
سرمایہ برابر ہو تو کیا نفع برابر ہونا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ دو افراد نے مل کر یوں پارٹنر شپ کی ہے کہ دونوں نے برابر برابر(Equal) انویسٹمنٹ کی ہے۔ ان میں سے ایک فریق کام کرتا ہے وہ پچھترفیصد(75%) نفع(Profit) لیتا ہے اور جو کام نہیں کرتا وہ پچیس فیصد(25%)نفع لے رہاہے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
نفع اور نقصان کی تقسیم کاری کا کیا طریقہ ہوگا؟
جواب: پارٹنر ہو اور اس کے لیے ، اس کے دئیے گئے راسُ المال یعنی کیپٹل کے تناسب سے زیادہ نفع مقررکرنے کی شرط لگائی جائے تو اس میں شرعاً حرج نہیں البتہ شرکت کا...
نفع کی شرح فیصد ،نفع پر طے کی جائے گی یا سرمایہ پر؟
جواب: پارٹنر ہے وہ اپنے کیپٹل کے تناسب سے زیادہ نفع مقرر نہیں کر سکتا مثلاً اس فریق نے 30 فیصد رقم ملائی اور کام بھی نہیں کر رہا تو یہ پچاس فیصد نفع مقرر نہ...
شرکتِ عمل اور شرکتِ عقد میں کیا فرق ہے؟
جواب: پارٹنر شپ بزنس ہوتا ہے کہ دو یا زیادہ افراد رقم ملا کر اس سے کاروبار کرتے ہیں یہ شرکتِ عقد کہلاتی ہے۔ ( 3 ) شرکتِ عمل یعنی دو کاریگر کام پکڑ کر شرکت م...
مشترکہ مشین میں اپنا حصہ کرائے پر دینا کیسا؟
سوال: زید اور بکر نے پارٹنر شپ پہ ایک گیہوں پیسنے کی مشین لی اور اس کے منافع آپس میں تقسیم کرتے ہیں، اب زید چاہتا ہے کہ وہ بکر کو مشترکہ مشین کا اپنا حصہ کرائے پر دے دے، بکر بھی اس پہ راضی ہے، تو کیا اس کی شرعاً اجازت ہو گی؟
ویب ڈویلپنگ میں شرکت بالعمل کا حکم
سوال: ہم دو افراد پہلے علیحدہ علیحدہ ویب سائٹ وغیرہ بنانے کا کام کرتے تھے، اب ہم نے اس بات پر پارٹنر شپ کی ہے کہ ہم دونوں مل کر کمپنیوں اور دیگر لوگوں کو جائز ویب سائٹ بناکر دیا کریں گے ، لوگوں سے کام لینے اور عمل کرنے میں دونوں برابر شریک ہوں گے، پیسے کوئی بھی نہیں ملائے گا اور جو بھی نفع ہوا کرے گا وہ آدھا آدھا تقسیم ہوگااخراجات جو بھی ہوں گے وہ کام کی ایڈوانس رقم سے پورے کئے جائیں گے، شریک اپنی رقم نہیں لگائیں گے۔ براہ کرم رہنمائی فرمادیں کیا ہمارا اس طرح کام کرنا، جائز ہے ؟