
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کیا میت کو گھر میں دفن کر سکتے ہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
میت کی قبر گھر میں نہیں بنا سکتے بلکہ عام مسلمانوں کے قبرستان میں ہی دفنانے کا حکم ہے، کیونکہ جس جگہ انتقال ہوا ہو وہیں پہ قبر بنانا، یہ انبیاء کرام علیہم السلام کا خاصہ ہے۔
بہار شریعت میں ہے: ”جس جگہ انتقال ہوا اسی جگہ دفن نہ کریں کہ یہ انبیا علیہم الصلوٰۃ و السلام کے لیے خاص ہے بلکہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کریں، مقصد یہ کہ اس کے لیے کوئی خاص مدفن نہ بنایا جائے میّت بالغ ہو یا نابالغ۔“(بہار شریعت، جلد 1، حصہ 4،صفحہ 847، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2087
تاریخ اجراء: 29 جمادی الاخریٰ 1446 ھ/ 01 جنوری 2025 ء