40 Hadeesen Hifz Karne ki Fazilat ka Misdaq

چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت کس کو ملے گی؟

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-3483

تاریخ اجراء:20رجب المرجب1446ھ/21جنوری 2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم عام مسلمان اس حدیث کی فضیلت کیسے پا سکتے ہیں،جس میں  نبی کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے فرمایا: "میری امّت میں سے جو شخص چالیس احادیث حفظ کرے گا جن سے اُمّت نفع اٹھائے اللہ پاک اسے بروزِ قیامت فقیہ و عالم کی حالت میں اٹھائے گا۔"  کیا احادیث کو یاد کرنے اور دوسروں تک پہنچانے سے یہ فضیلت حاصل ہوسکتی ہے۔؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس روایت میں چالیس حدیثیں حفظ کرنے سے مراد  ان کوکسی بھی طرح امت تک پہنچانا ہے، خواہ زبانی یادکرکے پہنچائے یا بغیر زبانی یادکیے پہنچادے، کیونکہ مقصودتوان احادیث سے امت کوفائدہ پہنچاناہے جیساکہ خودروایت میں آگے الفاظ ہیں اورامت کواحادیث سے فائدہ تبھی پہنچے گاجب وہ حدیثیں ان تک پہنچیں گی،کیونکہ اگرکوئی صرف احادیث زبانی یادکرلے لیکن امت تک نہ پہنچائے تواس سے توامت کوفائدہ حاصل نہیں ہوگا، اوران  تک حدیثیں پہنچانے کے لیے زبانی یادکرنا ضروری نہیں، زبانی یادکیے بغیربھی پہنچا سکتاہےجیسے اوپرسے دیکھ کرسنادے یا چھاپ کرتقسیم کردے وغیرہ۔

   علامہ علی قاری حنفی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ(سالِ وفات:1014ھ/1605ء) مرقاۃالمفاتیح میں تحریرفرما تے ہیں: ”قال الامام النووي: المراد بالحفظ هنا نقل الأحاديث الأربعين إلى المسلمين وإن لم يحفظها ولا عرف معناها، هذا حقيقة معناه وبه يحصل انتفاع المسلمين، لايحفظها ما لم ينقل إليهم“ ترجمہ: امام نووی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: یہاں احادیث یاد کرنے سے مراد مسلمانوں تک چالیس احادیث پہنچانا ہے، اگرچہ یاد نہ ہوں اور نہ ان کے معانی جانتاہو۔ یہ اس فضیلت کے معنی کی حقیقت ہے اور اسی ذریعے سے(یعنی مسلمانوں تک پہنچانے کے ذریعے سے ہی)مسلمانوں کو نفع پہنچےگا،  نہ کہ صرف ان کویاد کرنے سے جب تک ان حدیثوں کو مسلمانوں تک نہ پہنچائے۔(یعنی صرف یاد کرلینے اور آگے نقل نہ کرنے سے مسلمانوں کو نفع نہیں پہنچےگا)۔(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح، جلد1، صفحہ328، دار الفكر، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم