
تنخواہ لینے والے امام کو قربانی کی کھالیں دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک امام مسجد ہیں جو خود صاحب نصاب ہیں، وہ نماز پنجگانہ، نماز جمعہ اور نماز جنازہ بغیر کسی اجرت یا تنخواہ کے پڑھاتے ہیں اور مسجد میں آنے والے بچوں کو ناظرہ بھی مفت میں پڑھاتے ہیں، البتہ عیدین کے موقع پر تقریباً تین چار ہزار روپیہ ان کو دیا جاتا ہے، یہ امام صاحب تقریباً پچھلے پندرہ سال سے یہ خدمت کر رہے ہیں، پوچھنا یہ ہے کہ ان امام صاحب کو قربانی کی کھالیں دی جا سکتی ہیں یا نہیں؟ شرعاً اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
شوہر بیوی کو فرض حج کے لیے جانے سے روک سکتا ہے؟
سوال: ہندہ کی ملکیت میں اتنا مال ہے کہ جس بنا پر حج فرض ہوتا ہے، اس کا بالغ بھائی حج پر جا رہا ہے، ہندہ اس کے ساتھ حج پر جانا چاہتی ہے، لیکن اس کا شوہر خالد اسے فرض حج کی ادائیگی کے لئے جانے کی اجازت نہیں دے رہا، کہتا ہے کہ تم پر میری اطاعت لازم ہے، اگر تم میری اجازت کے بغیر حج کے لئے گئی، تو گنہگار ہو گی، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ ایسی صورت میں ہندہ شوہر کی اجازت کے بغیر حج پر جا سکتی ہے؟ اور اگر جائے، تو کیا گنہگار ہو گی؟
پریگنینسی اسٹرپ کے ذریعے حمل ظاہر ہونے کے بعد بھی خون آئے تو کیا وہ حیض ہوگا؟
جواب: غیرہ معاملات کا مدار مختلف علامتوں پر ہے اور ان علامات کے ظاہر ہونے سے ہی عورتیں اپنی پاکی، حیض اور حمل وغیرہ کے معاملات کو دیکھتی ہیں اور فقہاء نے بھ...
قربانی واجب ہونے کے باوجود نہ کی تو اب کس طرح کی بکری صدقہ کرنا ہوگی؟
جواب: غیر ہی اس مسئلے کو ذکرفرمایا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اوسط بکری کی قیمت زیادہ ہوگی کفایت والی بکری سے، لہٰذا اوسط کو اختیار کرنا زیادہ اچھا ہ...
پچھلی قربانی کی رقم صدقہ کرنے یا مدرسے میں لگانے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کِرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ(1)اگر کسی شخص نے گزشتہ پانچ سال کی قربانیاں نہ کی ہوں جبکہ وہ اس پر واجب تھیں تو اب ہر قربانی کے بدلہ ایک بکرے کی ہی قیمت صَدَقہ کرےیا گائےکےحصّوں کے حساب سے 5حصوں کی رقم صَدَقہ کرنا بھی جائز ہے؟ قربانی واجب تھی لیکن جانور یا حصہ وغیرہ نہیں خریدا تھا۔(2)جس طرح زکوٰۃ کی رقم شرعی حِیلہ کرنے سے مَدْرَسہ کی تعمیر (Construction) میں لگائی جاسکتی ہے کیا اسی طرح پچھلی قربانیوں کی جو رقم ادا کرنا لازم ہے وہ حیلہ کے ذریعہ مَدْرَسہ کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں؟
ویڈیو گیم کی اجرت اور کوئنز کی خریدوفروخت کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انٹرنیٹ پرایک گیم ہے ، جسے کھیلنے کے لیے پہلے ایک اکاونٹ بنانا پڑتاہے ،جس کی وہ گیم ہوتی ہے ، اسے اکاونٹ بنانے کے لیے 20ہزارروپے فیس دی جاتی ہے ۔ یہ اکاونٹ گویااجازت نامہ ہوتاہے ،پھراس کے بعدکوئنز خریدے جاتے ہیں ، بغیرکوئنزکے گیم نہیں کھیلی جاسکتی اورجب کوئی کوئنزخریدتاہے ، تواس کے لیے کوئن کاایک چھوٹاسانشان ہوتاہے اوراس کے آگے اس کافیگرلکھاہوتا ہے ۔ مثلا : اگرکسی نے 500کوئنزخریدے ہیں ، توکوئن کے ایک نشان کے ساتھ500کافیگرلکھاہوا اس کی گیم پرظاہرہوجائے گا ۔ جب گیم کھیلی جائے گی تواگریہ شخص ہارگیا، تواس کے فیگرمیں سے کچھ مائنس ہوجائیں گے اورجیتنے والے کومل جائیں گے اوراگرجیت گیا ، تواسے ہارنے والے کے کوئنزمل جائیں گے ، جوقابل فروخت ہوں گے کہ اگرکوئی شخص اس سے رابطہ کرے کہ یہ کوئنزمجھے بیچ دو ، تواسےپیسوں کے بدلے بیچ دے گا ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ یہ اکاونٹ بنانے کے لیے رقم دینااورپھرکوئنزکی خریدوفروخت یہ شرعاً درست ہے یانہیں؟
وکالت کا پیشہ اختیار کرنا کیسا؟
جواب: غیرہ لیقوم فیہ مقامہ وقد یحتاج لذلک اما لقلۃ ھدایتہ او لصیانۃ نفسہ عن ذلک الابتذال فی مجلس الخصومۃ وقد جری الرسم علی التوکیل علی ابواب القضاء من لدن ر...
طلاق کے بعد جہیز، زیورات و دیگر سامان کی واپسی کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام طلاق کے بعددرپیش ہونے والےدرج ذیل مسائل کے بارے میں: (1)عورت کوجہیزمیں جوکچھ زیوراورسامان وغیرہ اپنے والدین کی طرف سے ملا،طلاق ہوجانے کے بعدان کاحقدارکون ہے؟ عورت کو ملےگایاسسرال والوں کو؟ (2)عورت کوجوزیورات شوہرکے والدین کی طرف سے ملے ، طلاق کے بعدان کاحقدارکون ہے؟ (3)شوہرکوساس وسُسرکی جانب سےجوچیزیں ملیں مثلاًبائیک،گھڑی،انگوٹھی اورگولڈوغیرہ،وہ واپس کی جائیں گی یانہیں؟ (4)عورت کے والدین نےعورت کی ساس کوسونے کاہارگفٹ کیا،کیاطلاق کے بعداس کی واپسی ہوگی یانہیں؟ سائل:زاہداحمدقریشی(کراچی)
باطل معبودوں پر چڑھاوے کا جانور ذبح کرنا
سوال: غیر مسلم اپنے باطل معبودوں کے چڑھاوے کے لیے جانور ذبح کرتے ہیں، جس میں ذبح کرنے کے لیے مسلم قصاب کو بلاتے ہیں تو وہ اللہ تعالی کے نام پر ہی جانور ذبح کرتا ہے تو کیا وہ جانور حلال ہوا؟ مسلم کا ذبح کرنا کیسا؟
وراثت کی کرائے پر دی ہوئی مشترکہ دکانوں میں بہنوں کا حق؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے ، والد صاحب کی جائیداد ،دکانیں وغیرہ کسی کی تقسیم نہیں ہوئی ، سب کچھ بھائیوں کے قبضے میں ہے اور بہنوں کے مطالبے پر بھی ان کا حصہ انہیں نہیں دے رہے ۔اب بھائیوں نےبہنوں کی اجازت کے بغیر اپنی مرضی سے کچھ دکانیں کرایہ پر دے دی ہیں ،توان دکانوں سے آنے والے کرائے پر کس کا حق ہے ؟ بہنیں مطالبہ کرسکتی ہیں یا نہیں ؟ برائے کرم تفصیل سے رہنمائی فرما دیں ۔ نوٹ : تمام ورثاء عاقل بالغ ہیں ۔ نیز اگر بہنیں اب اجازت دے دیں ، پھر کیا حکم ہوگا ؟