
گھر میں میت ہو جانے پر گھر میں بنا ہوا کھانا پھینکنا
جواب: عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم مکانِ عالی شان میں تشریف لائے،روٹی کا ٹکڑا پڑا ہوا دیکھاتو اُسے اٹھا کر پُونچھا پھر کھالیا اور فرمایا :اے عائشہ! اچّھی ...
کیا مسجد کا درجہ پیغمبر سے اونچا ہے؟
جواب: عالم ہے، تو نبی علیہ السلام کے مقام کا کیا پوچھنا۔ سنن ابنِ ماجہ میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، فرماتے ہیں کہ میں نے رسول الل...
بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے رکوع کرنے کا درست طریقہ
سوال: اگر کوئی شخص بیٹھ کر نماز ادا کر رہا ہو،تو رکوع کس طرح کرے؟ کچھ لوگ بہت زیادہ جھک جاتے ہیں ، کچھ بہت کم جھکتے ہیں، شرعی رہنمائی فرمائیے اس میں رکوع کرنے کا درست طریقہ کیا ہے؟
بہو کے لیے اپنے سسر کا جوٹھا کھانا پینا
جواب: عالم یا دیندار پیر کا جھوٹا کہ اسے تبرّک جان کر لوگ کھاتے پیتے ہیں۔(بہار شریعت، ج1، حصہ2، ص341، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَج...
اسلام میں باکسنگ کا کھیل کھیلنا کیسا ہے ؟
جواب: شرعی چہرے پر مارا جاتا ہے اور بلاوجہِ شرعی انسان کے چہرے پر مارنا حرام ہے۔ بلکہ حاکم جب شرعی حد لگائے یا شرعی سزا دے تو اسے اجازت نہیں کہ چہرے پر مارے...
مسافر نے 15 دن ٹھہرنے کی نیت کی اور اچانک کام پڑ گیا تو اب کیا حکم ہے ؟
جواب: عالمگیری میں ہے:"أن الحاج إذا دخل مكة في أيام العشر ونوى الإقامة نصف شهر لا تصح، لأنه لا بد له من الخروج إلى عرفات"حاجی جب (ذوالحجہ کے)دس دنوں میں مکہ...
چالیس حدیثیں حفظ کرنے کی فضیلت کا مصداق
سوال: ہم عام مسلمان اس حدیث کی فضیلت کیسے پا سکتے ہیں،جس میں نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: "میری امّت میں سے جو شخص چالیس احادیث حفظ کرے گا جن سے اُمّت نفع اٹھائے اللہ پاک اسے بروزِ قیامت فقیہ و عالم کی حالت میں اٹھائے گا۔" کیا احادیث کو یاد کرنے اور دوسروں تک پہنچانے سے یہ فضیلت حاصل ہوسکتی ہے۔؟
شرعی سفر کی حد کیا ہے؟ یہ کتنے کلو میٹر کا ہوتا ہے؟
سوال: شرعی سفر کی حد کیا ہے؟ یہ کتنے کلو میٹر کا ہوتا ہے؟ میں جہاں جاتا ہوں میرے گھر سے وہ تیس سے پینتیس کلو میٹر کے فاصلے پر ہے کیا یہ شرعی سفر ہے یا نہیں؟
حج بدل میں حج کی قربانی کا خرچہ کس پر لازم ہوگا؟
جواب: شرعی لحاظ سےاس حج کی ادائیگی ،جس کی طرف سےحج کیا گیااس کی طرف سے ہوتی ہے،حج کرنے والے کی طرف سے نہیں ہوتی مگر حج کی قربانی کا تعلق بالفعل حج کرنے والے...
بیل دوڑ کے مقابلے کروانا، اس میں شریک ہونا اور دیکھنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں’’بیل دوڑ‘‘ کے مقابلے بہت زیادہ ہوتے ہیں، جس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ اولاً مخصوص افراد یا پارٹیاں اس مقابلے کا اہتمام کرتی ہیں اور بیل رکھنے والے کئی افراد اس میں حصہ لیتے ہیں،جس کے بیل جیت جائیں، انہی پارٹیوں کی جانب سے اسے بھاری رقم اور مختلف انعامات دئیے جاتے ہیں۔ پھر جب بیل دوڑانے کی باری آتی ہے،تو عموماً اکٹھے دو بیلوں کے پیچھے مخصوص انداز میں ایک نشست باندھی جاتی ہے، اس پر ایک شخص کیل لگی چھڑی ہاتھ میں لئے بیٹھ جاتا ہےاور دوڑ کے دوران جو بیل تیز نہ دوڑے، اسے کیل چبھوتا رہتا ہے، جس کی وجہ سے بیل زخمی ہوجاتا اور بسا اوقات اس کا خون بھی نکل آتا ہے۔ ان بیلوں نے ایک مخصوص جگہ تک دوڑنا ہوتا ہے، کئی مرتبہ یہ بیل بے قابو ہوکر اس جگہ سے ہٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے، مثلاً بیلوں کا کسی اونچی جگہ سے گِر جانا،مجمع میں آکر لوگوں کو زخمی کرنا اور ان کا مالی نقصان کر دینا وغیرہ، پھر بیل جیتنے پر خوشی میں خوب ڈھول، گانے باجے اور ڈانس/ ناچنا بھی ہوتا ہے، نیز اس میں نمازوں کی بھی پرواہ نہیں کی جاتی۔ براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ طریقہ کار کے مطابق بیلوں کی دوڑ کے مقابلے کروانا اور اس میں شریک ہونا شرعاً کیسا؟