
فقیر نے قربانی کے لئے جانور خریدا اور وہ چوری ہوگیا
سوال: اگر کوئی مسلمان، عاقل، بالغ، صاحب نصاب نہیں ہے لیکن اپنی خوشی سے جیسے بھی کر کے قربانی کا جانوار خرید لیتا ہے، اور پھر عید سے دو دن پہلے اس کا جانور چوری ہو جاتا ہے تو اب وہ کیا کرے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ صفر المظفر کے آخری بدھ کو بعض لوگ چوری بدھ کہتے ہیں ،اس دن عمدہ کھانے بناتے ہیں اور بالخصوص دیسی گھی کی چوری بناتے ہیں ،اعتقاد یہ ہوتا ہے کہ اس دن نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم صحت یا ب ہوئے تھے اور صحابہ کرام نے خوشیاں منائی تھیں اور عمدہ کھانے بنائے تھے، لہٰذا ہمیں بھی ایسا کر نا چاہیے ۔یہ فرمائیں کہ اس اعتقاد کے ساتھ یہ عمل کرنا کیسا ہے سائل :مجیب الرحمٰن ( تحصیل و ضلع میانوالی)
دوکان کے سامنے ٹھیلا لگانے والے سے کرایہ لینا کیسا اور اس ٹھیلے والے سے خریداری کرنا کیسا ؟
جواب: کاسامان فروخت کرنا،ناجائزہےاوراس صورت میں ان سے خریدنابھی منع ہے، کیونکہ ان سے خریدناان کی ناجائزکام پرمددکرناہے اورناجائزکام پرمددکرنامنع ہے کہ جب لو...
زکوٰۃ کی رقم فقیر کو دینے سے پہلے چوری ہوگئی ، تو کیا حکم ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سے زائدسوناہے وہ ہرسال زکوٰۃ بھی نکالتی ہیں او ر اس سال بھی انھوں نے زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے رقم نکال کر الگ رکھی ہوئی تھی مگرشرعی فقیر یااس کے نمائندے کو دینے سےپہلےخود ان ہی کے پاس سےرقم چوری ہوگئی ،کیا ان کواب الگ رقم سے زکوٰۃ اداکرناضروری ہے یانہیں ؟
صفر کے آخری بدھ کو خوشیاں منانا کیسا؟
سوال: صفرُ المظفر کے آخری بدھ کو بعض لوگ چوری بدھ کہتے ہیں ، اس دن عمدہ کھانے بناتے ہیں اور بالخصوص دیسی گھی کی چوری بناتے ہیں ، اعتقاد یہ ہوتا ہے کہ اس دن نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صحت یا ب ہوئے تھے اور صحابۂ کرام نے خوشیاں منائی تھیں اور عمدہ کھانے بنائے تھے لہٰذا ہمیں بھی ایسا کر نا چاہئے۔ یہ فرمائیں کہ اس اعتقاد کے ساتھ یہ عمل کرنا کیسا ہے؟
رمضان سستا بازار میں چیزیں مہنگی بیچنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ گورنمنٹ کی طرف سے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رمضان بازار لگائے جاتے ہیں،جن میں دُکانداروں کے لیے مناسب نفع رکھ کرحکومت اشیائےخوردونوش پرقیمتیں متعین کردیتی ہے اورقانون نافذکرنے والے ادارے خوب متحرک ہوتے ہیں کہ اگرکوئی دُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ میں فروخت کرے،تواس کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہیں،یہاں تک کہ دُکانداریااس کاسامان اٹھاکرلے جاتے ہیں یا مالی جرمانہ عائد کرتے ہیں اوراسے ذلت ورسوائی کاسامناکرناپڑتاہے۔سوال یہ ہے کہ حکومت کااشیائےخوردونوش کی قیمتوں کومتعین کرناکیساہے؟کیایہ بیع المُکرَہ میں داخل ہے؟نیزدُکانداروں کامتعین قیمت سے زیادہ میں بیچنا کیسا ہے؟جبکہ ذلت ورسوائی میں پڑنے کاغالب اندیشہ ہو؟اگردُکاندارمتعین قیمت سے زیادہ پرفروخت کرتے ہیں،توکیایہ عقد صحیح اوراضافہ جائزو حلال ہوگا یا حرام ؟
چلتے کاروبار میں شرکت کا ایک جائز طریقہ
جواب: کاسامان اور آپ کے04 لاکھ روپے کیش ملاکرکل مالیت 20لاکھ روپے بن جائےگی جس میں16لاکھ روپےکاتناسب 80فیصد جبکہ 04 لاکھ روپے کاتناسب 20فیصد بن رہاہے ۔ آپ...
کسی کےدرخت پر لگنے والے شہد کی ملکیت و خرید و فروخت کا حکم
جواب: چوری کا مال ہے، تو اس کا خریدنا حرام و گناہ ہے،بلکہ اگر یقینی طور پر معلوم نہ ہو لیکن کوئی واضح قرینہ ہو جس کی بنیاد پر یہ گمان قائم ہو کہ یہ چوری کا ...
ٹھیکیدار اگر اُجرت نہ دے تو اس کا سامان اٹھالینا کیسا؟
جواب: چوری کی ہے ، وہ یہ نہیں سمجھیں گے کہ جو پیسے دینا باقی رہ گئے تھے اس کے عوض میں یہ چیز لی ہے، یوں آپ کے اوپر تہمت آئے گی۔ لہٰذا اس طریقے سے خود بخود م...