے چاندی کے استعمالی زیورات پر زکاۃ کا حکم
سوال: خواتین کے سونے چاندی کے استعمالی زیورات پرزکوۃ لازم ہے یانہیں نیزیہ بتادیں زیورات حاجت اصلیہ میں شمار ہوتے ہیں یانہیں؟
گولڈکی زکاۃ میں کھوٹ شمارہوگایانہیں؟
جواب: سونے کے وزن کے ساتھ شامل کر کے ٹوٹل وزن کا اعتبار ہو گا ۔ہاں ! اتنا ضرور ہے کہ جب آپ قیمت کے اعتبار سے زکوۃ ادا کریں گے، تو18 کیرٹ سونے کی سال پوراہو...
کام آنے کی نیت سے رکھے ہوئے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: سونے چاندی اور چرائی کے جانوروں کے علاوہ باقی چیزوں پر زکوۃ اس وقت واجب ہوتی ہے جبکہ وہ تجارت کیلئے ہوں یعنی اُنہیں بیچنے کی نیت سے خریدا گیا ہو،...
مردانہ چاندی کی انگوٹھی کے وزن میں خالص چاندی معتبرہے یاملاوٹ بھی؟
جواب: سونے چاندی میں کھوٹ ہو اور غالب سونا چاندی ہے تو سونا چاندی قرار دیں گے اور کل پر زکاۃ واجب ہوگی۔...
زکاۃ کے مال میں کس جگہ کے ریٹ کااعتبارہے؟
سوال: میں اٹلی میں رہتی ہوں، سونے کی زکوۃ میں اٹلی کے ریٹ کے حساب سے دوں گی؟ یا پاکستان کے حساب سے؟
مال کسی اور جگہ، بندہ کسی اور جگہ ہو، تو زکوٰۃ کس حساب سے دینی ہوگی ؟
سوال: ایک اسلامی بہن کے سونے کے زیورات پاکستان میں ہیں،لیکن اس وقت وہ اپنے شوہر کے ساتھ آسٹریلیا میں رہتی ہیں۔کبھی کبھار چھٹی کے موقع پر وہ پاکستان آتی ہیں۔ ان کا زیور اتنا ہے کہ اس پر زکوۃ لازم ہوتی ہے ۔ چند دن بعد ان کی زکوۃ کا سال مکمل ہوجائے گا اور انہیں زکوۃ ادا کرنی ہوگی ۔ اُس وقت بھی زیورات پاکستان میں ہوں گے،مگر وہ خود آسٹریلیا میں ہوں گی،تووہ اپنی زکوٰۃ پاکستان کی قیمت کے مطابق ادا کریں گی یا آسٹریلیا کی قیمت کے مطابق ادا کریں گی؟
جہیز کا سامان قربانی کے نصاب میں شامل ہونے کا حکم
جواب: سونے اورضرورت سے زائد 52000 قیمت والی اشیاء کی مالک ہے تو وہ صاحب نصاب ہے اور اس پر قربانی واجب ہے۔ نوٹ: عورتوں پربھی شرائط پائی جانے کی صورت ...
قرض معاف کرنے سے زکوٰۃ کا حکم اور مالِ تجارت کے بدلے خریدے گئے برتنوں پر زکوٰۃ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں بچوں اور بچیوں کے سوٹ بیچتا ہوں، بازاروں میں سوٹ بیچنے وا لے لوگ ہمارے پاس سے مال لے جاتے ہیں لیکن وہ ادائیگی بعد میں کرتے ہیں۔ اب اسی طرح میرے ایک پڑوسی نے مجھ سے 65 ہزار روپے کا مال اٹھایا تھا، لیکن کافی مہینے گزر گئے اس نے ابھی تک مجھے پیسے نہیں لوٹائے، وہ مالی اعتبار سے کافی کمزور ہے اور زکاۃ لینے کا مستحق بھی ہےاور اس نے مجھے مال کے متعلق بتایا کہ وہ اس نے بیچ تو دیا لیکن تمام رقم گھر کے اخراجات میں صرف ہوگئی اور اب وہ بہت پریشان ہے۔ اب مجھے یہ پوچھنا ہے کہ میری زکاۃ ٹوٹل ایک لاکھ پچاس ہزار روپے بنتی ہے جو میں 26 ویں روزے کو ادا کرتا ہوں، تو اگر میں میرےپڑوسی والے 65 ہزار روپے زکاۃ کی نیت کرکے معاف کردوں اور اس کے علاوہ صرف 85 ہزار روپے مزید ادا کردوں تو کیا میری زکاۃ ادا ہوجائے گی؟ اس طرح اس کا قرض بھی اترجائے گا۔ یہ بھی رہنمائی فرمادیں کہ دوران سال میں نے اپنے گھریلو استعمال کیلئے کچھ برتنوں کے سیٹ لئے تھے اور اس کے بدلے میں برتن والے نے مجھ سے اپنے بچوں اور بچیوں کے سوٹ لئے تھے، تو کیا سال کے آخر میں ان برتنوں کو بھی زکاۃ میں شامل کرنا ہوگا؟ جو برتن لئے تھے، وہ ابھی تک موجود ہیں اور زیر استعمال ہیں۔