
قعدہ اخیرہ میں ریح کی شدت ہوجائے، تو کیا نماز توڑنا ضروری ہے؟
جواب: سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا، مثلاً شدت پیشاب اور پاخانہ کے وقت نماز پڑھنا ۔(رد المحتار مع الدر المختار ، کتاب الصلاۃ، ج 01، ص457، مطبوعہ بیروت) بناء...
سنت مؤکدہ کی چاروں رکعتوں میں سورتوں میں ترتیب ضروری ہے؟
جواب: سجدہ سہو لازم نہیں کیونکہ قرآن کو ترتیب سے پڑھنا قراءت کے واجبات میں سے ہے، نماز کے واجبات میں سے نہیں۔ (رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الصلاۃ، جلد...
ایک وقت کی قضا نماز کو دوسرے وقت میں ادا کرنا کیسا؟
جواب: سجدہ تلاوت کی ادائیگی جائز نہیں جب سورج طلوع ہو یہاں تک کہ بلند ہوجائے، ضحوہ کبریٰ کے وقت یہاں تک کہ سورج زائل ہوجائے اور سورج کے سرخ ہونے کے وقت یہا...
نفاس میں چُھٹے ہوئے روزوں کا فدیہ دینے کا کیا طریقہ ہے؟
جواب: سجدہ شکر ہی کیوں نہ ہو، یونہی روزے اور جماع سے بھی مانع ہیں مگر ان روزوں کی قضا کرنا ہوگی، اصح قول کے مطابق تراخی کے ساتھ بھی قضا کی جاسکتی ہے "خزائ...
سجدہ تلاوت کی علامت والی آیت سے پہلے سجدہ کرنے کا حکم
سوال: ایک حافظ صاحب نے تراویح پڑھاتے ہوئے سورۃ النمل آیت نمبر ۲۵ یعنی’’اَلَّا یَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِیْ یُخْرِ جُ الْخَبْءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ(25)‘‘ پر سجدہ تلاوت کردیا اور پھر اس کے بعدآیت نمبر ۲۶ یعنی’’اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ(26)‘‘ سے تلاوت شروع کی اور اس پر سجدہ نہ کیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ قرآن پاک میں سورہ نمل میں سجدہ تلاوت کی علامت تو دوسری آیت کے بعد لکھی ہوئی ہے، تو کیا حافظ صاحب کا آیت نمبر ۲۵ پر سجدہ تلاوت کرنے سے سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا یا نہیں؟
نماز کے رکوع اور سجدے سے سجدہ تلاوت ادا ہونے کی صورت
سوال: زید نے نماز میں سورۃ العلق پڑھی جس کی آخری آیت میں آیتِ سجدہ ہے۔ زید سجدہ تلاوت کرنے کے بجائےفوراً رکوع میں چلا گیا اور رکوع کے بعد سجدہ کرکے آگے باقاعدہ نماز جاری رکھی، پھر نماز کے آخر میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا زید کی وہ نماز درست ادا ہوئی ہے ؟ یا پھر اسے دوبارہ سے وہ نماز ادا کرنا ہوگی؟
جمعہ میں سجدہ سہو لازم ہوا اور نہیں کیا تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اس جمعۃ المبارک کو میں جماعت کروا رہا تھا، تو میں نے بھول کر آہستہ آواز میں قراءت شروع کر دی، مقتدیوں میں سے کسی نے لقمہ نہیں دیا، یہاں تک کہ ﴿صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴾ پڑھ کر مجھے یاد آیا اور پھر میں نے اس کے بعد باقی سورہ فاتحہ اور سورت جہری پڑھی، لیکن آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا اور نماز مکمل کر لی۔ میرے ذہن میں تھا کہ جمعہ و عیدین میں سجدہ سہو لازم ہوجائے تو سجدہ سہو نہ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس وجہ سے میں نے سجدہ سہو نہیں کیا۔شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اس واقعہ کوکچھ دن گزر گئے ہیں، ہماری اس نماز کا کیا حکم ہے؟ نوٹ: اس مسجد میں جمعہ کی نماز اسپیکر پر پڑھائی جاتی ہے اوربآسانی آواز تمام نمازیوں تک پہنچ جاتی ہے، کسی قسم کا اشتباہ نہیں ہوتا۔
آیت سجدہ کا ترجمہ سننے سے سجدہ تلاوت کب لازم ہوتا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کےبارے میں کہ آیتِ سجدہ کا ترجمہ سننےسےسجدہ تلاوت واجب ہونے کے لئے سامع (سننے والے ) کے لئے ترجمہ کامفہوم سمجھناشرط ہے یا نہیں؟
آیت سجدہ پھر اس کا ترجمہ پڑھنے سے کتنے سجدے لازم ہوں گے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہم قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ اس کا ترجمہ بامحاورہ اور بامعنی بھی پڑھتے ہیں اور اس میں آیات سجدہ بھی آتی ہیں، اب ہم آیات بھی پڑھتے ہیں اور ترجمہ بھی تو کیا سجدہ دو مرتبہ واجب ہوگا؟
نماز میں آیتِ سجدہ کے نشان سے پہلے ہی سجدہ تلاوت کر لیا تو نماز کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اکیلے نماز پڑھتے ہوئے سورۃ النحل کی آیات جب تلاوت کیں، تو آیت نمبر 49”وَ لِلّٰهِ یَسْجُدُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ مِنْ دَآبَّةٍ وَّ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ هُمْ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ“پڑھ کرسجدہ تلاوت ادا کرلیا،جبکہ قرآن پاک میں سجدہ کا نشان آیت نمبر 50”یَخَافُوْنَ رَبَّهُمْ مِّنْ فَوْقِهِمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ“کے اختتام پرہے،اور اس آیت کے بعد سجدہ تلاوت نہیں کیا گیا۔سوال یہ ہے کہ کیا سجدہ تلاوت درست ادا ہوا یا نہیں؟اگردرست ادا نہیں ہوا، تو پھر کیا کرنا چاہیے؟