
ڈیڑھ ماہ کے بچے کا جنازہ پڑھا جائے گا اور اگر جنازہ پڑھے بغیر دفن کر دیا، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: میت کی نمازجنازہ فرض کفایہ ہے یعنی کسی ایک نے بھی پڑھ لی،تو سب بری الذمہ ہوگئے، ورنہ جنہیں خبر پہنچی اُن میں سے کسی ایک نے بھی نمازِ جنازہ نہ پڑھی ،تو...
قبرستان میں گھاس وغیرہ ختم کرنے کے لیے کوئی دوا ڈالنا
جواب: میت کو فائدہ پہنچتا ہے اور اس کی تسبیح سے رحمت کا نزول ہوتا ہے لہذا اس کو ختم کرنے میں میت کے حق کو ضائع کرنا ہے۔ البتہ! اگر خشک گھاس ہوتو اسے ختم کرن...
میت کی صرف ہڈیاں ملیں تو نمازِ جنازہ کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی مسلمان میت کی صرف ہڈیاں ملیں اورجسم پر گوشت نہ ہو تو اس کی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی یا نہیں؟
زپ والے موزوں پر مسح کا حکم۔۔غلطی کی درستگی
جواب: میت پاؤں اس کو چھپانے والا ہو یا بقدر مانع پھٹن سے کم ہو،لہذا زربول پر مسح جائز ہے، جبکہ بندھے ہوں،ہاں اگر تین انگلیوں کی مقدار ظاہر ہو،تو مسح جائز ن...
سوال: کیا میت کو گھر میں دفن کر سکتے ہیں؟
نیل پاؤڈر والے پانی سے وضو و غسل کا حکم
سوال: نیل پاؤڈر جو کپڑوں میں استعمال ہوتا ہے، وہ اگر صاف پانی میں مل جائے تو اس سے وضو و غسل کا کیا حکم ہے؟
جس کا پتہ ہو کہ قرض کے ساتھ کچھ زیادہ واپس کرتا ہے، اس کو قرض دینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی ایسے شخص کو قرض دینا جس کی عادت ہے کہ وہ قرض واپس کرتے وقت اپنی طرف سےاضافی رقم دیتا ہے، یعنی سود پر قرض نہیں لیتا لیکن جب بھی کسی سے قرض لیتا ہے واپسی پر اضافی رقم اپنی خوشی سے دیتا ہے تو کیا ایسے شخص کو قرض دینا اور واپسی پر اضافی رقم لینا گناہ ہوگا؟ کیونکہ اسے دینے والا جانتا ہے کہ وہ اضافی رقم دے گا۔
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
بنو ہاشم پر زکوٰۃ و صدقہ حرام کیوں ہے؟ اور بنو ہاشم کون ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کتبِ فقہ میں یہ موجود ہے کہ بنی ہاشم کو زکوۃ نہیں دی جاسکتی۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ نیز حضرت ہاشم رحمہ اللہ کے بیٹوں میں حضرت عبدالمطلب رحمہ اللہ کے علاوہ بھی بیٹےموجود تھے جیسے ایک نام اسد بن ہاشم کا بھی ہے، جن کی بیٹی حضرت فاطمہ بنت اسد رضی اللہ عنھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی والدہ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اسد بن ہاشم اور ان کے دیگر بھائیوں کی اولاد بھی تو بنی ہاشم میں داخل ہوئی لیکن کتبِ فقہ میں جہاں زکوۃ نہ دینے کی بات کی جاتی ہے وہاں بنی ہاشم میں صرف حضرت عبدالمطلب رحمہ اللہ کی اولاد کو ہی ذکر کیا جاتا ہے اس کی کیا وجہ ہے؟